اسلام اور ریاست : ایک روایتی بیانیہ

اسلام اور ریاست : ایک روایتی بیانیہ

جاوید احمد غامدی کے جوابی بیانیہ اور اس پر کئے گئے اعتراضات پر ان کے شاگرد حسن الیاس کا فکر انگیز تبصرہ

https://www.youtube.com/watch?v=Mbr56cDZV0s&feature=youtu.be

محمد حسن الیاس اسلامی علوم کے طالب علم ہیں۔ اس گفتگو میں انھوں نے معروف مذہبی اسکالر جاوید احمد غامدی کے مضمون اسلام اور ریاست ایک جوابی بیانیہ کے تحت پیش کیے جانے والے 9 نکات پر مذہبی علمی روایت کا وہ موقف پیش کیا ہے جس کی بنیاد علما نے قرآن و حدیث پر رکھی گئی ہے۔

حسن الیاس نے اس تفصیلی گفتگو میں براہ راست ان تمام مصادر سے اہل علم علما کے استدلال کی بنیادوں کو جاننے کی طالب علمانہ کوشش کی ہے، اور ان تمام مقامات کا احاطہ کیا ہے جہاں قدیم مذہبی علمی روایت اسلام اور ریاست کے حوالے سے اپنا نقطہ نظر بیان کر رہی ہے۔

اس گفتگو میں جن موضوعات پر روایتی علم کے موقف کی تحقیق پیش کی گئی، ان کی حساسیت اور عصر حاضر میں ان کے اثرات کا جائزہ لیا جائے تو یہ مقدمات بہت غیر معمولی اہمیت اختیار کر چکے ہیں۔مثلا خلافت اور اس کی فرضیت کی بحث، اسلامی تشخص کو قوم کی بنیاد قرار دینا، اسی طرح کفر ،شرک اور ارتداد کی سزائیں۔یہ تمام موضوعات آج پوری دنیا میں موضوع بحث ہیں، اور اسلام اور مسلمانوں پر اس حوالے سے سخت تنقید بھی کی جاتی ہے۔اسی طرح مذہبی تنظمیں ان عنوانات کے تحت عملا جدوجہد بھی کر رہی ہیں,جس کے اثرات مسلم سماج میں موجود تنازعات کی صورت میں سامنے آ رہے ہیں۔

جاوید احمد غامدی نے ان موضوعات پر اپنی ارا مختلف مواقعوں پر پیش کر رکھی ہیں ،علما ان پر بھرپور تنقید کرتے رہے ہیں، لیکن علما کا اپنا نقطہ اس حوالے سے کیا ہے، یہ گفتگو اس کا اجمالی جائزہ پیش کرتی۔

اس لحاظ سے محمد حسن الیاس کی یہ گفتگو ایک اہم علمی مکالمے کی دعوت کو مہمیز دیتی ہے۔

جہاں یہ عام مسلمانوں کو علما کے اصل موقف سے آگہی دے رہی ہے وہیں اہل علم علما کو مخاطب کر کے ان کے استدلال کو غامدی صاحب کے استدلال کے سامنے بھی پیش کر رہی ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ان موضوعات پر علمی تبادلہ خیالات کی فضا ہموار ہو اور لوگ غیر جانب دارانہ انداز میں ان موضوعات پر ہر طرف کی آواز سن سکیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے