طارق جمیل، نواز شریف اورعامر خان

مولانا طارق جمیل اس دور کے سب سے زیادہ سنے جانے والے عالم دین ہیں، انکی ایمان افروز تقریریں بچے بوڑھے جوان اور عورتیں سبھی بڑے شوق سے سنتے ہیں. دوسرے علماء اور مولویوں کے درمیان انکا ایک اپنا مقام ہے جو لوگ تبلیغی جماعت سے نہیں بھی وابستہ اور دوسرے فرقے کے لوگ بھی انکو ٹی وی یا سی ڈیز کے ذریعے شوق سے سنتے ہیں اور خاص کر رمضان میں جب سحری اور افطاری
کی ٹراسمیشن کی ہر طرف بہار ہوتی ہے ۔ اداکار ،عالم اور کچھ عالم ،اداکار بن چکے ہوتے ہیں ۔

اس دوران مولانا طارق جمیل صاحب کو انکے ناقدین بھی سنتے ضرور ہیں ۔اور انکی تقاریر کا کتنا اثر ہے یہ اندازہ فلم اورکھلاڑیوں کے بڑھتے ہوئے دینی رحجان سے لگایا جا سکتا ہے ،کیونکہ طارق جمیل صاحب دعوت دینے کے لیے ہر جگہ پہنچ جاتے ہیں اگر یہ کہا جائے کہ تبلیغی جماعت کے اندر نئی روح پھونکنے میں مولاناصاحب کا ہاتھ ہے تو بے جا نہ ہوگا۔

جمعرات کو یہ خبر ہر چینل پر چلی کہ مولانا صاحب نواز شریف کو ملنے جاتی امراء پہنچ گئے اور خبروں کے مطابق یہ ملاقات نواز شریف کی فرمائش پر ہوئی مولانا صاحب نے محترمہ کلثوم نواز کی صحتیابی کے لیے دعا بھی کروائی اور کیونکہ ان دنوں راؤنڈ اجتماع بھی جاری تھا سو مولانا نے نواز شریف کو اجتماع میں شرکت کی دعوت بھی دی ۔یہاں تک تو ٹھیک ہے کہ انھوں نے مبلغ کی حثیت سے اپنی ذمہ داری نبھائی مگر ساتھ یہ خبر بھی آئی کہ مولانا نے نواز شریف کو مشکلات سے بچنے کے لیے کوئی وظیفہ بھی بتایا ۔اگر تو وہ وظیفہ محترمہ کی بیماری سے صحتیابی کے لیے تھا تب توکسی کو بھی کوئی اعتراض نہیں مگر نواز شریف کی مشکلات کا آج کل سب کو اندازہ ہے کہ وہ کس قسم کی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

اگر وہ وظیفہ اس چکر میں دیا گیا ہے تو اس پر کچھ اعتراضات دل و دماغ میں ضرور اٹھتے ہیں ۔ایک ایسا شخص جس پر فراڈ منی لانڈرنگ
ٹیکس چوری سمیت اور بہت سے ایسے الزامات ہیں کیا دینی لحاظ سے ایسے شخص کو مشکلات سے بچنے کا کوئی وظیفہ دیا جاسکتا ہے ؟؟
ہاں مسلمان کے لیے توبہ کے دروازے ہر وقت ضرور کھلے ہیں اور اللہ جسے چاہے معاف بھی کر دے مگر یہاں سوال یہ ہے کہ کیا نواز شریف صاحب کو مولانا نے توبہ کا مشورہ دیا ؟

جس طرح عام سننے والوں کو وہ ہر وقت دیتے ہیں اور رقت آمیز دعائیں مانگ کر ایک سماں بھی باندھ دیتے ہیں کونکہ توبہ کا مشورہ اس کو دیا جاتا ہے جو مان لے کہ میں نے غلط کام کیا ہے کیا مولانا نے پوچھا کہ آپ کے خلاف مہینوں کے سماعتوں کے بعد فیصلہ آپ کے خلاف آیا ہے اس میںآپ خود کو بیگناہ یا بے قصور کیوں ثابت نہیں کر سکے ؟

چلیں شک کا فائدہ دیتے ہوئےمان لیتے ہیں کہ ہو سکتا ہے کہ نواز شریف بے قصور ہی ہوں مگر جتنا شک یہ ہے کہ وہ بے قصور ہیں اتنا ہی شک یہ ہے کہ وہ قصوروار ہیں توپھر مولانا صاحب کو کیسے یقین کہ وہ بے قصور ہیں ؟ اگر نہیں تو پھر توبہ کا مشورہ دینے کی بجائے وظیفہ کیوں؟ کیا توبہ کا مشورہ میرے اور آپ
جیسے کے لیے ہے؟کیا وہ صرف ایک مزدور اور ایک ریڑھی والے کے لیے ہے ؟؟؟کیا تین بار رہنے والے حکمران کے لیے نہیں؟؟ْ ہاں مشکلات سے بچنے کے وظیفے دئے جاتے ہیں جس پر کوئی بیماری آن پڑی ہو کوئی ان دیکھی قدرتی آفت ہو کوئی آزمائش ہو، کوئی ایسی بیماری
ہو جس کا علاج ممکن نہ ہو ،کوئی نفسیاتی مسئلہ ہو ،کوئی رزق میں برکت کا معاملہ ہو ،کوئی اولاد نرینہ کی خواہش کا معاملہ ہو، مگر ایک منی لانڈرنگ ٹیکس چوری اور جھوٹ بول کر باہر ممالک میں جائیدایں بنانے والے مسائل کیا یہ وہ مسائل ہیں جن پر ایک عالم دین جن کی ساکھ بھی شاندار ہو ،کیا وہ ایسے شخص کے لیے مشکلات سے بچنے کے وظیفے بتائے اور جب عام آدمیوں کے درمیان تقریر کرے تو ایک جملہ اپنی ہر تقریر میںدہرائے کہ ۔۔۔سب ٹھاٹھ پڑا رہ جائے گا جب لاد چلے گا بنجارہ۔۔۔کہ یہ دولت سب یہیں رہ جائے گی جب موت کا فرشتہ آئے گا.

کیا یہ محاورہ صرف ان لوگوں کو سنانے کے لیے ہے جو بیچارے دو وقت کا کھانا شائد پیٹ بھر کر نہ کھا سکتے ہوں جو محنت مزدوری کرکے حلال کھلاتے ہوں ان لوگوں کو تو یہ سب سنانے کی ضرورت ہی نہیں اصل کلمہ حق کہنے کا وقت تو وہ ہے جب کسی بااثر کے سامنے جایا جائے آپ نے نواز شریف کے سامنے یہ جملہ کتنی بار دہرایا؟

سب ٹھاٹھ پڑارہ جائے گا جب لاد چلے گا بنجارہ۔۔اگر تو ایک بار بھی کہا ہو تو میں یہ سب لکھنے پر معافی چاہتا ہوں مگراگر نہیں کہا تو کیوں نہیں کہا اس بغیر توس آپ کا بیان مکمل نہیں ہوتا۔۔اور ایسے شخص کو جس پر الزامات ہیں کو مشکلات کا وظیفہ دے کر آپ باقیوں کوکیا پیغام دے رہے ہیں کہ فراڈ کرکے چوری کرکے جھوٹ بول کر جائیدایں بنائیں اور آخر میں بچنے کے لیے ایک وظیفہ ہی کافی ہے؟؟

معاف کرنے والی ذات بے شک اللہ بزرگ و برتر کی ہے تو پھر سات تولہ سے زیادہ سونا رکھنے والوں کو گنجا سانپ ڈسنے سے ڈرانے کا کیا مقصد ہےَ؟ یعنی کیا یہ سب باتیں منبر رسول تک ہی محدود ہیں؟

مولانا نے اپنی ایک تقریر میں اپنی کسی رشتہ دار کی مگنی کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس لڑکی کی ماں نے کہا کہ جس سے اسکا رشتہ طے پایا ہے اسکے چودہ مربعے زمین ہے تو مولانا نے اس عورت سے پوچھا مگر لڑکا کرتا کیا ہے عورت کا ہر بار ایک ہی جواب تھاکہ اسکے چودہ مربعے زمین ہے، بعد میں شاید اس لڑکی کو طلاق ہو گئی تو مولانا نے کہا تھا کہ ہم صرف یہ دیکھتے ہیں کہ لڑکے کی زمین کتنی ہے ، دولت کتنی ہے ، یہ نہیں دیکھتے کہ لڑکا کردار کا کیسا ہے، تو مولانا صاحب سے عاجزی سے سوال ہے کہ کیا نواز شریف سے پوچھا تھا کہ فراڈکیا یا نہیں؟ جھوٹ بولا یا نہیں؟ بے قصور ہیں یا نہیں؟ یا صرف کتنے ہی چودہ مربعوں اور کھربوں کے مالک کو ایسے ہی وظیفہ بتا دیا؟؟

مولانا صاحب نے بھارتی اداکار عامر خان کی فلم تلاش کے ریلیز ہونے ہر عامر خان کی درخواست کے باوجود بھی فلم کی کامیابی کے لیے دعا نہیں مانگی تھی کیونکہ فلم بنانا ٹھیک نہیں تھا مگر نواز شریف کو مشکلات سے بچنے کا وظیفہ فوری طور پر بتا دیا کیونکہ فراڈ منی لانڈرنگ ،جھوٹ بولنا جایئدداین بنا کر انھیں چھپانا کوئی بڑی بات نہیں بس اگر کوئی گناہ ہے تو وہ فلم کی کامیابی کے لیے دعائیں کرنا ہے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے