پیر:30 دسمبر 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]ایران نواز عراقی ملیشیا پر امریکی حملہ، پچیس افراد ہلاک[/pullquote]

ایران نواز عراقی ملیشیا کتائب حزب اللہ نے پیر تیس دسمبر کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے پچیس جنگجو ایک امریکی حملے میں مارے گئے ہیں۔ ان حملوں کی تصدیق امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے بھی کر دی ہے۔ یہ حملے گزشتہ ہفتے ایک امریکی کنٹریکٹر کی ہلاکت کے جواب میں کیے گئے ہیں۔ ان حملوں کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ واشنگٹن حکومت ایران کے کسی ایسے عمل کو برداشت نہیں کرے گی جس سے امریکی شہریوں کی زندگیاں خطرات کا شکار ہو سکتی ہی۔

[pullquote]احتجاج کرنے والے پر تشدد، سوڈانی سکیورٹی فورسز کے ستائیس اہلکاروں کو سزائے موت[/pullquote]

افریقی ملک سوڈان کے دارالحکومت خرطوم کی ایک عدالت نے سکیورٹی فورسز کے 27 اہلکاروں کو ایک زیرحراست احتجاجی پر تشدد کرنے کے الزام میں سزائے موت سنائی ہے۔ جیل میں تشدد سے ہلاک ہونے والا احمد الخیر نامی ایک اسکول ٹیچر تھا۔ الخیر کو رواں برس اکتیس جنوری کو حراست میں لیا گیا تھا اور دو دن بعد وہ جیل ہی میں تشدد کی وجہ سے ہلاک ہو گیا۔ موت کی سزا پانے والے ستائیس افراد پولیس اہلکار ہیں۔

[pullquote]افغانستان میں جنگ بندی نہیں ہوئی ہے، طالبان[/pullquote]

طالبان نے اُس تاثر کی تردید کی ہے کہ وہ افغانستان میں جنگ بندی پر راضی ہو گئے ہیں۔ افغان طالبان کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ کچھ ایام سے مقامی اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ پرجنگ بندی سے متعلق غیرمصدقہ اطلاعات عام کی جا رہی ہیں۔ اس بیان میں واضح کیا گیا کہ اسلامی اماراتِ افغانستان کے پاس جنگ بندی کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے۔ طالبان کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب افغانستان میں شدید موسم سرما میں بھی پرتشدد واقعات کا سلسلہ جاری ہے۔

[pullquote]اسرائیل کا حماس کے ساتھ طویل مدتی جنگ بندی پر غور، ذرائع[/pullquote]

اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ حکومت انتہا پسند فلسطینی تنظیم حماس کے ساتھ طویل مدتی جنگ بندی کے ایک منصوبے پر غور کر رہی ہے۔ اس مناسبت سے اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کرنے والے ملک مصر نے مجوزہ جنگ بندی کے منصوبے کی تفصیلات اعلیٰ اسرائیلی سکیورٹی حکام کو فراہم کر دی ہیں۔ اتوار انتیس دسمبر کو اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی کابینہ اس پلان پر ابتدائی غور کر چکی ہے۔ اس منصوبے کی شرائط پر نیتن یاہو کی کابینہ بدھ پہلی جنوری کو ایک مرتبہ پھر بحث کرے گی۔ اس پلان میں فلسطینی تاجروں کی ایک بڑی تعداد کو اسرائیل میں داخلے کے پرمٹ جاری کرنے اور جواباً حماس اسرائیل پر راکٹ داغنے والے انتہا پسندوں کے خلاف زيادی سختی برتے گی۔

[pullquote]لیبیا کی صورت حال پر میرکل، ایردوآن اور پوٹن کی بات چیت[/pullquote]

شمالی افریقی ملک لیبیا کی خطرناک داخلی صورت حال پر جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن اور اُن کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے ساتھ گفتگو کی ہے۔ جرمن حکومتی ترجمان کے مطابق اس معاملے پر مزید بات چیت کے علاوہ سفارتی کوششوں کو تقویت دینے پر تینوں لیڈروں نے اتفاق بھی کیا۔ چانسلر میرکل نے روسی اور ترک صدور کے ساتھ شامی معاملات پر بھی گفتگو کی۔ تینوں لیڈروں کی ٹیلی فونک بات چیت اتوار انتیس دسمبر کو ہوئی۔

[pullquote]آسٹریلیا میں نئے سال کی آتش بازی کا پروگرام منسوخ کر دیا گیا[/pullquote]

آسٹریلوی حکام نے دارالحکومت کینبرا اور دوسرے مقامات پر نئے سال کے موقع پر ہونے والی آتش بازی کو منسوخ کر دیا ہے۔ جنگلاتی آگ کی وجہ سے سڈنی شہر کی تاریخی آتش بازی کی منسوخی کا بھی امکان ہے۔ آتش بازی کو منسوخ کرنے کی وجہ سن 2019 کے مہینے اکتوبر سے لگی جنگلاتی آگ ہے۔ یہ آگ تین ملین ایکٹر سے زائد رقبے کو جلا کر راکھ کر چکی ہے۔ سڈنی کے قریبی جنگلات میں ترانوے مقامات پر آگ لگی ہوئی ہے۔ نئے سال پر سڈنی کی آتش بازی کو دیکھنے کے لیے ایک ملین سیاح ہر سال وہاں پہنچتے ہیں اور اس سے ملکی خزانے کو اکانوے ملین امریکی ڈالر کا منافع ہوتا ہے۔

[pullquote]جاپانی ساحل پر مشتبہ کشتی سے سات افراد کی نعشیں برآمد[/pullquote]

جاپانی حکام نے ساحل تک پہنچنے والی ایک کشتی میں سے کم از کم سات افراد کی نعشوں کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ اس کشتی پر دو مردہ انسانی جسموں کے صرف سر، مزید دو نعشیں بغیر سروں کے اور تین مکمل نعشیں ملی ہیں۔ جاپانی پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ یہ کشتی شمالی کوریا کی ہو سکتی ہے کیونکہ کشتی پر سے ایسی اشیا ملی ہیں جن پر کوریائی زبان درج ہے۔ پانچ ہلاک شدگان مرد بتائے گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق ابھی یہ واضح نہیں کہ ملنے والے سروں کا تعلق دوسری دو نعشوں سے ہے۔ جاپانی میڈیا پر بھی اس کشتی پر ملنے والی نعشوں کی کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔

[pullquote]آسٹریلیا کی جنگلاتی آگ: میلبورن کے قریب پہنچتی ہوئی[/pullquote]

آسٹریلوی جنگلاتی آگ اب بڑے کاروباری شہر میلبورن کے نواح میں پہنچ گئی ہے۔ قریبی رہائشی بستیوں کے مکینوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہونے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ آگ میلبورن شہر سے سولہ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع قصبے بنڈورا کے جنگل کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔ اسی قصبے کے قریب دو بڑی یونیورسٹیوں کے کیمپس بھی واقع ہیں۔ اس جنگلاتی آگ سے اب تک دس افراد ہلاک اور ایک ہزار مکانات جل کر خاکستر ہو چکے ہیں۔ ابھی بھی موسم خشک اور تیز ہوائیں چل رہی ہیں۔ درجہٴ حرارت چالیس ڈگری سینٹی گریڈ کے قریب ہے اور مجموعی صورت حال گھمبیر قرار دی گئی ہے۔

[pullquote]ملکی دفاع اور سلامتی کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے، کِم جونگ اُن[/pullquote]

شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ اُن نے اپنے فوجی حکام اور سفارت کاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ملکی دفاع اور جغرافیائی سلامتی کے لیے چوکس ہو جائیں۔ کمیونسٹ ملک کے سپریم لیڈر کا یہ بیان سرکاری میڈیا پر نشر کیا گیا۔ کِم نے یہ بیان حکمران ورکرز پارٹی کے اتوار انتیس دسمبر کو ہونے والے اجلاس میں دیا۔ انہوں نے ملک کی اقتصادیات کو متحرک کرنے کے لیے ضروری اقدامات کا اعلان کیا۔ شمالی کوریا کی ورکرز پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کی میٹنگ ہفتہ اٹھائیس دسمبر سے شروع ہے۔ امکان ہے کہ اس میٹنگ میں کم جونگ اُن امریکا کے ساتھ اختلافات کے شکار جوہری مذاکراتی عمل کو معطل کر سکتے ہیں۔

[pullquote]عراق: مظاہرین کے زیر قبضہ آئل فیلڈز کی بازیابی کا آپریشن شروع[/pullquote]

عراقی حکام نے بتایا ہے کہ حکومت مخالف مظاہرین کے زیر قبضہ دو اہم آئل فیلڈز کی بازیابی کا آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ یہ دونوں آئل فیلڈز ملکی دارالحکومت بغداد کے جنوب مشرق میں واقع شہر ناصریہ میں ہیں۔ ان تیل کے کنوؤں کے احاطے میں سینکڑوں مظاہرین ہفتہ اٹھائیس دسمبر کو داخل ہوئے تھے۔ ان آئل فیلڈز سے تیل کی پیداوار ہفتے کے دن سے بند ہے۔ مظاہرین نے ان آئل فیلڈز کی بجلی کاٹنے کے علاوہ تمام ملازمین کو باہر نکال دیا تھا۔ قبضے کے وقت سے آئل فیلڈز کا کنٹرول اسٹیشن بھی پوری طرح بند ہے۔ ناصریہ کے تیل کے کنوؤں سے روزانہ کی بنیاد پر اسی سے پچاسی ہزار بیرل تیل حاصل کیا جاتا ہے۔

[pullquote]ٹیکساس کے چرچ میں فائرنگ: دو افراد ہلاک[/pullquote]

امریکا کی ریاست ٹیکساس کے شہر وائٹ سیٹلمنٹ کے ایک چرچ میں ہونے والی فائرنگ سے کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اتوار انتیس دسمبر کی شام ہونے والی فائرنگ کے دوران دو افراد کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور کی ہلاکت بھی ہوئی۔ حملہ آور پر فائرنگ کرنے والے دونوں افراد عبادت کے موقع پر سکیورٹی کی ڈیوٹی دینے والے رضاکار تھے۔ پولیس نے ہلاک ہونے والوں کے نام ظاہر نہیں کیے۔ اسی طرح چرچ کے اندر فائرنگ کرنے والے کا نام بھی عام نہیں کیا گیا۔ وائٹ سیٹلمنٹ کے چرچ پر جب فائرنگ ہوئی اُس وقت ڈھائی سو افراد عبادت میں مصروف تھے۔

[pullquote]صومالیہ میں امریکا کی الشباب کے خلاف فوجی کارروائی[/pullquote]

موغادیشو میں ایک کار بم دھماکے میں 79 افراد کی ہلاکت کے ایک دن بعد امریکا نے صومالیہ میں الشباب کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔ امریکا کی افریقی کمان نے ان حملوں میں القاعدہ سے وابستہ عسکریت پسند گروہ الشباب کے جنگجوؤں کے کم از کم چارعسکریت پسندوں کی ہلاکت کا دعوی کیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے جنوبی صومالیہ کو ’فعال جارحیت والا علاقہ‘ قرار دینے کے بعد امریکا نے یہ فضائی حملے کیے ہیں۔ ہفتے کے روز موغادیشو میں ہونے والے ایک ٹرک بم حملے کی ذمہ داری کسی نے ابھی تک قبول نہیں کی لیکن حکام کا شبہ الشباب کی جانب ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے