روبوٹ پائلٹ کو طیارے پر کنٹرول کا پہلا لائسنس مل گیا

تصویر میں سیسنا طیارے میں نصب پہلے مکمل روبوٹ کو دیکھا جاسکتا جسے باقاعدہ لائسنس بھی دیا گیا ہے۔ فوٹو: بشکریہ ڈی زی وائے این ای ٹیکنالوجیز

کیلفورنیا: دنیا میں پہلی مرتبہ کسی روبوٹ نے باقاعدہ پرواز کنٹرول کرنے کا لائسنس حاصل کرلیا ہے۔ لیکن یاد رہے کہ یہ کوئی سافٹ ویئر نہیں بلکہ عین انسان کی طرح روبوٹ ہے جس کے لیے پائلٹ کی سیٹ نکالی گئی ہے اور اس روبوٹ کو وہاں نصب کیا گیا تھا۔

یہ کوئی سافٹ ویئر نہیں ہے بلکہ ایک باقاعدہ روبوٹ ہے جو روبوٹ آٹو پائلٹ کی طرح ہے۔ اس کا پورا نام ’روبو پائلٹ ان مینڈ ایئرکرافٹ کنورژن سسٹم‘ ہے جو باقاعدہ اپنی مصنوعی ٹانگوں سے ہوائی جہاز کا پیڈل دباتا ہے اور ہاتھوں سے اس کی اسٹک قابو کرتا ہے۔ اپنے کمپیوٹرائزڈ بصری سسٹم سے وہ طیارے میں لگے ڈائل، میٹراوردیگراشیا کو دیکھتا ہے اور انہیں سمجھتا ہے۔

یہ روبوٹ طیارے کو ٹیک آف کراتا ہے، فلائٹ منصوبے (پلان) کے مطابق سفر طے کرتا ہے اور کسی انسانی مدد کے بغیر طیارے کو بحفاظت زمین پر اتارسکتا ہے۔ اس کے لیے انسانی پائلٹ کی نشت کو نکال کر اس پر پورا روبوٹ رکھا گیا ہے۔ ماہرین نے روبوٹ کو ایک ہوائی جہاز پر لگایا ہے اور اس کی کامیاب پرواز کے بعد اس نے فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن پریکٹکل ٹیسٹ پاس کرلیا ہے۔ روبوٹ نے اپنی پہلی پرواز امریکی ریاست یوٹاہ میں 9 اگست کو مکمل کی ہے۔ لیکن اس سے قبل ہی روبوٹ ایک حادثے سے بھی گزرچکا تھا۔

اوپر کی تصویر میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ روبو پائلٹ کو 1968 سیسنا 206 طیارے پر نصب کرکے ابتدائی پروازیں کی گئی ہیں۔ یہ نظام ڈی زی وائے این ای ٹیکنالوجیز کمپنی نے تیار کیا ہے جس کی بدولت کسی بھی طیارے کو خودکار بنادیتا ہے۔ اس سے قبل امریکی محکمہ دفاع اور جنوبی کوریا نے بھی ایسے روبوٹ پائلٹ بنائے ہیں لیکن کوئی بھی روبوپائلٹ کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔

کمپنی کے مطابق روبوٹ پائلٹ سے سامان اٹھوانے، پرخطرعلاقوں اور جاسوسی کا کام لیا جاسکتا ہے۔ فی الحال یہ روبوٹ انسانی پروازوں کے لیے کسی طرح بھی آزمائش کے قابل نہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے