’صرف ایک آدمی کا احتساب، باقی سب صادق اور امین ہیں؟‘

سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی 3 نسلوں کا حساب دیا لیکن احتساب کیا صرف ایک آدمی اور اس کے خاندان کا ہونا چاہیے اور کیا ملک میں باقی سب صادق اور امین ہیں۔

پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’میں کرپشن کی وجہ سے نااہل نہیں ہوا، فخر ہے نااہلی کرپشن کی وجہ سے نہیں ہوئی، میرے دامن پر کوئی داغ یا دھبہ نہیں ہے، کوئی کِک بیک یا کمیشن نہیں لیا۔‘

انہوں نے نااہلی قرار دینے کی وجہ پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’جس وجہ سے مجھے نااہل قرار دیا گیا وہ میری سمجھ سے بالاتر ہے، جب میں نے تنخواہ لی ہی نہیں تو اسے ظاہر کیسے کرتا، یہاں جب آپ کچھ لے لیں تو بھی مسئلہ اور نہ لے تو بھی مسئلہ ہے، میں نے اپنی 3 نسلوں کا حساب دیا لیکن کیا صرف میرے خاندان کا حساب ہونا چاہیے؟ کیا ملک میں باقی سب صادق اور امین ہیں؟‘

انہوں نے کہا کہ ’بدقسمتی سے کچھ نو وارد سیاستدانوں نے الزامات اور تہمتوں کی حد کردی، یہ نو وارد سیاستدان اب خود الزامات میں گھرے ہوئے ہیں، کچھ لوگوں نے مشورہ دیا کہ میں مستعفی ہوجاؤں لیکن میں نے کہا کہ وزارت عظمیٰ پھولوں کی سیج نہیں، کانٹوں کا بستر ہے، میرا ضمیر صاف ہے، اگر ضمیر ملامت کرتا کوئی خورد برد یا خیانت کی تو خود استعفیٰ دے دیتا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’قوم نے ہمیشہ بھرپور اعتماد کا اظہار کیا، یہ کیا ہو رہا ہے؟ عوام کو فیصلہ کرنا ہے، میں ذہنی طور پر کوئی بھی قربانی دینے کو تیار ہوں، نظریات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا، نظریے کے حصول کے لیے پوری زندگی کی قربانی دینے کو تیار ہوں۔‘

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ’میں نے اپنی زندگی میں کٹھن سے کٹھن وقت دیکھا ہے، میرے خلاف ہائی جیکنگ کا کیس بنا کر مجھے ہائی جیکر بنادیا گیا، لوگوں نے کہا کہ آپ کو اس کیس میں سزائے موت سنائی جائے گی لیکن اللہ نے اس وقت بھی سرخرو کیا، میں آج سے 20، 25 سال پہلے نظریاتی نہیں تھا لیکن حالات نے نظریاتی بنادیا اور اب بھی آخری وقت تک مورچے پر کھڑا رہوں گا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’انسان جب ملک سے باہر ہوتا ہے تو سوچتا ہے کہ میں نے ملک کی خدمت کی ہے، اگر پیسا ہی مطمع نظر ہوتا تو مجھے 5 ارب ڈالر کی پیشکش ہوئی تھی، میں نےاس ملک کے ایٹمی پروگرام کے بٹن پر ہاتھ رکھا، ایسے وزیر اعظم کے ساتھ یہ کر رہے ہیں جس نے پاکستان کو اقتصادی ترقی دی، جب بھی موقع ملا ہمیشہ خلوص دل اور عزم سے اس ملک کی خدمت کی ہے اور اگر اس وجہ سے مجھے کوئی سزا ملی تو اس کا دکھ نہیں بلکہ فخر ہے۔‘

نواز شریف نے کہا کہ ’ملکی ترقی کے لیے ہمیں آئین و قانون کی پاسداری کرنا ہوگی، ہم نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا، بلوچستان بدل رہا ہے، روشن پاکستان طلوع ہو رہا ہے، لیکن دھرنوں اور پاناما لیکس کے ذریعے قوم کا وقت ضائع کیا گیا، ہمارے ملک کا حال افسوسناک نہیں ہونا چاہیے لیکن ملک اسی طرح چلتا رہا تو خدا نخواستہ کسی بڑے حادثے کا شکار ہو سکتا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’مجھے اپنی ذات کی نہیں پاکستان کی پرواہ ہے، چاہتا ہوں کہ میری اس جدوجہد کا فائدہ 20 کروڑ عوام کو ملے، خدا کی قسم اقتدار کی لالچ کی بات نہیں کر رہا، ہم خیبر پختونخوا میں حکومت بنا سکتے تھے لیکن وہاں جنہوں نے ہم سے زیادہ ووٹ لیے انہیں حکومت کا حق دیا، جبکہ سندھ میں ہم نے پیپلز پارٹی کی حکومت کو بھی خوش دلی سے قبول کیا۔‘

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے