کھانا کھا کر پیسے بھی کمائیں اور بیماری بھی بھگائیں

کھانے کھا کر اس سے پیسے کمانے کی نوکری بہت سے لوگوں کے لیے خواب کی طرح ہو سکتی ہے کیونکہ دنیا میں بہت سے لوگ کھانے کے شوقین ہوتے ہیں اور اگر یہ کام کر کے وہ پیسا بھی کمانا شروع کر دیں تو اس سے اچھی بات اور کیا ہو سکتی ہے۔

مگر 28 سالہ فیبیو میٹیسن کے لیے یہ محض ایک نوکری نہیں ہے بلکہ اس کام سے ان کی کئی سال پرانی بیماری’Eating Disorder‘ پر قابو پانے میں مدد ملی ہے۔

Eating Disorder‘ ایک ایسی بیماری ہے جس میں انسان کے کھانے کی عادات میں خرابیاں ہوتی ہیں جب کہ ایسے لوگ اپنے وزن کے حوالے سے تناؤ کا بھی شکار ہوتے ہیں جس کی وجہ سے انسان کی نفسیات پر بے حد منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

فیبیو میٹیسن برطانیہ کی پہلی یوٹوبر ہیں جنہوں نے ایک ایسا انٹرنیٹ ٹرینڈ فالو کیا جس میں لوگ کھانا کھاتے وقت ویڈیو بناتے ہیں اور اس ویڈیو کے دوران وہ ناظرین سے بات چیت بھی کرتے ہیں۔

’مُک بینگ کریز‘ جنوبی کوریا کا مشہور ترین انٹرنیٹ ٹرینڈ ہے جسے 2010 میں بے حد مقبولیت حاصل ہوئی تھی، اس میں لوگ کھانا کھاتے وقت ویڈیو بناتے تھے اور اس ویڈیو کے دوران وہ ناظرین سے بات چیت بھی کرتے تھے۔

فیبیو نے اپنی پہلی ویڈیو 2018 میں بنائی جس کے بعد انہیں محسوس ہوا کہ یہ کام ان کی بیماری کے علاج کا باعث بن رہا ہے، فیبیو اس مسئلے سے بہت سالوں سے پریشان تھیں جس میں یہ لوگوں کے سامنے کچھ بھی نہیں کھا پاتی تھیں۔

28 سالہ یوٹویوبر کا کہنا تھا کہ مجھے کھاتے دوران ہزاروں لوگ دیکھتے ہیں اور اب اس کام کی وجہ سے میں کھانا کھانے سے لطف اندوز ہوتی ہوں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب میں 19 سال کی تھی اس وقت سے میرے ساتھ کھانا کھانے کے حوالے سے مسائل تھے، میں ہمیشہ اس بات سے خوف زدہ رہتی تھی کہ میرا وزن نہ بڑھ جائے، اور مجھے یہ بات بھی بالکل پسند نہیں تھی کے میں کسی کے سامنے کھانا کھاؤں۔

فیبیو کا کہنا تھا کہ میری اس بیماری نے اتنی شدت اختیار کر لی تھی کہ میں لوگوں کے سامنے کھانا کھانے سے بہت گھبراتی تھی یہاں تک کہ میں نے اپنے کمرے میں چولہا رکھ لیا تھا تاکہ مجھے کھانا کھاتے ہوئے کوئی نا دیکھے، میں اپنے کمرے میں ہی کھانا پکا کر کھاتی تھی اور اس تمام تر صورتحال سے پریشان آکر میں نے ایک ویڈیو بنانے کے بارے میں سوچا۔

فیبیو میٹیسن کے یوٹیوب پر 8000 سے زائد سبسکرائبرز ہیں اور یہ کھانا کھاتے وقت اپنی ویڈیوز بنا کر پیسے کماتی ہیں، اور یہ کام کرنا انہیں ایک تھیراپی لگتا ہے۔

28 سالہ یوٹیوبر نے اپنا چینل 2018 میں بنایا تھا اور جب سے لے کر اب تک انہوں نے اپنے چینل پر 200 ویڈیوز پوسٹ کی ہیں، یہ اپنی ویڈیوز میں ہر طرح کا کھانا کھاتی ہیں جس میں برگر، پیزا، کیک، چپس وغیرہ شامل ہیں اور ان کی ایک ویڈیو کو ہزاروں لوگ دیکھتے ہیں۔

فیبیو کا کہنا تھا کہ مجھے بہت سے لوگوں کے پیغامات آتے ہیں جن میں ان کا کہنا ہوتا ہے کہ آپ کی ویڈیوز دیکھنے کے بعد بہت خوشی محسوس ہوتی ہے جب کہ ویڈیوز سے تناؤ اور بے چینی کی کیفیت بھی ختم ہو جاتی ہے اور ہمیں آپ کی ویڈیو دیکھنے کے بعد اپنے اندر خود اعتمادی بڑھانے میں بھی مدد ملتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے