گردوں کے امراض اور ذیابیطس سے بچانے والی موثر عادت

کیا آپ خود کو ذیابیطس اور گردوں کے تکلیف دہ امراض سے بچانا چاہتے ہیں؟ تو پانی کی مناسب مقدار کے استعمال کو عادت بنالیں۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

لاؤسن ہیلتھ ریسرچ انسٹیوٹ اور ویسٹرن یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ بنیادی طور پر درمیانی عمر میں لوگ پانی کی مناسب مقدار کا استعمال نہیں کرتے تو گردوں کے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تحقیق کے مطابق گردوں کے امراض کے شکار ہونے کے بعد اگر زیادہ پانی پینا عادت بنالیں تو اس سے گردوں کے افعال کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے، تاہم اس سے کیا بیماری کو بڑھنے سے روکا جاسکتا ہے؟ یہ وہ سوال تھا جس کے جواب کے لیے تحقیق میں جائزہ لیا گیا۔

اس سلسلے میں مختلف ہسپتالوں کے متعدد مریضوں پر کلینیکل ٹرائل کیے گئے اور یہ جاننے کی کوشش کی گئی ایک سال تک زیادہ پانی پینے کی عادت مریضوں کے گردوں کے افعال کی تنزلی کی رفتار سست کرتی ہے یا نہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ پانی دوا کی طرح کام کرتا ہے، مگر اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

630 مریضوں پر ہونے ٹرائل کے بارے میں محققین کا کہنا تھا کہ اس میں ایسے افراد شامل تھے جو ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر سمیت دیگر وجوہات کی بناءپر گردوں کے امراض کا شکار ہوئے۔

محققین کا کہنا تھا کہ گردوں کے امراض کی شدت مختلف ہوسکتی ہے اور کچھ کیسز میں تو کڈنی فیلیئر کا خطرہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گردوں کے امراض کا آغاز سست روی سے ہوتا ہے اور کئی برسوں تک وہ علامات کے بغیر پھیلتے رہتے ہیں اور عام طور پر ان کی تشخیص اس وقت ہوتی ہے جب گردوں کے افعال بہت زیادہ متاثر ہوچکے ہوتے ہیں۔

تاہم اس تجربے میں معلوم ہوا کہ ایک سال تک جب مریضوں کو پانی کی زیادہ مقدار کا استعمال کرایا گیا تو ان کے گردوں کے افعال میں آنے والی کمی کی رفتار میں کوئی کمی نہیں آئی۔

تاہم محققین کا کہنا تھا کہ پانی کی زیادہ مقدار کا استعمال خصوصاً جب ماضی میں کم پانی پینے کے عادی رہے ہوں، تو اس سے ایسے ہارمون کے اخراج کو نمایاں حد تک کم کرنے میں مدد ملتی ہے جو گردوں کے افعال پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

آسان الفاظ میں جوانی سے ہی مناسب مقدار میں پانی پینا عادت بنانا گردوں کے امراض سے بچانے میں مدد دیتا ہے، تاہم اس کا شکار ہونے کے بعد زیادہ پانی پینا بیماری کو بڑھنے سے تو کسی حد تک روک لے گا مگر افعال میں تنزلی کی رفتار میں کمی نہیں آئے گی۔

پھر بھی گردوں کے امراض کے شکار افراد زیادہ پانی پی کر کسی حد تک اپنی حالت بہتر بناکر دیگر موثر طریقہ علاج کو اپناسکتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے