پیرس حملے کے بعد فرانسیسی حکومت کا بعض مساجد بند کرنے کا فیصلہ

peris2پیرس پر خوفناک دہشت گرد حملے کے بعد حکومت نے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے شدت پسندوں کے خلاف سخت کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے جب کہ بعض مساجد کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی وزیر داخلہ برنارڈ گیزنیوف نے شدت پسندوں کے خلاف آپریشن تیز کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ایسی تمام مساجد کو بھی بند کردیا جائے گا جواپنے نظریات کو پھیلانے کا باعث بن رہی ہوں۔ فرانسیسی اخبار سے گفتگو میں وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں ہنگامی حالت کا نفاذ کردیا گیا ہے جب کہ شدت پسندوں کے خلاف آپریشن میں تیزی لا رہے ہیں تاکہ انہیں مزید کسی کارروائی کا موقع نہ مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 سالوں میں اب تک 40 امام مساجد کو ان کے نظریات کے باعث ملک بدر کیا جا چکا ہے اور مزید کئی مساجد کے اماموں کو واچ لسٹ پر رکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جمعہ کی رات پیرس میں 6 مختلف مقامات پر بم دھماکوں اور فائرنگ سے 129 افراد ہلاک اور 350 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جس کی ذمہ داری شام اور دیگر عرب ممالک میں کام کرنے والی شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرتے ہوئے مزید حملوں کی دھمکی دی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے