کل مسیحی برادری کی عید ہے لیکن تین ماہ سے تنخواہ نہیں ملی

سارا سال شہر اقتدار کی گندگی صاف کرنے والے پچھلے تین ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے باعث احتجاج کر رہے ہیں۔ ایک دن بعد کرسمس کا تہوار ہے اور یہ لوگ ابھی تک سڑکوں پر ہیں کیونکہ ان کے بچے گھروں میں بھوکے ہیں اور یہ لوگ اپنا تہوار بھی نہیں منا سکتے۔ کیا ہمارے ہیروز اس رویے کے مستحق ہیں؟؟

اس پر سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ شوذب عسکری نے احتجاج کرتے ہوئے لکھا کہ

اے دنیا کی ساتویں سب سے بڑی فوج رکھنے والے ایٹمی ہتھیاروں سے مسلح پاکستان کے باشندو!
اے دنیا کی دوسری بڑی مسلم آبادی کے حامل ملک پاکستان کے شہریو!
اے وہ پاکستانیو! جن کا وزیر اعظم دنیا کا حسین ترین ہینڈسم شخص ہے۔
ایک بات تو سُنو!
اسلام آباد میں کام کرنےوالے صفائی اہلکاروں کی تعداد 1500 ہے۔ کیا تم جانتے ہو کہ وہ سب کس مذہبی برادری سے تعلق رکھتے ہیں؟
وہ سب ، ہاں جی سب کے سب مسیحی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔
کچھ پتہ ہے کہ ان کی سب سے بڑی عید کون سی ہوتی ہے؟
جی۔ کرسمس اور یہ 25 دسمبر کوہوتی ہے۔
یہ 25 دسمبر کل ہے جب ہم سب بابائے قوم کی ولادت کی خوشی میں چھٹی منائیں گے تو یاد رکھنا کہ پچھلے تین مہینوں سے ان صفائی اہلکاروں کو تنخواہ نہیں ملی۔
یہ ملک کا مجبور مظلوم ، مہقور اور بے سہارا طبقہ ہے۔
کیا اسلام آباد کی میونسپلٹی کے پاس ان 1500 ورکرز کی تنخواہ کے پیسے نہیں ہیں؟
کیا اسلام آباد کے باغیرت اور خدا ترس شہری ان 1500 گھرانوں کو عید کی خوشیاں نہیں بانٹ سکتے؟؟
میرا دل نہیں مانتا۔
خدارا ۔ کوئی آواز اٹھائیے۔ کرسمس میں 24 گھنٹے سے بھی کم وقت ہے۔
#خاکروبوں_کو_تنخواہ_دو

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے