چین، امریکا باہمی اعتماد بڑھانے پرمتفق

چینی صدر شی جن پنگ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والی پہلی باقاعدہ ملاقات میں دونوں ممالک کے باہمی اعتماد کو بڑھاتے ہوئے تعلقات کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق شام کے واقعے کے بعد دو بڑی طاقتوں کے سربراہان کی ملاقات کے اختتام پرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین مخالف رویے کے برخلاف شی جن پنگ سے ‘غیرمعمولی’ تعلقات کا دعویٰ کیا۔

امریکی ریاست فلوریڈا میں ہونے والی ملاقات کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے چین کے ساتھ اپنے تعلقات میں غیرمعمولی ترقی کی ہے’۔

انھوں نے چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ اپنے تعلقات کو غیرمعمولی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ‘میرے خیال میں زبردست بہتری آئی ہے’۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی مہم کے دوران چین کو امریکی معیشت کو نقصان پہنچانے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اس کا جواب دینے پر زور دیتے رہے ہیں۔

دوسری جانب چینی صدر شی جن پنگ نے امریکی ہم منصب کو چین کے دورے کی دعوت دی جس کو انھوں نے قبول کیا جو رواں سال کے آخر میں ہوگا۔

شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ ‘ہم میں کئی معاملات پر اتفاق ہوا ہے جس میں بالخصوص تعلقات کو بہتر کرنے اور اعتماد کی بحالی شامل ہے’۔

سیکریٹری اسٹیٹ ریکس ٹیلرسن کا کہنا تھا کہ ‘اجلاس کا ماحول اور دونوں رہنماؤں کا رویہ بھی مثبت تھا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم سب اس اجلاس کے نتائج پر بہت خوش ہیں’۔

خیال رہے کہ چین اور امریکا کے سربراہوں کے درمیان ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکا کی جانب سے شام پر کیے جانے والے حملے کو جارحیت قرار دیا تھا۔

یاد رہے کہ امریکا نے رواں ہفتے کے آغاز میں شام میں ہونے والے مہلک گیس کے مبینہ حملوں کے جواب میں شامی حکومت کے زیر کنٹرول الشعیرات ایئربیس پر 59 ٹام ہاک کروز کے 60 میزائل داغے تھے جس میں کم سے کم 4 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے