روحانی کی پیرس آمد پرنیم برہنہ عورت کی نقلی خود کشی کی

ایرانی صدnaked womenر روحانی آجکل یورپ کے دورے پر ہیں۔ اس دورے کے دوران اُن کی پیرس آمد پر ایک خاتون سماجی کارکن Inna Shevchenkoنے احتجاج کا انوکھا طریقہ اپنایا۔ خاتون نے نیم برہنہ ہو کر پیرس کے Debilly bridge پر نقلی پھانسی لی۔ اُن کی برہنہ چھاتی پر ایران کا جھنڈا پینٹ کیا گیا تھا اور سر پر ایک بینر لگا تھا جس کے الفاظ تھے ’’ خوش آمدید روحانی، آزادی کو پھانسی دینے والے‘‘۔

اینا کا کہنا تھا کہ روحانی کے ملک ایران میں ہر سال 800بے قصور افراد کو پھانسیاں دی جاتی ہیں۔ یہ ایسے لوگ ہوتے ہیں جو روایات سے آزاد ہو کر سوچتے ہیں۔ ان میں سماجی رہنما، شاعر ، ہم جنس پرست اور ایسے ہزاروں افراد شامل ہیں جن کی سوچ معاشرے سے الگ ہے اور اس کی سزا اُن کو پھانسی کی صورت میں ملتی ہے۔

اینا نے اپنی نقلی پھانسی کے فوراََ بعد ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’’ میں روحانی کو گھر جیسا ماحول دینا چاہ رہی تھی‘‘۔ اینا فرانس کے صدر اولاندے سے بھی سخت نالاں نظر آئیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ اولاندے کو اپنے تجارتی معاہدوں کی پڑی ہے اور اُنہیں انسانیت کا کوئی خیال نہیں۔rohani in paris
یاد رہے کہ Debilly bridge اُس راستے کہ بہت نزدیک ہے جہاں سے روحانی کے قافلے نے گزرنا تھا لیکن اب تک یہ نہیں پتہ کہ روحانی کی اس انوکھے احتجاج پر نظر پڑی کہ نہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے