آزادی مارچ کو روکنے کا پلان تیار

مانسہرہ سمیت ہزارہ ڈویژن کے 8 اضلاع میں انتظامیہ کا جے یو آئی (ف) کے،آزادی مارچ کو روکنے کے لیے پلان ترتیب دیدیا گیا۔

[pullquote]پلان پر عمل درآمد شروع[/pullquote]

پولیس زرائع کے مطابق حکومتی فیصلہ کے مطابق آزادی مارچ کے شرکاء کو کسی بھی صورت آزادی مارچ میں شرکت سے روکنے کے لیے پلان پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے ، کارکنان و قائدین کی گرفتاریوں کے لیے لسٹیں بھی مرتب کر لی گی ہیں ،اس حوالے سے زرائع کا کہنا ہے کہ

[pullquote]8اضلاع میں جمعیت کے قائدین کو گرفتار کرنے کا فیصلہ[/pullquote]

"مانسہرہ کے 22 علماء و قائدین سمیت ہزارہ ڈویژن کے 8اضلاع، ہری پور ، ایبٹ آباد ، بٹگرام، اپر و لوئر کوہستان، تورغر اور کولائی پالس کوہستان میں جمعیت علماء اسلام کے قائدین سمیت 119 افراد کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا”، جنھیں اتوار اور سوامور کی درمیانی شپ کسی بھی وقت گرفتار کیا جائے گا۔

[pullquote]داخلی و خارجی راستوں کو کنٹینرز رکھ کر بند کرنے پر غور[/pullquote]

آج رات سے مانسہرہ میں 200 سے زاہد مختلف مقامات سے ہزارہ ڈویژن کے داخلی و خارجی راستوں کو کنٹینرز رکھ کر بند کردیا جائے گا جہاں پر کنٹینرز پہلے سے پہنچا دیے گے ہیں، مانسہرہ میں 19 مقامات سے سڑکوں کو بند کیا جائے گا، مانسہرہ ،ایبٹ آباد اور بٹگرام سے زیر ہزارہ موٹروے اور ہری پور شاہ مقصودہ سے بھی ہزارہ موٹروے کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، تاکہ ہزارہ ڈویژن سے اسلام آبا د آزادی مارچ میں کارکنان کی کم سے کم تعداد جا سکیں۔

[pullquote]پیٹرول پمپ بند کرنے کا امکان[/pullquote]

دوسری جانب نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرپیٹرول پمپ کے مالک نے بتایا کہ آزادی مارچ کے شرکاء کو پیٹرول پمپوں سے پیٹررول نہ دینے کے حوالے سے بھی انتظامیہ سے ہدایات ملی ہے اور حالات زیادہ خراب ہوئے تو پیٹرول پمپوں کو مکمل بند بھی کیا جائے گا۔

[pullquote]سرکاری و پرائیوٹ اسکولز کی بندش[/pullquote]

جبکہ سرکاری و پرائیوٹ اسکولز کی بندش کے حوالے سے کوئی فیصلہ تاحال نہ ہو سکا ، اس حوالے سے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حالات کے پیش نظر ، اتوار کو اس حوالے سے فیصلہ کرلیا جائے گا کہ سرکاری و پرائیویٹ اسکولز کو بند رکھا جائے یا کھولا جائے.

[pullquote]2ہزار پولیس اہلکاروں کو تیار رہنے کی ہدایت[/pullquote]

مانسہرہ پولیس کے مطابق مظاہرین سے نمٹنے کے لیے مانسہرہ میں 2ہزار پولیس اہلکاروں کا تیار رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے، جبکہ پولیس کی مدد کے لیے،1ہزار دیگر محکموں سے کلاس فورز وگارڈز کی مدد بھی پولیس کو حاصل ہو گی۔جبکہ ایف سی کے تازہ دم دستے ریزرف فورس کے طور پر موجود رہیں گی۔جو حالات کشیدہ ہونے کی صورت میں تعینات کیے جائیں گے، جبکہ پاک فوج کو ابھی تک طلب نہیں کیا گیا،اس حوالے سے کمشنر ہزارہ ظھہر السلام ڈی آئی جی ہزارہ مظہر الحق کاکا خیل سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو رابطہ نہ ہو سکا ،جبکہ دوسری جانب ضلعی انتظامیہ مانسہرہ کا کہنا تھا کہ ہم حکومتی احکامات کے انتظار میں ہیں، حکومتی فائنل فیصلے کے بعد ہی مظاہرین کے خلاف ایکشن لینے یا نہ لینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے