گل فیتے تے آ گئی

ایک چودھری صاحب کو لمبی لمبی چھوڑنے کی بہت بری عادت تھی. دوستوں نے سمجھایا کہ چودھری صاحب گاوں کی عزت کا مسئلہ ہے. رب دا ناں جے کچھ ہتھ ہولا رکھا کرو. انہوں نے سوچ بچار کے بعد ساتھ گاوں کا ایک سیانا بندہ اپنے ساتھ رکھ لیا اور اسے کہا کہ جب میں بہت لمبی چھوڑوں تو تم کھنگورا مار دیا کرنا میں سمجھ جاوں گا کہ گڑ بڑ ہو گئی ہے.

ایک روز دوسرے گاوں سے مہمان آئے اور چودھری صاحب انہیں اپنے شکار کی کہانی سنانے لگے. حقے کا کش لے کر فرمایا میں نے پچھلی سردیوں میں دو سو فٹ کا ہرن مارا.
خدمت گزار نے یہ سنا تو زور سے کھنگورا مارا.

چودھری سمجھ گیا گڑ بڑ ہو گئی ہے. کہا جب میں تھوڑا آگے گیا تو دیکھا وہ ڈیڑھ سو فٹ کا تھا. خدمت گزار نے پھر کھنگورا مارا.

چودھری صاحب مزید محتاط ہو گئے. کہا جب میں نے اسے سینگوں سے پکڑ کر دیکھا تو وہ کوی ایک سو فٹ کا تھا. خدمت گزار نے پھر کھنگورا مار دیا.

چودھری صاحب پریشان ہو گئے کہ بات بگڑتی جا رہی ہے. وہ مسکراے اور خدمت گزار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا پھر میں نے اس بخشو کو بلایا، اس نے دیکھ کر تسلی کی تو معلوم ہوا وہ ستر فٹ کا تھا.. خدمت گزار نے پھر کھنگورا ماردیا.

چودھری صاحب نے بے چین ہو کر پہلو بدلا اور کہا پھر میں نے گھر سے فیتہ منگوا لیا. سب نے مل کر اسے ناپا تو وہ پچاس فٹ کا تھا. بخشو خدمت گار نے ایک بار پھر ہلکا سا کھنگورا مار دیا.

چودھری صاحب کو بہت غٓصہ آ گیا. کہنے لگے کھوتی دیا پترا چپ کر جا ہن گل فیتے تے آ چکی اے.

تو جناب 200 ارب ڈالر سے اب بات دس ارب ڈالر پر آ چکی یے . ملک کو ایک سو نوے ارب کا نقصان ہو چکا ہے. اب مزید کھنگوروں کی ضرورت نہیں. گل ہن فیتے تے آ چکی اے.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے