بدھ: 16 اکتوبر 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]جرمنی کو انتہائی دائیں بازو کی دہشت گردی کا سامنا ہے، جرمن سیاستدان رامیلو[/pullquote]

مشرقی جرمن وفاقی ریاست تھورنگیا کے وزیر اعلیٰ بوڈو رامیلو کا کہنا ہے کہ حالیہ حملوں کے تناظر ميں انتہائی دائیں بازو کے بنیاد پرستوں سے لاحق خطرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔ رامیلو نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ ہفتے کے دوران ہالے شہر میں مسلح حملے کے تناظر میں کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خود ساختہ نیشنل سوشلسٹ انڈر گراؤنڈ (NSU) کے ارکان نے جرمنی میں ترک اقلیت کو سن 2000 سے سن 2006 کے درمیان نشانہ بنايا۔ رامیلو نے نازی لیڈر ہٹلر کی وردی کی رنگت کے حوالے سے کہا کہ اس وقت جرمنی کو براؤن دہشت گردی کا سامنا ہے۔ جرمن سیاستدان رامیلو کا تعلق بائیں بازو کی سیاسی پارٹی ڈی لنکے سے ہے۔

[pullquote]ترکی اور شام سرحدی معاملات تعاون سے حل کریں، روس[/pullquote]

روس نے ترکی اور شام سے کہا ہے کہ وہ اپنے سرحدی اختلافی معاملات کو رابطہ کاری اور تعاون سے حل کریں اور انہیں ادانہ معاہدے کی روشنی میں حل کرنا ضروری ہے۔ روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے ترکی اور شام کے درمیان تنازعات کے خاتمے کے لیے تعاون بڑھانے میں مدد کی پیشکش کی ہے۔ لاوروف کے مطابق دمشق حکومت اور شمالی شام کے کردوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ ادانہ معاہدہ سن 1998 میں ترکی اور شام کے درمیان طے پايا تھا۔

[pullquote]کشمیر میں جھڑپ، تین عسکریت پسند ہلاک[/pullquote]

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بدھ سولہ اکتوبر کو سکیورٹی فورسز کے ساتھ ہونے والی ايک جھڑپ میں تین مشتبہ عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔ پولیس نے جھڑپ میں ہلاک ہونے والے تینوں عسکریت پسندوں کی نعشوں کو اپنی تحویل میں لینے کا بتایا ہے۔ پولیس نے عسکریت پسندوں کے زیر استعمال بارودی مواد اور ہتھیاروں کو بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ یہ جھڑپ جنوبی کشمیر کے ایک ایسے گاؤں میں ہوئی، جسے عسکریت پسندوں کا گڑھ تصور کیا جاتا ہے۔ اسی گاؤں میں یہ تینوں عسکریت پسند چھپے ہوئے تھے کہ انہیں گھیرے ميں لیا گیا۔ پولیس اور نیم فوجی دستے ایک مخبری کے نتیجے میں اس گاؤں میں پہنچے تھے۔ پولیس ذرائع کے مطابق جھڑپ میں کسی سکیورٹی اہلکار کو کوئی زخم نہیں آیا۔

[pullquote]امریکا کا ایران کے خلاف سائبر آپریشن[/pullquote]

سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر چودہ ستمبر کے حملوں کے بعد امریکا نے ایران کے خلاف خفيہ سائبر مشن کیا تھا۔ اس مشن کے حوالے سے معلومات دو امریکی ذرائع نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتائی ہیں۔ اس خصوصی آپریشن کو رواں برس ستمبر کے آخری ایام میں مکمل کیا گیا۔ اس کا مقصد ایران کی جانب سے امریکا اور اُس کے حلیفوں کے خلاف پراپیگنڈے کو کنٹرول کرنا تھا۔ ایک اہلکار کے مطابق اس مشن کا ایک بنیادی مقصد ایرانی آن لائن سسٹم کے ہارڈ ویئر کو نقصان پہنچانا بھی تھا۔ ایسا اندازہ لگایا گیا ہے کہ رواں برس کے دیگر امریکی سائبر آپریشنز کے مقابلے میں ستمبر میں مکمل کیا گیا مشن بہت زیادہ وسیع نہیں تھا۔

[pullquote]ڈیل ممکن ہے لیکن یقینی طور پر کچھ کہنا ممکن نہیں، فرانسیسی وزیر خارجہ[/pullquote]

فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں ایو لیدریاں نے کہا ہے کہ برگیزٹ ڈیل کا طے پانا ممکن ہے لیکن ابھی تک اس معاملے پر بے یقینی کی فضا چھائی ہوئی ہے۔ برسلز میں برطانوی اور یورپی یونین کے مذاکرات کار یورپی لیڈران کی جمعرات سترہ اکتوبر سے شروع ہونے والی سمٹ سے قبل مختلف پیچیدہ معاملات کو حل کرنے کی کوششوں میں ہیں۔ لیدریاں نے توقع کا اظہار کیا ہے کہ مذاکرات میں جمود کی کیفیت کو ختم کرنا ممکن ہے۔ یورپی امور کی خاتون فرانسیسی وزیر Amelie de Montchalin نے بھی ڈیل کا امکان ظاہر کیا ہے۔

[pullquote]امریکی پابندیوں کے خلاف ہمت نہیں ہاریں گے، کم جونگ اُن[/pullquote]

شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن نے کہا ہے کہ اُن کا ملک امریکی اقتصادی پابندیوں کا مقابلہ جاری ر کھے گا۔ یہ بات شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا پر نشر کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ شمالی کوریائی ٹیلی وژن نے کم جونگ اُن کو ایک سفید گھوڑے پر سوار مقدس خیال کیے جانے والے پہاڑ پائیکٹُو کی چوٹی سر کرتے بھی دکھایا گیا ہے۔ شمالی کوریائی نیوز ایجنسی کے مطابق ملکی سپریم لیڈر نے ہتھیار سازی کے نئے مقام کا بھی دورہ کیا ہے۔ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب شمالی کوریا اور امریکا کے درمیان گزشتہ سات ماہ کے دوران شروع ہونے والے پہلے باضابطہ مذاکرات پہلے ہی روز ناکام ہو گئے تھے۔ یہ مذاکرات سویڈن میں شروع ہوئے تھے۔

[pullquote]سمندر سے شمالی کوریائی ماہی گریوں کی تلاش[/pullquote]

جاپانی حکومت نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے اُن ماہی گیروں کی تلاش شروع کر دی گئی ہے، جو ایک ڈوب جانے والی کشتی پر سوار تھے۔ مچھلیاں پکڑنے والی یہ کشتی بدھ سولہ اکتوبر کی صبح سمندر میں ڈوبی تھی۔ یہ نہیں معلوم ہو سکا ہے کہ ڈوبنے والی کشتی پر کتنے ماہی گیر سوار تھے۔ جاپان نے گزشتہ ہفتے کے دوران ساٹھ شمالی کوریائی مچھیروں کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔

[pullquote]ترک صدر نے فائر بندی کا امریکی مطالبہ مسترد کر دیا[/pullquote]

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے شمالی شام میں ترک فوج کی پیش قدمی اور حملے بند کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ایردوآن نے وسطی ایشیائی ریاست آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں اپنے دورے کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ اُن پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں لیکن اُن کا مقصد واضح ہے اور فائربندی نہیں کی جائے گی۔ امریکا نے ایک روز قبل شام میں فائر بندی کو ضروری قرار دیا تھا۔ اُدھر شامی حکومتی فوج کے دستے سرحدی شہر مَنبج پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ منبج کی کئی عمارتوں پر اب شام کا جھنڈا لہراتا دیکھا جا سکتا ہے۔ روسی وزارت دفاع نے بھی اس کی تصدیق کی ہے کہ منبج شہر کے وسیع علاقے کا کنٹرول شامی فوج نے سنبھال لیا ہے۔

[pullquote]ہانگ کانگ: انتظامی لیڈر کی سالانہ تقریر، اپوزیشن کی شدید ہلڑ بازی[/pullquote]

چین کے خصوصی اختیارات کے حامل علاقے ہانگ کانگ کی انتظامی سربراہ کیری لیم نے اپنی سالانہ تقریر میں رہائشی مشکلات کم کرنے کے مختلف منصوبے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ لیم انتظامیہ کو گزشتہ چار مہینوں سے عوامی بے چینی اور مظاہروں کا سامنا ہے۔ بدھ کو لیم کی تقریر کو شہری اسمبلی میں اپوزیشن کی شدید ہلڑ بازی کے باعث روکنا پڑا تھا۔ اس خلل کے بعد انہوں نے ویڈیو کے ذریعے اپنی تقریر مکمل کی۔ اس تقریر میں انہوں نے زیادہ توجہ رہائشی مکانات کے منصوبوں پر مرکوز کرتے ہوئے سات سو ایکڑ نجی زمین کو بھی حکومتی منصوبوں کے زیر استعمال لانے کا اعلان کیا۔ ہانگ کانگ میں پراپرٹی کی قیمتیں بہت زیادہ ہو چکی ہیں اور اس باعث وہاں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

[pullquote]شامی صورت حال پر امریکی صدر کی خصوصی میٹنگ[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج بدھ کو ایک خصوصی میٹنگ میں شام کی صورت حال پر غور و خوص کریں گے۔ اس میٹنگ میں سینیٹ اور ایوانِ نمائندگان کے لیڈران کے ساتھ ساتھ کانگریس میں خارجہ امور اور افواج کی خصوصی کمیٹیوں کے سربراہان بھی شریک ہوں گے۔ ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی ایوان نمائندگان کی اکثریتی لیڈر نینسی پیلوسی کو بھی میٹنگ میں شریک ہونے کی دعوت دی گئی ہے۔ دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور نائب صدر مائیک پینس بھی ترک دارالحکومت روانہ ہونے کی تیاری میں ہیں تاکہ ترکی کو فائر بندی کے لیے قائل کیا جا سکے۔ امریکی صدر نے شام میں اپنے تقریباً ایک ہزار فوجیوں کو متاثرہ علاقے سے پیچھے ہٹنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔

[pullquote]بریگزٹ بات چیت میں پیش رفت نہیں ہو سکی[/pullquote]

یورپی یونین سے برطانيہ کے انخلاء کے لیے جاری بریگزٹ مذاکرات میں کوئی بڑی پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے۔ برطانوی اور یورپی یونین کے مذاکرات کار منگل کی رات کو دیر تک بات چیت جاری رکھے ہوئے تھے اور آج بدھ کو بات چيت ميں فریقین کو اس وقت آئرلینڈ کی پیچیدہ سرحدی صورت حال کا سامنا ہے۔ دوسری جانب یورپی یونین کے بریگزٹ کے لیے مقرر خصوصی مذاکرات کار مشیل بارنیئر نے برطانیہ کے ساتھ رواں ہفتے کے دوران بریگزٹ ڈیل طے پانے کو مناسب برطانوی حکومتی تجاویز سے جوڑا تھا۔ یہ مذاکراتی عمل ایسے وقت میں جاری ہے جب یورپی یونین کی سمٹ کل جمعرات سے شروع ہونے والی ہے۔ ابھی تک برطانیہ کے یورپی یونین چھوڑ دینے کی تاریخ اکتیس اکتوبر طے ہے۔

[pullquote]جاپانی حکومت متاثرینِ طوفان کی بحالی پر ساڑے چھ ملین ڈالر خرچ کرے گی[/pullquote]

جاپانی وزیراعظم شینزو آبے کی حکومت نے طاقتور سمندری طوفان ہاگیبیس سے متاثرہ خاندانوں کو خوراک اور اشیائے ضرورت کی فراہمی اور علاقوں کی صفائی و ستھرائی کے لیے ساڑھے چھ ملین امریکی ڈالر مختص کر دیے ہیں۔ اس طوفان سے ہونے والی ہلاکتیں چھیاسٹھ تک پہنچ چکی ہیں اور ابھی بھی لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔ کم از کم گیارہ افراد لاپتہ ہیں اور امدادی ورکرز نے ان کے بچ جانے کے امکانات کو انتہائی کم بتایا ہے۔ گزشتہ ہفتے کے روز ٹکرانے والے سمندری طوفان سے وسطی اور شمالی جاپان کے وسیع علاقے میں پانی اور بجلی کا نظام درہم برہم ہو گيا تھا۔ سب سے زیادہ متاثرہ شہروں فوکوشیما اور ناگانو کے ساتھ ساتھ دیگر علاقوں میں اب سیلابی پانی کے اترنے کے بعد حکام مالی نقصانات کا اندازہ لگانے میں مصروف ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے