بھارت میں سگریٹس پر ٹیکس میں اضافہ

بھارت میں سگریٹ نوشی کا رجحان مسلسل کم ہورہا ہے۔۔۔’خدا نہ خواستہ‘ اس کی وجہ عوامی آگاہی نہیں بلکہ گزشتہ ہفتے سگریٹ پرلگایا گیا ٹیکس ہے ۔ لوگ اس ٹیکس کو اداکرنے کی استعداد نہیں رکھتے۔

نیشنل فیملی ہیلتھ سروے رپورٹ کے مطابق دس سال کے دوران مردا ور خواتین دونوں میں سگریٹ نوشی کی شرح کم ہوئی ہے۔
ماہرین کا کہنا تھاکہ اس شرح کو اورکم کرنے کے لیے مزید اقدامات ضروری ہیں۔ وزیرخزانہ ارون جیٹیلی کا کہنا ہے کہ ٹیکس
میں اضافے کی وجہ لوگوں کو اچھی صحت کی طرف راغب کرنا اور عوامی آگاہی میں اضافہ کرنا ہے۔

نئ ٹیکس اصلاحات میں ہر 1000 سگریٹس پر 792 روپے ٹیکس لگایا گیا ہے۔ ٹیکس بڑھانے سے قومی خزانے کو50 ارب روپےکی اضافی آمدنی ہوئیہے۔

گزشتہ 70 سالوں میںپہلی بارٹیکس کی شرح میں اس حد تک اضافہ کیا گیا ہے ورنہ اس سے قبل سگریٹ کی قیمت انتہائی کم تھی۔

ملک کی سب سے بڑی سگریٹ بنانے والی کمپنی ’انڈین ٹوبیکو کمپنی ‘کوسگریٹ کی سیل کم ہونے سے 14 فیصد نقصان ہواہے۔

بھارت میں سگریٹ نوشی سے ہر سال 10لاکھ سے زیادہ افرادکینسر، امراض قلب اور اس جیسی دیگر بیماریوںسے مرجاتے ہیں۔
سگریٹ نوشی کے خلاف مہم چلانے والوں کا کہنا ہے کہ کھلے عام سگریٹ کی فروخت سے تمباکونوشی کے رجحان میں اضافہ ہوتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے