محمد عامر نے برطانوی ویزے کی درخواست دیدی

سپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ فاسٹ بولر محمد عامر نے برطانوی ویزے کی درخواست دے دی ہے۔

انھوں نے یہ درخواست اسلام آباد میں برطانوی سفارتخانے میں جمع کرائی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کو توقع ہے کہ پیر یا منگل تک محمد عامر کو برطانوی ویزا جاری کردیا جائے گا اور وہ پاکستانی ٹیم کے ساتھ انگلینڈ کا دورہ کرسکیں گے۔

* ’یہی سیکھا ہے کہ بس ہمت نہیں ہارنی‘

پاکستان کرکٹ بورڈ نے محمد عامر کے معاملے میں علیحدہ سے درخواست دیے جانے کا طریقہ کار اختیار کیا اور ان کا پاسپورٹ دیگر کھلاڑیوں کےساتھ ویزے کے لیے نہیں بھیجا گیا تھا۔ بورڈ نہیں چاہتا تھا کہ محمد عامر کے ویزے کی درخواست برطانوی سفارتخانہ عام انداز میں دیکھے اور ان کے ماضی کو دیکھتے ہوئے اسے مسترد کردے جس کا سبب 2010 میں انگلینڈ میں ان کا اسپاٹ فکسنگ کا ارتکاب کرنا اور لندن کی عدالت سے سزایافتہ ہونا ہے۔

شہریار خان نے جمعرات کوانٹرویو میں کہا تھا انہیں محمد عامر کو ویزا دیے جانے کے معاملے میں مثبت اشارے ملے ہیں۔

شہریار خان نے یہ بھی کہا تھا کہ محمد عامر کے ویزے کے لیے انھوں نےخاص طور پر برطانوی ہائی کمشنر کو بھی خط تحریر کیا ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ محمد عامر کا معاملہ خاص توجہ کا متقاضی ہے لہذا اس پر ہمدردانہ غور کیا جائے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین کے مطابق محمد عامر کو ایک علیحدہ فارم بھرنا پڑا ہے جس میں انہیں عدالت کی جانب سے سزا کے بارے میں سوالات کے جوابات دینے تھے جو انھوں نے دے دیے ہیں

شہریارخان کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ بھی محمد عامر کے ویزے کے معاملے میں اپنا کردار ادا کررہا ہے اور وہ ہوم آفس سے رابطے میں ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے مطابق محمد عامر کو ایک علیحدہ فارم بھرنا پڑا ہے جس میں انہیں عدالت کی جانب سے سزا کے بارے میں سوالات کے جوابات دینے تھے جو انھوں نے دے دیے ہیں۔

محمد عامر کو اپنے دیگر دو ساتھی کرکٹرز سلمان بٹ اور محمد آصف کے ساتھ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کی پاداش میں نہ صرف آئی سی سی کی طرف سے پانچ سالہ پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا بلکہ لندن کی عدالت نے بھی انہیں چھ ماہ قید کی سزا بھی سنائی تھی۔

محمد عامر پابندی مکمل ہونے کے بعد دوبارہ پاکستانی ٹیم میں شامل ہوئے ہیں اور نیوزی لینڈ بنگلہ دیش اور بھارت جاچکے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کو عامر کے ویزے کے لیے اس لیے بھی امید ہے کہ کامن ویلتھ ممالک میں شامل نیوزی لینڈ انہیں ویزا جاری کرچکا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے