اتوار : 30 جون 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]افغانستان: امن مذاکرات بھی جاری، طالبان کے حملے بھی جاری[/pullquote]

افغان طالبان نے مختلف کارروائیوں میں کم از کم انيس افراد کو ہلاک کر ديا ہے۔ جنوبی صوبہ قندھار کی انتظامیہ کے مطابق ضلع معروف کے ایک حکومتی دفتر پر خود کش حملہ کرتے ہوئے طالبان نے ملکی الیکشن کميشن کے آٹھ اہلکاروں کو ہلاک کیا۔ قندھار کی پوليس کے مطابق اسی حملے ميں چار خود کش بمبار اور سکيورٹی فورسز کے گيارہ ارکان بھی مارے گئے۔ طالبان کے ترجمان قاری يوسف احمدی نے افغان فورسز کے ستاون اہلکاروں کو ہلاک کرنے اور گيارہ کو تحويل ميں لينے کا دعوی بھی کيا ہے، جسے کابل حکومت نے مسترد کر ديا۔ قندھار ميں حملہ ايک ايسے وقت کيا گيا، جب خلیجی ریاست قطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کا ساتواں دور جاری ہے۔

[pullquote]سوڈان ميں سولين حکومت کے قيام کے ليے احتجاجی مظاہرے[/pullquote]

سوڈانی دارالحکومت خرطوم سميت ملک کے کئی بڑے شہروں ميں احتجاجی مظاہرے کيے گئے۔ ان مظاہروں ميں شريک افراد کی تعداد ہزاروں ميں بتائی جا رہی ہے۔ مظاہرين يہ احتجاج ملک ميں سويلين حکومت کے قيام کے ليے جاری رکھے ہوئے ہيں۔ اتوار کا مظاہرہ اس ليے بھی خاص ہے کيونکہ تيس برس قبل اسلام پسندوں کی جانب سے حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد سوڈان ميں عمر البشير کی حکومت قائم ہوئی تھی۔ البشير کو قريب تين ماہ قبل فوج نے برطرف کر ديا تھا اور تب سے سوڈان کے حکمرانی فوجی کونسل کر رہی ہے۔ سويلين حکومت کے قيام کے ليے سلسلہ وار احتجاج کے دوران خونريز جھڑپيں بھی ہو چکی ہيں۔

[pullquote]چين اپنی معيشت کے دروازے کھولتے ہوئے[/pullquote]

چين نے ملکی معيشت کے کئی شعبوں ميں غير ملکی سرمايہ کاری کی پاليسياں نرم کرنے يا پابندیاں مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کيا ہے۔ يہ اعلان اتوار تيس جون کو کيا گيا اور اس پر عمل در آمد تيس جولائی سے شروع ہونا ہے۔ چينی وزارت کامرس کے مطابق اس وقت ملک ميں اڑتاليس ايسے سيکٹرز ہيں، جن ميں بيرونی سرمايہ کاری کی اجازت نہیں اور آئندہ ماہ کے اختتام پر ان شعبوں کی تعداد کم ہو کر چاليس تک ہو جائے گی۔ چين ميں غير ملکی سرمايہ کار نامناسب سلوک کی شکايت کرتے ہيں۔

[pullquote]يورپی يونين اور ويت نام کے درميان آزاد تجارت کا معاہدہ طے[/pullquote]

يورپی يونين اور ويت نام کے مابين آزاد تجارت کا معاہدہ طے پا گيا ہے۔ سات برس سے جاری مذاکراتی عمل کے بعد طے ہونے والے اس معاہدے پر دستخط ہنوئی ميں اتوار تيس جون کو کيے گئے۔ يورپی يونين کی تجارتی کمشنر سيسيليا مالم اسٹورم نے اسے ايک سنگ ميل قرار ديا ہے۔ ڈيل پر عمل در آمد فريقين کے قانون سازوں کی توثيق کے بعد شروع ہو گا، جو اس سال کے اواخر تک متوقع ہے۔ ايک ايسے وقت پر کہ جب کئی بڑی اقتصاديات قومی مفادات کی بنياد پر تجارتی پاليسياں ترتيب دے رہی ہيں اور آزاد تجارت کے خيال کو چيلنج کيا جا رہا ہے، يہ معاہدہ ايک اہم پيش رفت ہے۔

[pullquote]امریکی صدر اور شمالی کوریائی لیڈر کی ایک اور تاریخی ملاقات[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار تیس جون کی سہ پہر شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ اُن کے ساتھ جزیرہ نما کوریا کے غیر فوجی علاقے میں ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے مصافحہ کیا اور تصاویر بھی بنوائیں۔ اس طرح ٹرمپ پہلے امریکی صدر بن گئے ہیں، جنہوں نے شمالی کوریائی سرزمین پر قدم رکھا ہے۔ ٹرمپ کے ساتھ جنوبی کوریا کے صدر مُون ژے یِن بھی تھے۔ ٹرمپ اور کم جونگ اُن کے درمیان رواں برس ویت نام کے دارالحکومت ہنوئے میں بھی ملاقات ہو چکی ہے۔

[pullquote]ترک مفادات کو نقصان پہنچا تو جوابی کارروائی کریں گے، ترک حکومت[/pullquote]

ترک حکومت نے واضح کیا ہے کہ لیبیا میں اگر ترک مفادات کو خلیفہ حفتر کی جانب سے کوئی بھی نقصان پہنچايا گيا، تو اُس کا بھرپور اور مناسب جواب دیا جائے گا۔ ترک وزیر دفاع حولُوصی آکار کے مطابق ترک مفادات یا بحری جہازوں پر حملے کی صورت میں خلیفہ حفتر کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ ترکی کا یہ انتباہ طاقتور جنگی سردار خلیفہ حفتر کے اُس بیان کے جواب میں ہے، جس میں لیبیا میں ترک مفادات پر حملے کرنے کا کہا گیا تھا۔ حفتر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ترکی نے طرابلس کے باغیوں کو مدد فراہم کی تھی، جس کی وجہ سے انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

[pullquote]جنوبی کوریا کو جاپانی ہائی ٹیک مادوں کی برآمد میں سختی[/pullquote]

جاپانی حکومت نے جنوبی کوریا کو برآمد کیے جانے والے ہائی ٹیک مادوں پر کنٹرول سخت کر دیا ہے۔ یہ مادے اسمارٹ فونز اور مختلف قسم کے الیکٹرانک چپ بنانے میں استعمال ہوتے ہیں۔ ان اجزاء پر ٹوکیو حکومت کے کنٹرول کی پالیسی چار جولائی سے شروع ہو گی۔ جاپان اور جنوبی کوریا کے تعلقات میں خرابی گزشتہ برس اکتوبر میں اُس وقت شروع ہوئی جب سیئول کی ایک عدالت نے نیپون اسٹیل کو جبری مشقت کے جرم کے تحت زر تاوان ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ جاپانی حکومت کا موقف ہے کہ جبری مشقت کا معاملہ سن 1965 میں ہی پوری طرح طے ہو چکا ہے اور اس مسئلے کو دوبارہ زیر بحث نہیں لایا جا سکتا۔

[pullquote]قحط زدہ بھارتی علاقوں کے لیے پانی ذخیرہ کرنا ضروری ہے، مودی[/pullquote]

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے ملک کی بنجر اور قحط زدہ زمینوں کے لیے پانی ذخیرہ کرنے کو وقت کی ضرورت قرار ديا ہے۔ مودی کا یہ بیان بارشوں کے موسم مون سون کے شروع ہونے سے قبل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ مون سون کی بارشوں کا صرف آٹھ فیصد پانی محفوظ کیا جاتا ہے اور اس حجم کو بڑھانا ضروری ہے۔ بھارتی وزیراعظم کے مطابق ملک کو درپیش پانی کے بحران کو حل کرنے کا کوئی فارمولا دستیاب نہیں ہے لیکن بارشوں کے پانی کو ذخیرہ کرنے سے اس صورت حال پر قابو پانا ممکن ہے۔ بھارتی زراعت کے لیے مون سون کی بارشوں کو انتہائی اہم قرار دیا جاتا ہے۔

[pullquote]جون میں چینی کارخانوں میں پیداوار سکڑتی ہوئی[/pullquote]

چین میں پیداواری عمل رواں ماہ کے دوران غیر معمولی طور پر سکڑتا ہوا دیکھا گیا۔ پیداواری عمل میں کمی پرچیزنگ مینیجرز انڈکس (PMI) سے بھی ثابت ہو گئی اور جون میں یہ انڈکس 49.4 رہا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق چینی فیکٹریوں کو اضافی امریکی محصولات کے باعث خاصے دباؤ کا سامنا ہے۔ صنعتی پیداوار میں کمی کے اس رجحان کے چین کی مجموعی پیداوار پر گہرے منفی اثرات بھی ممکن ہیں۔ چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ سے عالمی سطح پر اقتصادی کساد بازاری کے ایک نئے دور کا امکان بھی زیادہ ہو چکا ہے۔

[pullquote]مہاجرین کے بحری جہاز کی اطالوی کوسٹ گارڈز کی کشتی سے ٹکر[/pullquote]

اطالوی حکام نے انسانی ہمدردی کے تحت مہاجرین کو بچانے والے ایک بحری جہاز کی خاتون کپتان کو حراست میں لے لیا ہے۔ اس بحری جہاز کی اطالوی کوسٹ گارڈز کی ایک کشتی سے ٹکر ہو گئی تھی۔ لامپےڈوسا کی پولیس نے بحری جہاز کی جرمنی سے تعلق رکھنے والی کپتان کارولا راکیٹے کو ہتھکڑیاں پہنا کر اپنی تحویل میں لے لیا۔ اس بحری جہاز کی جب اطالوی کوسٹ گارڈز کی کشتی سے ٹکر ہوئی، اُس وقت اُس پر کھلے سمندر سے بچائے گئے چالیس مہاجرین بھی سوار تھے۔ یہ مہاجرین لیبیا سے تعلق رکھنے والے انسانوں کے ایک اسمگلر کی غیر محفوظ کشتی سے اس بحری جہاز پر منتقل کیے گئے تھے۔ یہ بحری جہاز جرمنی کی ایک غیر سرکاری تنظیم سی واچ کی ملکیت ہے۔

[pullquote]یورپی ممالک میں گرمی کی شدت میں کمی[/pullquote]

آج اتوار تیس جون سے جرمنی سمیت وسطی یورپ کے کئی ممالک میں شدید گرمی کی لہر میں کمی ہونا شروع ہو گئی ہے۔ فرانس کے شمالی اور مغربی حصوں میں بھی گرمی کی شدت کم ہونا شروع ہو گئی ہے۔ شدید گرمی کے گزشتہ چھ دنوں کے دوران فرانس میں چار، اٹلی میں دو اور اسپین میں بھی دو افراد کی موت واقع ہو گئی تھی۔ گرمی کی اسی لہر کے دوران وسطی اسپین کے جنگلاتی علاقوں میں بھڑک اٹھنے والی آگ کو کئی فائر فائٹرز بجھانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ فرانس میں ایسی ہی جنگلاتی آگ نے چھ سو ہیکٹر رقبے کو خاکستر کر دیا۔ دو روز قبل جمعہ اٹھائیس جون کو فرانس کے ایک شہر میں درجہٴ حرارت 45.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

[pullquote]البانیہ میں بلدیاتی اداروں اور ان کے سربراہان کے انتخابات کے لیے ووٹنگ[/pullquote]

مشرقی یورپی ملک البانیہ میں مختلف شہروں کی بلدیاتی کونسلوں کے انتخابات کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ ووٹر اکسٹھ نئی بلدیاتی کونسلوں اور شہروں کے میئروں کا انتخاب کر رہے ہیں۔ اپوزیشن ان انتخابات کو ملتوی کروانے کی کوششوں میں تھی۔ ملکی صدر نے اپوزیشن کا مطالبہ مانتے ہوئے بلدیاتی الیکشن منسوخ کرنے کی تجویز دے دی تھی لیکن وزیر اعظم ایڈی راما نے یہ تجویز ماننے سے انکار کر دیا تھا۔ اپوزیشن راما حکومت کو بد عنوان اور منظم جرائم میں ملوث قرار دیتے نئے قومی انتخابات کا مطالبہ کر رہی ہے۔ البانیہ میں سوشلسٹ پارٹی کی حکومت ہے اور راما سن 2013 سے ملکی وزیر اعظم چلے آ رہے ہیں۔

[pullquote]بیجنگ کے نئے وسیع تر ہوائی اڈے کی تعمیر مکمل[/pullquote]

چینی دارالحکومت بیجنگ کے نئے اور وسیع تر ہوائی اڈے کی تعمیر آج تیس جون کو بروقت مکمل ہو گئی۔ نئے ایئر پورٹ کو چین میں کمیونسٹ پارٹی کی حکومت کے ستر برس مکمل ہونے کی تقریبات کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔ اس کا باضابطہ افتتاح رواں برس تیس ستمبر کو کیا جائے گا۔ چین میں کمیونسٹ طرز حکومت کے ٹھیک ستر برس اس سال یکم اکتوبر کو پورے ہو جائیں گے۔ بیجنگ ڈاکسنگ انٹرنیشنل ایئر پورٹ کا ڈیزائن ایک اسٹار فش جیسا ہے اور اسے اربوں ڈالر کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ نئے ہوائی اڈے کے چاروں رن وے سن 2025 میں فعال ہوں گے۔ اس ہوائی اڈے کو سالانہ بنیادوں پر بہتر ملین مسافر استعمال کر سکیں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے