تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کا صحافیوں سے رویہ

پارلیمنٹ ہاوس کے گیٹ نمبر ایک پر صحافیوں کی اراکین پارلیمنٹ سے مختلف ایشوز پر بات ہوتی ہے، سیشن کے دوران سردی، گرمی، دھوپ اور بارش ہر طرح کے موسم میں صحافی اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہیں،

اراکین پارلیمنٹ بعض دفعہ جلدی میں ہوتے ہیں وہ سوال کا جواب نہیں دے سکتے، کافی پارلیمنٹرین ایسے ہیں جو معقول انداز میں بتا دیتے ہیں کہ انہیں جلدی ہے، رپورٹرز بھی اس بات کو انڈراسٹینڈ کرتے ہیں،

بہت عرصے سے یہ بات محسوس ہو رہی ہے پی ٹی آئی کے اراکین کی گردن میں اس قدر سریا آ چکا ہے کہ نخوت سے گزرتے ہیں ، روکنے والے کو جواب بھی دینا پسند نہیں کرتے. ان میں علی محمد خان سرفہرست ہیں.

کچھ عرصہ پہلے تک حدیثوں اور قرآن کا حوالہ دے دے کر بات کرنے والے علی محمد خان اب ذرا سے مشہور کیا ہوئے از خود نوٹس لیتے ہوئے اپنے آپ کو منسٹر سمجھنے لگے ہیں۔۔۔

خیر نفیسہ خٹک شروع سے ہی زیادہ تر ساٹ نہیں دیتی اور شاہ محمود قریشی نے اگر بات نہ کرنی ہو تو مہذب انداز میں منع کرتے ہیں . شہریار آفریدی اور رمیش کمار کوشش کرتے ہیں کہ ساٹ دے کر جائیں .

گزشتہ روز پی ٹی آئی کے ایک ساٹ کے لیے ایک گھنٹہ سے زائد انتظار کرنا پڑا شیری مزاری اندر لابی میں کھڑے ہو کر گاڑی کا انتظار کرتی رہیں جب تک گاڑی نہ آئی وہ لابی سے باہر نہیں آئیں کیونکہ باہر بہت گرمی تھی۔۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے