موبائل فون استعمال کرتے ہوئے سونا خواتین میں موٹاپے کا سبب

امریکا کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے سائنسدانوں کے مطابق رات میں سوتے وقت مصنوعی روشنی کا استعمال خواتین کے وزن میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔

این آئی ایچ کی حالیہ تحقیق کے مطابق رات میں خواتین کا ٹی وی دیکھتے دیکھتے یا موبائل فون استعمال کرتے ہوئے سونے سے مصنوعی روشنی صحت پر مضر اثرات ڈالتی ہے اور موٹاپے یا وزن میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔

سسٹر اسٹڈی کے نام سے کی گئی تحقیق میں ٹیم نے 43,722 خواتین کا ڈیٹٓا سوالنامہ کے ذریعے حاصل کیا۔ فوٹو: فائل
ماہرین نے اس تحقیق کے بعد کچھ پہلو سامنے رکھے جس میں بتایا گیا ہے کہ کس درجہ کی مصنوعی روشنی نقصان کا باعث بنتی ہے۔

اگر کمرے میں معمولی اور دھیمی روشنی میں سویا جائے گا تو اس سے وزن پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، جب کہ وہ خواتین جو موبائل اور ٹیلی ویژن کی روشنی کی موجودگی میں سوتی ہیں ان میں وزن بڑھنے اور موٹاپے کے امکانات 17 فیصد ہوتے ہیں۔

سسٹر اسٹڈی کے نام سے کی گئی تحقیق میں ٹیم نے 43,722 خواتین کا ڈیٹا سوالنامہ کے ذریعے حاصل کیا، جس میں خواتین میں ہونے والے بریسٹ کینسر اور دیگر بیماریوں کے خطرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔

سوالنامے میں حصہ لینے والی خواتین جن کی عمر 35 سے 75 سال کے درمیان تھی ان کے ماضی میں کینسر اور دل کی بیماریوں کی کوئی تاریخ نہیں تھی۔

سوالنامے میں تمام خواتین سے یہ پوچھا گیا تھا کہ آیا وہ اندھیرے میں سوتی ہیں، ہلکی پھلکی روشنی میں یا تو کمرے میں ٹی وی کی روشنی میں سوتی ہیں؟

سائنسدانوں نے ان تمام خواتین کے وزن اور بنیادی پیمائش کو دیکھتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ وہ خواتین جو اندھیرے میں سوتی ہیں ان خواتین کے مقابلے میں کم وزن رکھتی تھیں جو کہ ٹی وی یا موبائل کی روشنی میں سوتی تھیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کے قدرت نے انسان کے جسم کو اس طرح سے تخلیق کیا ہے کہ وہ دن کی روشنی میں اور رات کے اندھیرے میں جو کام کرتا ہے وہ مصنوعی چیزوں کے ساتھ نہیں کرسکتا، اگر انسان اس میں ردوبدل کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس میں خود کا ہی نقصان ہوتا ہے۔

شہر کے لوگوں کی زندگیاں زیادہ تر مصنوعی چیزوں کے گرد ہی گھومتی ہے یہی وجہ ہے کہ دیہی علاقوں میں بسنے والے افراد شہر میں رہنے والوں سے سے زیادہ صحت مند ہوتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے