دہشت گردی اور دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ،ریاست انہیں کچل دے ۔ علماء کا اعلان

استحکام پاکستان سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے علماء نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت ملی فریضہ ہے اور اس کیلئے اپنا سب قربان کرنا عین ایمان ہے ۔

استحکام پاکستان فورم کے تحت استحکام پاکستان سیمیینارسے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، مولانا فضل الرحمان خلیل،سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان، علامہ زاہد الراشدی اور اہلسنت والجماعت کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی نے خطاب کیا ۔

اسلام آباد میں منعقدہ استحکام پاکستان سیمینار سے خطاب میں مقررین نے کہا کہ پاکستان بنانے کے کیے جس قدر قربانیاں دی گئی اس سے بڑھ کر ضرورت ہے کہ پاکستان کی حفاظت اور ترقی کے لیےاقدامات کیے جائیں

علماء نے کہا کہ ملک پر کوئی مشکل وقت آیا تو دینی طبقہ پاکستان کی حفاظت کےلیے فوج کے شانہ بشانہ لڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور قتل و غارت کا اسلام سے کوی تعلق نہیں یہ اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کے اقدامات ہیں۔ پاکستان کے خلاف کی جانے والی ہر سازش شرارت اور شرانگیزی ہے۔

دہشت گردی کی پشت پناہی اور پاکستان میں علیحدگی کی تحریک چلانے پر بھارت کو بھی خبرادار کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لادینیت اور سیکیولرزم کی سازشیں نظریہ پاکستان کے خلاف ہیں اس پر گہری تشویش ہے۔ علماء نے سوشل میڈیا پر موجود گستاخانہ مواد اور گستاخ بلاگرز کو گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا ۔علماء نے کہا کہ وہ جزل راحیل شریف کی عالمی اسلامی اتحاد کی کمان سنبھالنے کو ملک و ملت اور امت اسلام کے روشن مستقبل کی ضمانت سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چند شرپسند عناصر بے بنیاد پروپیگنڈہ کر کہ پاکستان کو عالم اسلام سے تنہا رکھنا چاہتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے