حِرا سے تعلقات:انکار پر قتل:مبینہ قاتل بہنوئی کا اعترافی بیان

لاہور: شادی سے تین روز قبل قتل ہونے والی دُلہن حرا کے بہنوئی ملزم احسن کا اعترافی بیان سامنے آگیا ۔

لاہور کے علاقے گلبرگ میں گزشتہ ہفتے لڑکی کے قتل کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں اسے فائرنگ کرکے قتل کیا گیا جب کہ مقتولہ کی تین روز قبل شادی تھی۔

پولیس کے مطابق قتل والے دن بہنوئی احسن نے مقتولہ حرا کو باہر بلایا تھا اور بھاگ چلنے کو کہا لیکن حرا نے انکار کیا اور شور مچایا جس پر احسن نے گولی چلادی۔

واردات سے متعلق مقتولہ حرا کے بہنوئی ملزم احسن کا اعترافی بیان سامنے آ گیا ہے جس میں اس نے مقتولہ کے ساتھ اپنے تعلقات کا اعتراف بھی کیا۔

ملزم احسن نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ ساتھ جانے سے انکار پر حرا کو پہلے ایک گولی ما ر کر زخمی کیا مگر یہ سوچ کر موت کے گھاٹ اتار دیا کہ بچ گئی تو مجھے مراودے گی۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ موبائل فون کی سی ڈی آر کے مطابق دونوں نے ایک دوسرے کو ساڑھے 12 ہزار میسج کیے جب کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران پانچ بار ملزم اور مقتولہ کے فون کی لوکیشن ایک ہی پائی گئی۔

پولیس کے مطابق ملزم نے مقتولہ کی قابل اعتراض ویڈیو بھی بنائی جو بعد میں ڈیلیٹ کردی تھی جب کہ قتل سے چار روز پہلے بھی حرا ملزم سے ملنے گئی تھی۔

پولیس نے مزید تحقیقات کے لیے ملزم احسن کا فون فرانزک کے لیے بھجوادیا۔

یاد رہے کہ پولیس نےمقتولہ کے موبائل فون کی سی ڈی آر سے ملزم احسن کو ٹریس کر کے ہفتے کے روز اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ مقتولہ کے گھر قرآن خوانی میں شرکت کے لیے آیا تھا۔

[pullquote]شادی سے قبل دُلہن کا قتل: باپ شامل تفتیش، لڑکی کو آخری کال کرنیوالا گرفتار[/pullquote]

لاہور: گلبرگ میں لڑکی کے پراسرار قتل کا معمہ 24گھنٹے بعد بھی حل نہیں ہوسکا۔

لاہور کے علاقے گلبرگ میں گزشتہ روز لڑکی کے قتل کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں مسلح افراد نے لڑکی کو فائرنگ کرکے قتل کیا کہ مقتولہ نے تین روزبعد دلہن بننا تھا۔

پولیس نےمقتولہ کے باپ کو شامل تفتیش کرکے لڑکی کو آخری کال کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا۔

ایف آئی آر کے مطابق مقتولہ حرا کے والد ریاض حسین گزشتہ رات گھر پہنچے تو پتہ چلا کہ حرا گھر میں نہیں، وہ بیٹی کی تلاش میں گھر سے نکلے تو عقبی پارک میں حرا کی لاش مل گئی، نامعلوم افراد اسے گولیاں مار کر فرار ہو گئے تھے ۔

ایف آئی آر کے مطابق حملہ آوروں نے مزاحمت کرنے پر حرا کے والد کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

پولیس نے مقتولہ کو آخری کال کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا ہے اور محلے داروں کے بیانات بھی ریکارڈ کر لیے گئے۔

لیکن بہت سے سوالات ابھی جواب طلب ہیں کہ حرا اپنی شادی سے تین روز قبل گھر سے کیسے نکلی اور قریبی پارک کے باہر کسی سے کیوں ملنے گئی ؟ حرا مایوں بیٹھی تھی تو گھر والوں نے کس طرح جانے دیا؟ اگر ملزمان کا مقصد حرا کو ساتھ لے جانا تھا تو اسے قتل کیوں کیا؟ کیا حرا کو کسی دوست نے شادی سے انکار پر قتل کیا اور کیا قتل میں کوئی عزیز بھی ملوث ہوسکتا ہے؟

جیو نیوز نے مقتولہ کے ورثاء سے بھی کچھ پوچھنے کی کوشش کی لیکن انھوں نے انکار کر دیا۔

مقتولہ حرابہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی تھی، پولیس نے جیو فینسنگ بھی کر لی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے