پنجاب پولیس کی روایتی بے حسی ،دوہرے قتل کے مجرم تاحال آزاد

دو ماہ قبل وھاڑی کے ملحقہ گاؤں 178 EBکی رھائشی خاتون رخسانہ بی بی کے اکلوتے بیٹے 20سالہ محمد ابوبکرولد محمد ارشد نامی نوجوان کو اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا تھا نامزد ملزمان غلام حیدر ولد شادی خاں،عبدالغفورعرف سلیم ولد برکت علی،ژریا بی بی زوجہ غلام حیدر نے دو نا معلوم ملزمان کے ساتھ مل کر نوجوان کو گھر کے باہر کام کرتے ہوئے اغوا کیا اوراپنے گھر لے جا کر بندوق سے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا ۔

موقع پر موجود رخسانہ بی بی اپنے بیٹے کو بچاتے ہوئے شدید زخمی ہو گئی ۔بعد ازاں اس بھیانک کا رروائی کو غیرت کے نام پرقتل قرار دیا گیا ۔ ملزمان کی طرف سے نوجوان ابوبکر کے کلثوم پروین دختر غلام حیدر کے ساتھ تعلقات کے شبہ کاالزام لگایا گیا اور ساتھ ہی کلثوم پروین کو بھی چھر ی کے وار کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا گیااورعینی شاہدین میں سے قریب آنے والوں کو گولی مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے موقع سے اسلحہ کے ساتھ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے

عینی شاہدین کے مطابق دونوں افرادموقع پر ہی دم توڑ گئے۔ کچھ دیر بعد پولیس کی موجودگی میں لاشوں کو تھانہ ماچھیوال منتقل کیا گیا اور لواحقین کے شدید احتجاج کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر کے غلام حیدر ولد شادی خان کو آلہ قتل سمیت گرفتار کر لیاجبکہ دیگر ملزمان کو تاحال قانون کی گرفت میں نہیں لیا گیا

نوجوان کے لواحقین میں سے محمد نواز (مقتول ابوبکر کے ماموں)نے آئی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مقامی تھانہ ماچھیوال کے تفتیشی آفیسرانسپکٹر محمد اٖفضل کی قاتلوں کے ساتھ گٹھ جو ڑ کی وجہ سے تا حال بقیہ ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا ۔

محمد نواز نے مزید تفصیلات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ مقدمہ میں تمام ملزمان کے خلاف ٹھوس ثبوت فراہم کر دئیے گئے ہیں ۔ تفتیشی آفیسر کی جانب سے عبدالغفورعرف سلیم ولد برکت علی،ژریا بی بی زوجہ غلام حیدر کو بھی براہ راست قتل میں ملوث قرار دیا گیا اور چالان پیش کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی گئی لیکن اس کے باوجود ملزمان دندناتے پھر رہے ہیں۔

محمد نواز نے تفتیشی انسپکٹر محمد افضل پر بھاری رشوت وصول کر کے حقائق کو نظر انداز کرنے کا الزام بھی عائد کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر بری کروانے یا کم از کم سزا دلوانے کی سازش کی جا رہی ہے اور صلح نامہ کے لیے دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں۔

مقتول ابو بکر کی والدہ رخسانہ بی بی اور ماموں محمد نواز کی ارباب اختیار سے انصاف کے حصول کے لیے وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف،وزیر قانون رانا ثنا ئاللہ ،آئی جی پنجاب سے خصوصی اپیل بھی کی اور کہا کے قانون و انصاف کے تقاضوں کومدنظر رکھتے ہوئے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے