خود اعتمادی ،شعوری کوشش

کہتے ہیں کہ ایک گائوں میں دس سال کا بچہ کنوئیں میں گر گیا اور قریب کھڑے ایک چھ سالہ بچے نے اسے وہاں سے نکال کر نئی زندگی بخشی ،جب دونوں بچے گائوں میں باقی لوگوں سے ملے تو انھوں نے یہ ماننے سے انکار ہی کر دیا کہ ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک بڑی عمر کے بچے کو ایک چھوٹا سا کم سن بچہ بچالے

( خیال رہے کہ کنویں میں گرنے کے وقت صرف وہی چھ سالہ بچہ وہاں موجود تھا )

اب بچے پریشان تو ایک بزرگ نے ان کی پریشانی جان کر کہا کہ یہ بچے سچے ہیں کیوں کہ جب اس بچے نے اس کی جان بچانے کے لئے کنویں میں چھلانگ لگائی تو کوئی اس کے پاس نہیں تھا جو اسے یہ کہتا کہ تم یہ کر نہیں سکتے ۔

ہم میں سے اکثر افراد ایسے ہوتے ہیں جو خود میں صلاحیتوں کے ہونے کی باوجود خود پر اعتماد اس لئے نہیں کرتے کیونکہ ان کے اپنے اندر تو اتنے منفی خیالات نہیں آتے جتنے ان کے اردگرد منفی خصوصیات کے حامل افراد ہوتے ہیں ۔یہ افراد ان میں خوشی کا امید کا پودا نہیں لگنے دیتے اور خود اعتمادی کی کمی کا شکار لوگ اور بھی بے بس سے نظر آتے ہیں ۔

تو نتیجہ آج کا صرف یہی ہے کہ اپنے گرد ایسے افراد کا ہجوم نہیں تو چند ایک کو اکٹھا کر لیں جو آپ کو اچھی امید دلائیں ، خود اعتمادی پیدا کریں آپ کو خواب دکھائیں اچھے مستقبل کا ہمت کا منزلوں کا کیونکہ خواب منزل تو نہیں ہوتے لیکن منزل تک پہنچنے کا راستہ ضرور ہوتے ہیں ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے