پلی بارگین: تاحیات نااہل قرار دینے کی تجویز منظور، آرڈیننس جاری

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان نے پلی بارگین اور رضاکارانہ طور پر رقم واپس کرنے والوں کو سرکاری و عوامی عہدے کے لیے تاحیات نااہل قرار دینے کی تجویز منظور کرلی ہے۔

انھوں نے یہ بات اسلام آباد میں قوانین جائزہ کمیٹی کے ارکان وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اور وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمٰن کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہی۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ‘احتساب سے متعلق ایک آرڈیننس کا نوٹیفکیشن ممکنہ طور پر آج رات 12 بجے سے قبل جاری ہو جائے گا اور یہ آرڈیننس نافذ العمل ہوجائے گا۔’

انھوں نے کہا کہ آرڈیننس کے تحت پلی بارگین کے ذریعے رقم جمع کرانے والا شخص زندگی بھر سرکاری و عوامی عہدے کے لیے نااہل ہوجائے گا۔انھوں نے مزید بتایا کہ اس آرڈیننس کو پیر کے روز سینیٹ میں پیش کردیا جائے گا۔

وزیر خزانہ نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم کی تجویز ہے کہ پلی بارگین اور وولنٹری ریٹرن یعنی رضا کارانہ طور پر رقم واپس کرنے میں عدالتی منظوری بھی ہو اور تاحیات پابندی بھی شامل ہو۔

‘اگلا سوال یہ ہو گا کہ آرڈیننس کیوں اور قانون کیوں نہیں۔ بل کے ذریعے پیش کرنے کی صورت میں معاملہ تاخیر کا شکار ہوسکتا تھا کیونکہ 29 جنوری تک قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہے۔’

وزیر خزانہ نے بتایا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے پلی بارگین سے متعلق حکومتی موقف طلب کیا تھا۔ وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ اس وقت پلی بارگین میں عدالت کی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے اور سرکاری و عوامی عہدے کے لیے 10 سال کے لیے نااہل ہوتا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ رضاکارانہ طور پر رقم واپس کرنے والا سرکاری و عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار نہیں دیا جاتا اور اگر وہ سرکاری ملازم ہے تو وہ برطرف نہیں ہوتا۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو کے ‘پلی بارگین’ کے اختیار سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل سے کہا تھا کہ وہ نیب کے قانون کی شق-25 کے بارے میں وفاق کا موقف ایک ہفتے میں پیش کریں جو پلی بارگین سے متعلق نیب کے چیئرمین کے اختیارات کی وضاحت کرتا ہے۔

اس از خود نوٹس کی سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے کہا تھا کہ قومی احتساب بیورو ملک میں بدعنوان عناصر کا سہولت کار بنا ہوا ہے جس کی وجہ سے بدعنوانی کو جڑ سے اُکھاڑنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے