نواز شریف بطور وزیراعظم اِن یا آؤٹ، پاناما کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

نواز شریف بطور وزیراعظم ان ہوں گے یا آوٹ، پاناما کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔ سب سے بڑی خبر سب سے بڑا فیصلہ، سب کی نظریں سپریم کورٹ پر جم گئیں ۔

سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق کیس کا فیصلہ آج دن ساڑھے گیارہ بجے سنایا جائے گا۔ فیصلہ 5 رکنی لارجر بینچ سنائے گا۔

لارجربینچ میں جسٹس آصف سعید کھوسہ،جسٹس اعجازافضل خان، جسٹس گلزار احمد، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن شامل ہیں ۔پاناما پیپرز کیس کا فیصلہ 3 رکنی عمل درآمد بینچ نے 21جولائی کو محفوظ کیا تھا ۔

دوسری جانب چیئر مین تحریک انصاف عمران خان، شیخ رشید، سراج الحق اور پیپلز پارٹی سمیت کئی سیاسی جماعتوں کے رہنما آج پاناما کیس کا فیصلہ سننے سپریم کورٹ جائیں گے۔

پاناما کیس کے فیصلے کا وقت آپہنچاآج وہ دن ہے جس کے لیے پچھلے کئی روز سے سیاسی دنیا میں ہلچل بلکہ بھونچال مچا ہوا تھا اور اس کا فیصلہ عدالت آج سنائے گی۔

رہنما تحریک انصاف نعیم الحق کا کہنا ہے کہ پاناما کیس ملکی تاریخ کا انتہائی اہم کیس ہےاور عمران خان آج کیس فیصلہ سننے سپریم کورٹ جائیں گے۔

پیپلز پارٹی کا وفد بھی آج سپریم کورٹ میں موجود ہوگاجس میں نئیر بخاری، ندیم افضل چن اور مصطفی کھوکھر شامل ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید بھی پاناما کیس کا فیصلہ سننے سپریم کورٹ پہنچیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے بھی کئی رہنما فیصلہ سننے کےلیے سپریم کورٹ میں موجود ہوں گے۔

ادھر پاناما کیس کے فیصلے کے پیش نظر اسلام آباد پولیس نے سیکیورٹی کا خصوصی پلان تشکیل دے دیا ہےجہاں اہم مقامات ریڈ زون اور سپریم کورٹ کے اطراف پولیس، رینجرز اور ایف سی کے 3 ہزار اہلکار تعینات ہوں گے۔

پاناما کیس کے فیصلے کے موقع پر اسلام آباد میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ۔ پارلیمنٹ ہاوس، سپریم کورٹ اور دیگر اہم عمارتوں کی سیکیورٹی مزید سخت کرنے کے ساتھ اسلام آباد کے داخلی راستوں پر سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق غیر متعلقہ افراد کا ریڈ زون میں داخلہ ممنوع ہو گاجبکہ میڈیا نمائندوں کو کوریج کے لیے خصوصی سیکیورٹی پاس جاری کیے جائیں گے۔

سپریم کورٹ کے گرد حفاظتی رکاوٹیں اورخاردار تاریں لگائی جائیں گی اور درخواست گزاروں کو اپنے ساتھ غیر متعلقہ افراد کو ساتھ لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

سپریم کورٹ رجسٹرار کی جانب سے جاری پاسز کے بغیر کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ریڈ زون میں موجود دفاتر میں کام کرنے والے افراد دفتری ریکارڈ اپنے ساتھ رکھیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے