آزادی مارچ: حکومت نے کسی کا کنٹینر پکڑا تو نقصان بھی بھرے گی، عدالت

اسلام آباد: ہائیکورٹ نے آزادی مارچ کے لیے لوڈڈ کنٹینر نہ پکڑنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کسی کا کنٹینر پکڑے گی تو وہ اس کا نقصان پورا کرنے کا بھی ذمہ دار ہوگی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں آزادی مارچ کے پیش نظر کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ڈی سی اسلام آباد سے استفسار کیا کہ آپ نے جو کنٹینرز پکڑے ہیں اس میں سامان بھی ہے؟

عدالت کے استفسار پر ڈی سی نے بتایا کہ ہم نے کوئی کنٹینرز نہیں پکڑے، پیپرا رولز کے تحت لاہور کی ایک پارٹی کنٹینرز فراہم کر رہی ہے، کنٹینرز کے حصول کیلئے 6 کروڑ روپے میں ٹینڈر جاری کیا گیا۔

عدالت نے درخواست گزار کی استدعا پر ڈی سی اسلام آباد کو حکم دیا کہ کسی کا بھی لوڈڈ کنٹینر نہیں پکڑا جائےگا اور حکومت کسی کا کنٹینر پکڑے گی تو وہ اس کا نقصان پورا کرنے کا بھی ذمہ دار ہوگی، عدالت توقع کرتی ہے ڈی سی اسلام آباد قانون کےمطابق کام کریں گے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مزید کہا کہ کسی کا کنٹینر آرٹیکل 18 کی خلاف ورزی کے تحت پکڑا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔

بعد ازاں عدالت نے آزادی مارچ کے پیش نظر کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ کے خلاف درخواست نمٹا دی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے