اہل خانہ اورگھرانے کی معلومات کے لیے فیس بک کی متنازع ’پیٹنٹ‘

کیلیفورنیا: فیس بک نے حال میں ایک ٹیکنالوجی کے حقوق اپنے نام (پیٹنٹ) کرنے کی درخواست دی ہے جس کا تجزیہ کرنے کے بعد ماہرین نے اسے متنازع قرار دیا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق فیس بک آپ کی تصاویرکو دیکھ کر اندازہ لگائے گی کہ آپ کا گھرانہ کتنا بڑا ہے اوراس کے اراکین کے رجحانات کیا کچھ ہیں اوراس طرح اسے ٹارگٹڈ اشتہارات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

اس پیٹنٹ کو ’ تصویری ڈیٹا سے گھرانے کی آبادی کا اندازہ لگانے‘ والی ٹیکنالوجی کا نام دیا گیا ہے۔ اگرچہ فیس بک نے اس کی درخواست 10 مئی 2018 کو دی تھی لیکن اسے اب منظر عام پر لایا گیا ہے۔ اس سے تصویرمیں موجود افراد کے خدوخال اورلکھے جانے والے ٹیکسٹ کودیکھتے ہوئے ڈیپ لرننگ الگورتھم تصویر میں موجود افراد کے تعلقات اوررشتوں کا پتا لگانا ممکن ہوسکے گا لیکن اسی پر بس نہیں بلکہ یہ پیٹنٹ آئی پی ایڈریس، ٹیگس، کمنٹس اور کیپشن پر بھی نظر رکھے گا جسے ماہرین نے فکر کی وجہ قرار دیا ہے۔

پیٹنٹ درخواست میں کہا گیا ہے کہ تصویر بھانپنے والا تربیت یافتہ امیج اینالِسس سافٹ ویئر تصویر میں موجود ہر فرد کا جائزہ لے گا، اس کے بعد ٹیکسٹ ماڈلنگ سافٹ ویئر ان کے تعلقات کو دیکھے گا اور یوں ٹیکسٹ اور تصاویر کا باہمی ربط تلاش کرتے ہوئے مزید معلومات جمع کرے گا۔

اس سے فیس بک کسی خاندان کے افراد کی عمر، رہائش، طرز زندگی، معاشی حالت اور محلِ وقوع بھی معلوم کرسکے گا کیونکہ اس میں آئی پی ایڈریس تک بھی رسائی حاصل کی جاسکتی ہے بلکہ شوہر، بیوی، ماں ، بیٹا یا بیٹی کے ٹیگس یا ہیش ٹیگس سے بھی باہمی رشتوں کو معلوم کیا جاسکےگا۔

بات یہاں پوری نہیں ہوتی یہ پیٹنٹ میسجنگ ہسٹری، ٹیگنگ ہسٹری اور براؤزنگ ہسٹری تک بھی پہنچ سکتی ہے۔ پھر یہ بھی معلوم کیا جاسکتا ہے کہ ایک آئی پی ایڈریس سے معلومات کتنے لوگوں تک پہنچی ہے اوراس طرح یہ عمل ایک طرح سے جاسوسی کے زمرے میں بھی آتا ہے۔

اس پیٹنٹ کا بنیادی مقصد تو خاندان کو دیکھتے ہوئے ان کے رجحان اور قوتِ خرید کے مطابق اشتہارات دکھانا ہے لیکن ماہرین نے کہا ہے کہ اسے مزید کئی کاموں کے لیے آسانی سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے