بآرش سے اٹھنے والی بیماریوں سے بچانے میں مددگار پھل

آج کل ملک بھر میں مون سون کی بارشیں جاری ہیں، کہیں بوندا باندی تو کہیں رم جھم اور کہیں تو بارش سے سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

بارش کے موسم میں کئی بیماریوں کے وائرس پھیل جاتے ہیں، جو کئی دن تک جاری رہتے ہیں، اور دیکھتے ہی دیکھتے پورا گھر اس وائرس میں مبتلا ہوجاتا ہے۔

بارش کے موسم میں زیادہ تر بچے جلد ہی بیمار ہوجاتے ہیں، کیوں کہ ان کا مدافعتی نظام قدرے کمزور ہوتا ہے۔

بارش کے بعد زیادہ تر دیکھا گیا ہے کہ بچوں کو قے اور موشن ہوجاتے ہیں، جو وائرس کی صورت اختیار کرکے دیگر اہل خانہ کو بھی جکڑ لیتے ہیں۔

تاہم ماہرین صحت کے مطابق اگر بارش کے دوران وٹامن سی سے بھرپور پھل کھائیں جائیں تو کئی بیماریوں اور وائرسز سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

اکانامکس ٹائمز میں شائع رپوٹ کے مطابق انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس بنگلورو کے ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ وٹامن سی سے بھرپور پھل نہ صرف انسانی ہاضمے کو بہتر بناتے ہیں، بلکہ ان میں آلودگی سے پیدا ہونے والے وائرسز اور بیکٹریاز کو بھی ختم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ بارشوں کے دوران بیمار ہونے والے زیادہ تر افراد نزلہ زکام، جلد اور چہرے پر زخم جیسے نشانات سمیت موشن اور قے جیسی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں، جنہیں وٹامن سی کی ضرورت ہوتی ہے۔

ایسے افراد اگر بارش کے سیزن میں یومیہ کم سے کم 500 ملی گرام وٹامن سی استعمال کریں تو وائرسز اور بیماریوں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

ساتھ ہی ماہرین نے تجویز دی کہ بارش کے موسم میں کسی بھی انفیکشن میں مبتلا ہونے والے شخص کو ایک ہزار ملی گرام سے زائد وٹامن سی استعمال نہیں کرنا چاہیے، ورنہ سائیڈ افیکٹ ہوسکتے ہیں۔

آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ میڈیکل سائنس کے مطابق مون سون کی بارش کے دوران پورے خطے میں پیدا ہونے والے انفیکشنز, وائرسز میں تبدیل ہوکر زیادہ افراد کو مبتلا کرتے ہیں، اس لیے وٹامن سی سے بھرپور پھل استعمال کرنے چاہیے۔

ماہرین نے کسی مخصوص پھل کی تجویز نہیں دی، صرف یہ بتایا ہے کہ وٹامن سی سے بھرپور پھل بارش سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔

وٹامن سی سے بھرپور کچھ پھل
کیلا

گاجر

آڑو

پائن ایپل

سنترہ

لیموں

چیریز، اسٹرابیری

گرے فروٹ، کیوی اور آم وغیرہ

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے