شاہد خاقان عباسی نے وزارت عظمیٰ کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے نامزد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف کے مستعفی ہونے کے بعد وزارت عظمیٰ کے لیے کاغذات نامزدگی فارم قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرادیا۔

اس موقع پر شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ مسلم لیگ (ن) کی رہنما سائرہ افضل تارڑ، خواجہ آصف اور اعجاز الحق بھی موجود تھے۔

اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزارت عظمیٰ کے اُمیدوار شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ شیخ رشید ریفرنس دائر کرنے کا شوق پورا کرلیں، شیخ رشید مجھے اور میں انہیں جانتا ہوں، ہم ایک شہر میں رہتے ہیں اور ایک پارٹی میں بھی رہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دشمنوں کا ہمیشہ مقابلہ کیا اور کریں گے، ان کا دعویٰ تھا کہ ن لیگ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی۔

شاہد خاقان عباسی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی پالیسیاں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ کا ابھی فیصلہ ہونا ہے، کابینہ ارکان پر مشاورت ہوگی اور پارٹی فیصلہ کرے گی۔

اس سے قبل سیکریٹری قومی اسمبلی نے شاہد خاقان عباسی کے خلاف شیخ رشید کے اعتراضات کی درخواست واپس کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعتراضات اسکروٹنی کے وقت جمع کرائے جائیں، شاہد خاقان عباسی کے خلاف اعتراضات وصول نہیں کرسکتے۔

بعد ازاں عوامی مسلم لیگ کے چیف شیخ رشید نے مسلم لیگ (ق) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے مشترکہ اُمیدوار کے طور پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے ان کے علاوہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، پی پی پی کے رہنما نوید قمر، جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی کشور زہرہ نے وزارت عظمٰی کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

اس سے قبل پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والا اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا اور شیخ رشید کے نام پر اپوزیشن جماعتیں متفق نہ ہوسکیں، اس کے بعد شیخ رشید نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کے بعد تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں قانون کی حکمرانی ہو، کرپشن کے خلاف جنگ ہم جیتیں گے، شیخ رشید نے پاناما کیس میں تاریخی کردار ادا کیا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عمران خان اور سراج الحق نے بھی پاناما کیس میں اہم کردار ادا کیا، کرپشن فری پاکستان کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن نے شیخ رشید کے نام پر غور کے لیے وقت مانگا ہے۔

تاہم بعد ازاں پی پی پی کے رہنما خورشید شاہ اور نوید قمر نے وزارت عظمیٰ کے لیے کاغذات نامزدگی فارم قومی اسمبلی کے سیکریٹریٹ میں جمع کرادیئے۔

ایم کیو ایم کی اُمیدوار کشور زہرہ نے اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس سے قبل ہی کاغذات نامزدگی قومی اسمبلی کے سیکریٹریٹ میں جمع کرادیئے تھے۔

دوسری جانب ملک میں پاناما پیپرز کیس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والے سیاسی ہل چل میں نئی پیش رفت سامنے آئی ہے اور عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے 8 اگست کو پاکستان آنے کا اعلان کردیا۔

طاہر القادری نے بیرونی ممالک کی مصروفیات منسوخ کرتے ہوئے پاکستان واپس آنے کا اعلان کیا اور سربراہ عوامی تحریک کی آمد پر پارٹی کارکن ان کا لاہور ائر پورٹ پر استقبال کریں گے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز سے ملک کی اہم سیاسی جماعتوں نے وزیراعظم کے خالی عہدے کے لیے اپنے اُمیدواروں کی زیادہ سے زیادہ حمایت حاصل کرنے کے لیے مہم کا آغاز کررکھا ہے اور یہ عمل اس بات کی عکاسی کررہا ہے کہ قومی اسمبلی میں قائد ایوان کے لیے اپوزیشن ایک مشترکہ اُمیدوار لانے میں ناکام رہی ہے۔

یاد رہے کہ نواز شریف کی جانب سے وزیراعظم کے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد مسلم لیگ (ن) نے اس عہدے کے لیے شہباز شریف کے نام کا اعلان کردیا تھا تاہم فوری طور پر شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیراعظم نامزد کیا گیا تھا۔

شاہد خاقان عباسی نے گذشتہ روز قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے کاغذات نامزدگی حاصل کیے تھے، دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید نے وزارت عظمیٰ کے عہدے کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کیے تھے۔

ادھر قومی اسمبلی میں اہم اپوزیشن جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وزیراعظم کے عہدے کے لیے پی پی پی کی قیادت نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے نام کو حتمی شکل دے دی، یہ فیصلہ پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کے دوران کیا گیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے