جنگ نہیں امن وقت کی ضرورت ہے

پورے پاکستانی معاشرے کا اگر بغور مطالعہ کیا جائے تو اکثریت ہمیں جنگی جنون میں مبتلا نظر آئے گی۔اس کی بنیادی وجہ ہمارا نصاب تعلیم اور تربیت کا وہ معیار ہے جسے وقت بدلنے کے ساتھ بدلنے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی اور آج جنگ و جدل کے ہولناکیوں کو جانتے ہوئے بھی ہم من حیث القوم مرنے مارنے پر تل جاتے ہیں۔

بعض اوقات اخبارات میں چھپنے والی خبروں اور زبان زد عام معلومات ملتی ہیں کہ انتہائی معمولی وجوہات کی بنا پر بھائی نے بھائی،دوست نے دوست،خاوند نے بیوی، گاہک نے دوکاندار کو قتل کر دیا۔اس کی وجہ معاشرے میں عدم برداشت کا وہ خلا ہے جسے حکومتی سطح،تعلیمی سطح،سماجی سطح،معاشرتی سطح اور زندگی کے تمام ہی شعبوں میں انقلابی صورت میں رائج کرنے کی ضرورت ہے۔

ہمارے معاشرے میں جنگ صرف انڈیا،امریکہ یا اسرائیل سے ہی نہیں لڑی جاتی بلکہ فرقہ پرستی، لسانیات،قبیئلائی طور پر بھی لڑی جاتی ہے اور یہ تمام تر جنگی جنون ہماری زندگی کے ہر شعبے میں ہمارے دل و دماغ پر حاوی رہتا ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ہماری تعلیم و تربیت میں امن و سلامتی کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے اور باہمی احترام اور مساوات کی زندگی کو اصل کامیابی سمجھا جائے۔

اسوقت حکومت،فوج اور باقی ادارے امن کی اہمیت جنگ یا معاشرے میں موجود نفرت کو ختم کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ہمیں بھی چاہیے کے سوشل میڈیا کے ذریعے امن کے پیغام کو اپنے دوستوں اور دنیا کو پہچاننے میں اپنا کردار ادا کریں۔

یاد رہے امن صرف ہماری زندگی کی ضرورت نہیں بلکہ ہماری آنے والی نسلوں کی زندگیوں کی ضمانت ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے