تیزگام ایکسپریس میں حادثہ شارٹ سرکٹ کے باعث ہوا

کراچی سے لاہور اور راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میں آتشزدگی سے 73 افراد جاں بحق جب کہ 30 سے زائد زخمی ہوگئے۔

کراچی سے لاہور اور راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میں آگ بھڑک اٹھی۔ حادثہ رحیم یار خان میں ٹانوری اسٹیشن چک نمبر 6 چنی گوٹھ کے قریب پیش آیا اور زیادہ تر جاں بحق افراد کا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے جو اجتماع میں شرکت کے لیے رائیونڈ جارہے تھے۔

[pullquote]سانحہ تیز گام کے عینی شاہدین نے واقعے کو شارٹ سرکٹ کا نتیجہ قرار دے دیا ہے۔[/pullquote]

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے سانحہ تیز گام کے رونما ہونے کے چند گھنٹوں بعد ہی اس کی وجہ سلنڈر قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ مسافروں کے دو سلینڈر پھٹنے کے باعث بوگیوں میں آگ لگی اور زیادہ تر ہلاکتیں مسافروں کے چلتی ٹرین سے چھلانگ لگانے کی وجہ سے ہوئیں۔

دوسری جانب عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ٹرین میں آتشزدگی کی وجہ سلنڈر دھماکا نہیں بلکہ شارٹ سرکٹ ہے۔ آگ ایئر کنڈیشنڈ بوگی میں لگی جہاں سلنڈر لے جانے کی اجازت نہیں، گزشتہ رات سے ہی بوگی میں جلنے کی بو آرہی تھی جب کہ ٹرین روکنے والی زنجیر بھی خراب تھی۔

ڈی پی او رحیم یار خان امیر تیمور خان اور ریسکیو ہیڈ بہاولپور باقر حسین نے حادثے میں 65 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

[pullquote]کئی افراد کی جلی ہوئی لاشیں نکالی گئیں: ریسکیو حکام[/pullquote]

ڈی پی او نے بتایا کہ حادثے میں جاں بحق و زخمی ہونے والوں کو ٹی ایچ کیو لیاقت پور اور بہاول پور کے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے جب کہ آگ پر بھی قابو پالیا گیا ہے۔

ریلوے حکام نے بتایا کہ تین بوگیوں میں تقریباً 200 سے زائد افراد سوار تھے جن میں سے ایک بوگی میں 78 ، دوسری میں 77 اور بزنس کلاس کی بوگی میں 54 افراد کی بکنگ تھی، حادثے کے بعد بوگیوں سے کئی افراد کی جلی ہوئی لاشیں نکالی گئی ہیں جن میں سے کئی لاشوں کے ٹکڑے ملے ہیں۔

[pullquote]پاک فوج کےجوان سانحے کے مقام پر پہنچ موجود[/pullquote]

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوانوں نے سانحے کے مقام پر پہنچ کر سول انتظامیہ کے ساتھ امدادی کارروائیاں شروع کردی ہیں جب کہ آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹر بھی سانحے کی جگہ پہنچ گیا ہے جس کے ذریعے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاک فوج کےڈاکٹرز اورپیرا میڈیکس بھی امدادی کارروائیوں مصروف ہیں۔

[pullquote]ریلوے حکام کت مطابق دھماکا سلینڈر پھٹنے سے ہوا[/pullquote]

سی ای او ریلوے اعجاز احمد کے مطابق مسافر ٹرین میں سلینڈر دھماکے سے تین بوگیوں کو آگ لگی جس میں دو اکنامی اور ایک بزنس کلاس بوگی شامل ہے جب کہ حادثے سے کوئی ٹریک متاثر نہیں ہوا اور ٹرینیں شیڈول کے مطابق چل رہی ہیں۔

ریلوے حکام نے مزید بتایا کہ آگ ٹرین کی بوگی نمبر 3،4،5 میں لگی، تینوں متاثرہ بوگیوں کے زیادہ تر ٹکٹس ایک ہی مسافر کے نام پر بک کرائےگئےتھے جس وجہ سے انفرادی نام نکالنےمیں مشکل ہورہی ہے۔

ریلوے حکام کے مطابق متاثرہ ٹرین سےجلی ہوئی بوگیاں الگ کرکے ٹرین روانہ کر دی گئی ہے۔

[pullquote]شیخ رشید نے تیز گام ایکسپریس کے حادثے کو مسافروں کی غلطی قرار دیدیا[/pullquote]

ادھر جیونیوز سے گفتگو کے دوران وزیر ریلوے شیخ رشید نے حادثے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ واقعے میں ٹرین کی تین بوگیاں متاثر ہوئیں، لوگ اجتماع پر جا رہے تھے، مسافروں کے دو سلینڈر پھٹنے کے باعث بوگیوں میں آگ لگی اور زیادہ تر ہلاکتیں مسافروں کے چلتی ٹرین سے چھلانگ لگانے کی وجہ سے ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ کھاریاں اور ملتان میں برن یونٹس ہیں لہٰذا شدید زخمیوں کو رحیم یار خان منتقل کردیا گیا ہے۔

وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں ریلوے کی غلطی نہیں بلکہ مسافروں کی غلطی ہے، مسافروں نے ناشتہ بنانے کے لیے سلینڈر جلایا جس کے بعد چلتی ٹرین میں آگ لگ گئی۔

شیخ رشید نے کہا کہ مسافر ٹرین میں سلینڈر کیسے لے کر پہنچے اس کی تحقیقات کی جائے گی، مسافر چولہے اپنے تھیلے میں رکھ دیتے ہیں اور قانون سے نہیں ڈرتے، کراچی سے مسافر سلینڈر لے کر چڑھے تو نوٹس لیں گے، چھوٹے اسٹیشنوں پر اسکینر کا نظام موجود نہیں لہٰذا تحقیقات کریں گے کہ مسافر سلینڈر لیکر کون سی اسٹیشن سے چڑھے۔

[pullquote]حادثے کی تحقیقات کے احکامات جاری کردیے: چیئرمین ریلوے[/pullquote]

چیئرمین ریلوے سکندر سلطان راجہ نے بتایا کہ انسپکٹر آف ریلوے کی سربراہی میں تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور وہ اس بات کا تعین کریں گے کہ سلینڈر کس طرح ٹرین میں لے جانے کی اجازت دی گئی ہے۔

[pullquote]جاں بحق افراد میں سے 18 کا تعلق سندھ سے ہے[/pullquote]

تیز گام ایکسپریس حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں سے 18 افراد کا تعلق میرپور خاص سے ہی جبکہ ٹنڈوجام اور ٹندولہیار کے شہری بھی مرنے والوں میں شامل ہیں۔

میرپورخاص مدینہ مسجدسٹیلائٹ ٹاون کےامام قاری مقبول بھی حادثے میں جاں بحق ہوئے ہیں۔

[pullquote]وزیراعظم کا اظہار تعزیت[/pullquote]

وزیراعظم عمران خان نے حادثے پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے بھی حادثے پر دلی دکھ کا اظہار کیا اور زخمیوں کے لیے جلد صحت یابی کی دعاہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے