’دہشتگردی کیخلاف عالمی سطح پر انٹیلی جنس شیئرنگ کی ضروت‘

پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ہونے والے عالمی اقتصادی فورم کے ایک سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر انٹیلی جنس شیئرنگ کی ضرورت ہے۔

راحیل شریف کا کہنا تھا کہ ’دہشت گرد غاروں میں بیٹھ کر حملوں کی منصوبہ بندی نہیں کررہے، وہ ڈیجیٹل ذرائع سے فائدہ اٹھا رہے ہیں‘۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’ ٹیکنالوجی کو دہشت گردوں کے ہاتھ نہ لگنے دیا جائے‘۔

راحیل شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’دہشت گردی بھی ڈیجیٹل دور میں داخل ہوچکی ہے، یہ ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے لہٰذا عالمی برادری دہشت گردوں کو شکست دینا چاہتی ہے تو اسے بھی متحد ہونا پڑے گا‘۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے سابق آرمی چیف نے کہا کہ ’پاک فوج نے دہشت گردوں کے قبضے سے 8 ہزار کلو میٹر کا علاقہ کلیئر کرایا،لاکھوں بے گھر افراد کو بسایا، متاثرین کو سہولتیں فراہم کیں‘۔

راحیل شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ دہشت گردی دنیا کیلئے ناسور بن چکی ہے، اب دہشت گرد بہت ہی منظم طریقے سے منصوبہ بندی کرکے حملہ کرتے ہیں اور دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے خفیہ معلومات کا تبادلہ حکمت عملی کا انتہائی اہم عنصر ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم دہشت گردوں کی طرح منفی اقدامات نہیں کرسکتے، دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان کوسانحہ آرمی پبلک اسکول جیسے واقعات کا سامنا کرنا پڑا‘۔

راحیل شریف نے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ ’سلیپرسیل، ان کے حامی، بھرتیاں کرنے والے اور سہولت کار سب ہی دہشت گردی میں ملوث ہیں‘۔

واضح رہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شاندار ریکارڈ رکھنے والے سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کو ڈیووس میں ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے سالانہ اجلاس میں شرکت اور دہشت گردی کے موضوع پر خطاب کی کی دعوت دی گئی تھی۔

17 جنوری سے شروع ہونے والے فورم میں پاکستانی وفد کی سربراہی وزیراعظم نواز شریف کررہے ہیں جبکہ اجلاس کی مشترکہ صدارت بینک آف امریکا کے برائن ٹی موئنہان، پاکستان کیلئے آسکر ایوارڈ جیتنے والی شرمین عبید چنائے، ڈنمارک کی سابق وزیر اعظم ہیلے تھورننگ شمت، نیدر لینڈ کی مشہور کاروباری شخصیت فرانس وین ہوتن جبکہ امریکا کی کاروباری اور سماجی خاتون میگ وٹمین کریں گے۔

یہ پہلا موقع ہے جب پاکستان کے سابق آرمی چیف کو ورلڈ اکنامک فورم میں خطاب کی دعوت دی گئی، اس سے قبل جنرل پرویز مشرف بھی فورم سے خطاب کرچکے ہیں، مگر انہوں نے یہ خطاب سربراہ مملکت کی حیثیت سے کیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے