میاں صاحب ، اسٹیبلشمنٹ سے ہمارا اختلاف بھی ہےلیکن…

ہندی سرکار کے تعاون سے افغان حکومت بلوچ علیحدگی پسندوں عمر خالد خراسانی وغیرہ کی سرپرستی کرتی رہی { انکے حملوں میں ایک سو پچاس نہیں ایک ہزار پچاس سے بھی زائد پاکستانی مارے گئے } مکتی باھنی کو انڈین معاونت حاصل رہی ایم کیو ایم کے بعض عسکریت پسند دلی سرکار سے جڑے رہے ۔ دنیا کے کئی ممالک میں سی آئی اے نے مداخلت کی من پسند افراد کو اقتدار دلایا اس دوران جو قتل وغارت گری ہوئی وہ الگ پہلو ہے اسرائیل درجنوں فلسطینوں کو دبئی ملائیشاء سمیت کئی ممالک میں شہید کرچکا ہے روس نے اپنے منحرف استخباراتی ارکان کو یورپ میں قتل کرایا سابق شیشانی صدر زیلم خان انداربے کو قطر میں شہید کیا لیکن آپ یقین مانئیے ان میں سے کسی ایک ملک کے صدر یا وزیر اعظم نے کبھی دنیا کے سامنے اعتراف نہیں کیا کہ یہ سب ہمارے کارنامے ہیں ، ہاں دنیا جانتی ہے کہتی ہے بولتی ہے مگر کوئی اپنے جرم نہیں قبولتا ۔۔۔ خفیہ ادارے دنیا بھر میں ایک جیسے ہوتے ہیں ۔۔۔

https://www.youtube.com/watch?v=vrYjMhcoOiw

ممبئی حملے ہند میں کی جانے والی پہلی ایسی کاروائی تھی جسے نہ صرف القاعدہ نے سراہا بلکہ مصطفی ابولیزید نے بیان جاری کیا کہ اگر بھارتی افواج نے پاکستان پہ حملہ کیا تو ہم مسلمانوں کی سرزمین یعنی کہ پاکستان کا دفاع کریں گے یہ بات ابھی تک زیر بحث ہے کہ کیا یہ لشکر طیبہ یا انکے معاون اداروں کا ہی منصوبہ تھا یا پھر درمیان سے کہیں اسے القاعدہ اچک چکی تھی اور عمل در آمد بھی کر ڈالا ۔ ایک رائے یہ بھی ہے اس معاملے میں لشکر طیبہ و ادارہ القاعدہ کے ہاتھوں ٹریپ ہوئے ، انہی دنوں القاعدہ نے بنگلور یا احمد آباد میں واقع جرمن بیکری پہ بھی حملے کی ذمہ واری قبول کی جس میں کئی یہودی مارے گئے ، مشرف دور میں ایمن الظواہری نے بیان دیا کہ کشمیر کی آزادی تب ہی ممکن ہے جب اسے پاکستانی اداروں کی معاونت سے لڑنے والی تنظیموں کے جہاد سے پاک کیا جائے شاید یہی وجہ تھی کہ القاعدہ نے افضل گرو اور برہان وانی کو ہمیشہ سراہا جبکہ پاکستانی تنظیموں سے فاصلہ رکھا القاعدہ کی ہند میں ہمیشہ سے دلچسپی رہی ہے اور وہ چاھتی تھی کہ ہندی مسلمان بھی اس جنگ میں شریک ہوں یہی وجہ تھی کہ حالیہ افغان جنگ میں ہندی نوجوانوں پہ مشتمل ایک دستے نے شرکت کی اور وہ وزیرستان و افغانستان میں مقیم رہے ۔۔
وزیرستان میں پے درپے فوجی عملیات کے بعد القاعدہ کی کوشش تھی کہ پاک و ہند افواج کو مدمقابل لایا جائے جنگ ہو تاکہ ان پہ دباو کم ہوسکے اور افغانستان پہ انکی توجہ بڑھ سکے ۔۔۔۔

ممبئی حملوں کا مقصد بھی دونوں کے درمیان جنگ کرانا تھا اس منصوبے کا دوسرا مرحلہ تب سامنے آیا جب القاعدہ نے پاک بحریہ میں موجود اپنے افسران کی مدد سے جنگی جہاز کو کھلے سمندر میں اغواء کرکے امریکی ٹینکر اور ہندی بحری جہاز کو نشانہ بنانا تھا تاکہ بیک وقت ہند و امریکہ کی پاکستان کے ساتھ جنگ ہوسکے لیکن یہ منصوبہ یوں ناکام ہوا کہ اغواء کئِے جانے والے دونوں بحری جہازوں پہ جھڑپ ہوئی اور نیوی نے معاملات قابو کرلئِے ۔۔۔۔۔

میاں صاحب ، اسٹیبلشمنٹ سے ہمارا اختلاف بھی ہے اور بہت شدید ہے انکی خارجہ داخلہ پالیسی اور سیاست میں مداخلت کبھی پسند نہیں رہی اقتدار پہ آمروں کے قبضے ہوں یا عدلیہ کو ملا کر کھیلنے کی کوشش ، اسے پسندیدہ نظروں سے پاکستانیوں کی اکثریت نے نہیں دیکھا لیکن اسکے باوجود بہتر ہوتا کہ یہ گندے پوتڑے گھر ہی میں دھوئے جاتے یہاں آپ انہیں ذلیل کرکے رکھ دیں پروا نہیں کیونکہ گھر کا معاملہ ہے لیکن دشمنوں کے محلے میں گھر کے گواہی نقصان دہ ثابت ہوگی ، یہ بات بھی یاد رہے کہ ممبئی پہ اپنے کرب کا اظہار کرنے سے پہلے آپ کلبھوشن کو یاد کرلیتے جو پاکستانی مسلمانوں کا مستند قاتل ہے ۔۔۔

طاقتور حلقے بھی ہوش کے ناخن لیں کارگل تا ممبئی اس قسم کے ایڈونچر سے گریز کریں جسے سنبھالنا والا پھر کوئی نہ ہو اور آپ نواز شریف کے کو آگے کرکے اسے بدنام کراتے پھریں ، نواز شریف ٹھیک ہی کہتا ہے کہ آخر کوئی تو وجہ ہوگی کہ پہلے دن سے آج تلک کسی وزیر اعظم کی آپ سے نہیں بنی ، اپنی غلطیوں کی اصلاح اور عرش سے فرش اترنے کی زحمت کریں زرا ۔ نواز شریف سے ہمیں بھی اختلاف ہے بلکہ بہت زیادہ ہے لیکن بات بات پہ انہیں ہندی ایجنٹ ثابت کرنا حماقت ہے یہ پروپیگنڈے کسی کے مفاد میں نہیں نواز شریف کرپٹ ہے کوئی دو رائے نہیں اسے ھٹنا چاھئیے لیکن بھٹو کی طرح نہیں جو آپکی عقل مندی کے طفیل آج بھی زندہ ہے ایسا نہ ہو آپ کی پالیساں کہیں انہیں مظلوم نہ بنادیں ،پاکستانی ویسے بھی نسیان کے مرض میں مبتلا ہیں کل کلاں انکی کرپشن بھول کر مظلومیت کا ووٹ ہی نہ پکڑا دیں ، پھر آپکے پلے کیا رہے گا ؟؟؟

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے