پنجاب میں زلزلے کے شدید جھٹکے

پنجاب کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے.

پاکستان کے زلزلہ پیماء مرکز کے مطابق زلزلہ دن 12 بج کر 2 منٹ پر آیا، جس کی شدت 4.1 اور زیرِ زمین گہرائی 10 کلو میٹرتھی جبکہ زلزلے کا مرکز لاہور کے قریب ننکانہ صاحب میں تھا.

ڈان نیوز کے مطابق زلزلے کے جھٹکے صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت فیصل آباد، سرگودھا، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب اور گرد و نواح میں محسوس کیے گئے۔

زلزلے کے شدید جھٹکوں کے باعث شہری خوفزدہ ہوگئے اور استغفار اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے.

[pullquote] جب زلزلہ آئے تو کیا کرنا چاہیے؟[/pullquote]

خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں زلزلے ایک تواتر سے آ رہے ہیں.

آج صبح بھی خیبر پختونخوا میں افغانستان سے ملحق سرحدی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے.

زلزلہ پیماء مرکز کے مطابق یہ زلزلہ صبح 4 بج کر 19 منٹ پر آیا تھا، جس کی شدت 5.2 تھی جبکہ اس کا مرکز کوہ ہندو کش میں 310 کلو میٹر زیرِ زمین تھا.

خیال رہے کہ جنوری 2016 میں اب تک کوہ ہندو کش میں 26 بار زلزلہ آ چکا ہے، 13 جنوری کو آنے والے زلزلے کی شدت 5.9 ریکارڈ کی گئی،لیکن چونکہ اس کی گہرائی زمین میں 194 کلو میٹر اندر تھی اس لیے اس سے زیادہ نقصانات نہیں ہوئے.

اس سے قبل 2 جنوری کو بھی 5.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کی گہرائی 175 کلو میٹر تھی۔

کوہ ہندو کش زمین کی اُن فالٹ لائنز پر واقع ہے،جہاں عمومی طور پر پلیٹس میں حرکت ہوتی رہتی ہے، اس لیے اس علاقے میں اوسطاََ 4 شدت کے زلزلے آتے رہتے ہیں.

یاد رہے کہ 26 دسمبر 2015 کو افغانستان، تاجکستان اور پاکستان کے سرحدی علاقوں میں 6.2 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس سے اسلام آباد، خیبر پختونخوا اور پنجاب میں 29 افراد زخمی ہوئے تھے.

3 ماہ قبل اکتوبر 2015 میں ہندوکش ریجن میں 8.1 شدت کا زلزلہ آیا تھا، جس کی زیرِ زمین گہرائی 193 کلومیٹر تھی، جس سے خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، کشمیر، پنجاب اور فاٹا کے مختلف شہروں میں 220 افراد ہلاک اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے جب کہ افغانستان میں بھی 70 کے قریب ہلاکتیں ہوئی تھیں.

اس سے قبل 8 اکتوبر 2005 کو 7.6 شدت کے زلزلے نے کشمیر اور شمالی علاقوں میں تباہی پھیلا دی تھی۔

زلزلے کے نتیجے میں 80 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک، 2 لاکھ سے زائد افراد زخمی اور ڈھائی لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو گئے تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے