چینی کمپنی پاکستانیوں کو گدھے کا گوشت کھلانے میں ملوث ہے،دو پاکستانی بھی عدالت پہنچ گئے

gadhaپولیس کی طرف سے پکڑی جانے والی گدھوں کی کھالیں سپرداری پرحاصل کرنے کے لئے چینی کمپنی کی درخواست میں فریق بننے کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں متفرق درخواست دائر کر دی گئی۔

یہ درخواست نصیر احمد سیکھو اور محمد سعید نے چودھری شعیب سلیم ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ چینی کمپنی گلوبن کے نمائندے ینگ شینگ نے پولیس کی طرف سے پکڑی گئی گدھوں کی 1015 کھالوں کے حصول کے لئے عدالت عالیہ سے رجوع کر رکھا ہے

جبکہ گدھوں کی کھالوں کے اس مقدمہ میں چینی باشندے اور کمپنی ملزم نہیں ہیں ،پولیس نے کھالیں قبضہ میں لے کر نور الٰہی اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے، متفرق درخواست میں مزید موقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار چینی کمپنی اور اس کا نمائندہ بھی شہریوں کو گدھے کا مضر صحت گوشت کھلانے میں برابر کے شریک ہیں،

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مفاد عامہ کے تحت درخواست گزاروں کو بھی فریق بننے کی اجازت دی جائے اور چینی باشندے کی سپرداری کی درخواست خارج کی جائے۔

واضح رہے کہ چینی کمپنی کے نمائندے ینگ شینگ کی طرف سے دائر درخواست میں موقف اختیارکیاگیا ہے کہ دوماہ قبل پولیس نے دین پورہ قصور کے علاقے میں ٹینری سے ایک ہزار پچاس کھالیں قبضے میں لے لیں،

گدھے کی کھالیں اس ٹینری کی نہیں بلکہ چائینزکمپنی گلوبن کی ملکیت تھیں،ینگ شینگ نے عدالت سے استدعا کی کہ قبضے میں لی گئی گدھوں کی کھالیں درخواست گزار کو سپرداری پر دینے کا حکم دیاجائے،

عدالت نے 13نومبر کو ینگ شینگ کی درخواست پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے گدھے کی کھالوں کی برآمد پر پابندی سے متعلق نوٹیفکیشن طلب کیا تھا اور اس کیس کی مزید سماعت کے لئے 16نومبر کی تاریخ مقرر ہے جس میں فریق بننے کے لئے یہ متفرق درخواست دائر کی گئی ہے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے