گلگت بلتستان کے لیے بڑی خبر،گلگت بلتستان کو صوبے کے اختیارات دینے کا فیصلہ

پاکستان کے زیر انتظام شمالی علاقے گلگت بلتستان میں آئینی اور انتظامی اصلاحات حتمی مراحل میں داخل ہو گئی ہیں ۔ آئی بی سی اردو کے ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان کے سیاسی و انتظامی معاملات کو اسلام آباد سے کنٹرول کرنے والی جی بی کونسل کے جملہ اختیارات ختم کر کے اسے صرف تک محدود کیا جا رہا ہے ۔ گلگت بلتستان کو عملی طور پر پاکستان کے دیگر صوبوں کی طرح اٹھارہویں ترمیم کے تحت مکمل اختیارات دینے کا فیصلہ ہوا ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ نئی انتظامی اصلاحات کے مطابق گلگت بلتستان کے شہری پاکستان کے شہری شمار ہوں گے اور وہاں پاکستان سٹیزن شپ ایکٹ نافذ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم پاکستان پہلے ہی گلگت بلتستان کو پانچ سال کے لیے ٹیکس سے مستثنیٰ بھی قرار دینے کا اعلان کر چکے ہیں .نئی اصلاحات کے مطابق گلگت بلتستان کی مقامی حکومت اپنی معاشی منصوبہ بندی اب خود کر سکے گی ۔

نئی مجوزہ اصلاحات کی منظوری کے بعد گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی باقی صوبوں کی طرح قوانین بنا اور منظور کر سکے گی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں سول سروس اور عدلیہ کا مقامی ڈھانچہ بھی قائم کیا جا رہا ہے ۔ ان نئی اصلاحات کے بعد گلگت بلتستان میں گورنر ،سول سروس کے افسران اور جج اور گلگت کے مقامی افراد ہی بن سکیں گے ۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور مشیر برائے قانون بیرسٹر ظفر اللہ خان نے بتایا کہ گلگت بلتستان کو باقاعدہ صوبہ اسے لیے قرار نہیں دیا جا رہا کہ یہ خطہ بین الاقوامی طور پر مسئلہ کشمیر کے ساتھ منسلک ہے۔

بیرسٹر ظفر اللہ خان ، معاون خصوصی و مشیر برائے قانون

گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کے آئین میں کی جانی والی ان اصلاحات کے لیے وزیر اعظم پاکستان کے خصوصی مشیر برائے قانون بیرسٹر ظفر اللہ خان کافی عرصہ سے کام کر رہے تھے ۔اس سلسلے میں انہوں نے فاٹاکی طرح گلگت بلتستان کی قانونی اور سیاسی شخصیات سے مشاورت کی ہے .

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر اعظم کے مشیر برائے قانونی امور بیرسٹر ظفراللہ خان اتوار کے روز گلگت بلتستان اسمبلی کے 27اپریل 2018 کو ہونے والے جوائنٹ سیشن میں شریک ہوں گے جہاں مذکورہ تمام اصلاحات کو حتمی طورپر منظور کر لیا جائے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے