ہفتہ : 10 نومبر 2018 کی اہم عالمی خبریں

[pullquote]امریکی پابندیاں ملکی اقتصادیات پر بے اثر ہیں، ایرانی صدر[/pullquote]

ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے لگائی جانے والی اقتصادی پابندیوں سے اُن کے ملک کی معیشت کسی طور پر متاثر نہیں ہوئی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وسیع تر پابندیاں پہلے ہی لگائی جا چکی ہیں اور نیا کچھ بھی نہیں ہے۔ روحانی کے مطابق امریکا ایرانی تیل کی پیداوار اوراس کی بیرون ملک فراہمی کو زیرو کی سطح پر لانے میں بھی ناکام ہو گیا ہے۔ ایران کے صدر نے ایک ہفتہ وار میٹنگ میں واضح کیا کہ نئی پابندیوں کی آڑ میں امریکا نے ایرانی بینکوں، ہوائی کمپنیوں اور جہازوں کی ایک طویل فہرست جاری کی ہے اور یہ ایرانی عوام کو نفسیاتی طور پر متاثر کرنے کی کوشش ہے۔

[pullquote]بھارتی زیر انتظام کشمیر میں دو شدت پسندوں کی ہلاکت[/pullquote]

بھارت کے زیر کنٹرول کشمیر میں مقامی پولیس نے دو مبینہ علیحدگی پسندوں کو ہلاک کرنے کا بتایا ہے۔ ان دونوں مسلح افراد کو ضلع پلوامہ کے ایک گاؤں میں دو طرفہ فائرنگ کے دوران ہلاک کیا گیا۔ پولیس نے ہلاک ہونے والے دونوں افراد کی لاشیں اور اسلحہ اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ پولیس کے مطابق ایک خصوصی سکیورٹی ٹیم مخبری کی بنیاد پر علاقے کی تلاشی لے رہی تھی کہ اُن پر جنگجوؤں نے اچانک فائرنگ شروع کر دی اور جوابی کارروائی میں دونوں ہلاک ہو گئے۔ پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے دونوں عسکریت پسند مقامی باشندے تھے۔

[pullquote]لبنان میں حکومت سازی کا تعطل، حل ڈھونڈ لیں گے، لبنانی صدر[/pullquote]

لبنان کے صدر مشیل عون نے کہا ہے کہ سیاسی تعطل کی برقرار صورت حال کے باوجود نئی حکومت کے قیام کا امکان موجود ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یونٹی حکومت کی تشکیل کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو ختم کر دیا جائے گا۔ حکومتی تشکیل میں کابینہ میں مذہبی گروپوں کا وزارتوں کی تقسیم اور نمائندگی کا معاملہ اٹکا ہوا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ لبنان میں رواں برس مئی کے پارلیمانی انتخابات کے بعد ابھی تک حکومت کی تشکیل ممکن نہیں ہو سکی ہے۔ نامزد وزیراعظم سعد الحریری نے گزشتہ ماہ نومبر کے اوائل میں یونٹی حکومت کے قیام کا عندیہ دیا تھا لیکن یہ ممکن نہیں ہو سکا۔

[pullquote]امریکی و فرانسیسی صدور کی ملاقات[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل ماکروں کے ساتھ پیرس میں ملاقات کی ہے۔ اس میٹنگ میں دونوں رہنماؤں نے یورپی دفاع پر خاص طور پر توجہ مرکوز کی۔ اس کے علاوہ اُن کی بات چیت میں شام اور ایران کے معاملات بھی شامل تھے۔ دونوں صدور کی ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب پیرس پہنچنے پر ڈونلڈ ٹرمپ نے فرانسیسی صدر کے یورپی فوج سے متعلق بیان کو نامناسب اور توہین آمیز قرار دیا ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر کے ساتھ ملاقات کے وقت ٹرمپ کا مزاج مصالحانہ دکھائی دے رہا تھا۔ امریکی صدر فرانس میں پہلی عالمی جنگ کے اختتام کی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچے ہیں۔

[pullquote]ترکی میں اسلحے کے گودام میں دھماکا، چار فوجی ہلاک[/pullquote]

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ ملک کے جنوب مشرقی حصے میں ایک اسلحے کے ذخیرے میں ہونے والے دھماکے سے چار فوجی ہلاک اور بیس دوسرے زخمی ہوئے ہیں۔ ترک وزارت دفاع کے مطابق یہ دھماکا حادثاتی طور پر توپ کا گولہ گرنے سے ہوا۔ اسلحے کا گودام ایران اور عراق کے قریب ترک سرحدی صوبے ہاکاری میں واقع ہے۔ یہ ابھی تک واضح نہیں کہ دھماکے کی وجہ کرد ملیشیا کے خلاف کسی جھڑپ کا نتیجہ یا جنگی مشقیں ہیں۔ ترکی کا جنوب مشرقی علاقہ کرد اکثریتی آبادی کا حامل ہے اور یہاں برسوں سے سیاسی انتشار پایا جاتا ہے۔

[pullquote]کوسووو کے ساتھ کشیدگی کے سائے میں سیربیا کی جنگی مشقیں[/pullquote]

بلقان خطے کے ملک سیربیا نے ہفتہ دس نومبر کو وسیع پیمانے پر جنگی مشقوں کے دوران اپنی فوجی طاقت مظاہرہ کیا۔ یہ جنگی مشقیں پہلی عالمی جنگ کے خاتمے اور ہمسایہ ملک کوسووو کے ساتھ پائی جانے والی کشیدگی کے تناظر میں اہم قرار دی گئی ہیں۔ سیربین صدر الیگزانڈر وُوچچ نے بھی جنگی مشقوں کا معائنہ کیا۔ ان جنگی مشقوں میں سیربیا کے آٹھ ہزار پیدل فوجیوں کے ساتھ ایک سو ٹینکوں اور جنگی طیاروں نے بھی حصہ لیا۔ اس دوران اصلی گولہ بارود کا بھی استعمال کیا گیا۔ سیربیا کو یہ پریشانی لاحق ہے کہ کوسووو کی قیادت اپنی البانوی نژاد آبادی پر مشتمل باقاعدہ فوج کھڑی کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔

[pullquote]کوریائی ممالک نے اگلی سرحدی چوکیوں کو غیر مسلح کر دیا[/pullquote]

جزیرہ نما کوریا کے دونوں ملکوں نے اپنی سرحدوں پر انتہائی اگلے محاذ پر قائم بائیس فوجی چوکیوں کو غیر مسلح کرنے کا کام مشترکہ طور پر مکمل کر لیا ہے۔ جنوبی کوریائی وزارت دفاع نے اس عمل کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان یہ عسکری معاہدہ اعتماد سازی کی جانب انتہائی اہم قدم ہے۔ اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ علاقائی استحکام اور امن مذاکرات کے سلسلے کو آگے بڑھانے کے لیے بھی یہ مثبت پیش رفت ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان تقریباً ڈھائی سو کلومیٹر لمبی سرحد پر لاکھوں بارودی سرنگیں بھی بچھی ہوئی ہیں۔

[pullquote]سری لنکا میں قبل از وقت پارلیمانی انتخابات پانچ جنوری کو ہوں گے[/pullquote]

سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا نے قبل از وقت پارلیمانی انتخابات اعلان کر دیا ہے۔ نئی پارلیمنٹ کے لیے انتخابات اگلے سال پانچ جنوری میں منعقد کرائے جائیں گے۔ صدارتی حکم کے تحت پارلیمنٹ کو جمعہ اور ہفتے کی نصف شب تحلیل کر دیا گیا۔ منصبِ وزارت عظمیٰ سے برخاست کیے جانے والے وزیراعظم رانیل وکرمے سنگھے کی سیاسی جماعت یونائٹڈ نیشنل پارٹی نے پارلیمنٹ کی تحلیل کو عدالت میں چیلنج کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی فوری وجہ نئے وزیراعظم مہندا راجا پاکشے آٹھ اراکین کی کمی سے اعتماد کا اکثریتی ووٹ لینے سے ناکامی تھی۔

[pullquote]امریکا نے سعودی عرب میں جنگی طیاروں میں تیل بھرنے کا سلسلہ ختم کر دیا[/pullquote]

سعودی عرب اور امریکا نے اس پر اتفاق کیا ہے کہ یمن میں کارروائیوں میں مصروف امریکی جنگی طیارے کسی سعودی ایئر فیلڈ سے مزید تیل حاصل نہیں کریں گے۔ امریکی وزارت دفاع نے اس خبر کی تصدیق کر دی ہے۔ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے یہ ضرور واضح کیا کہ سعودی عسکری اتحاد کے ساتھ تعاون جاری رکھا جائے گا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یمن کی جنگ میں امریکی حمایت کے ایک پہلو کو ختم کرنے کا فیصلہ حیران کن ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ گزشتہ ماہ امریکا اور برطانیہ نے یمن میں جنگ بندی کو ضروری قرار دیا تھا۔

[pullquote]کیلیفورنیا کی جنگلاتی آگ، نو افراد ہلاک[/pullquote]

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے حکام نے جنگلاتی آگ میں نو افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ یہ ہلاکتیں بیُوٹ (Butte) کاونٹی میں بھڑکنے والی آگ کے نتیجے میں ہوئیں۔ حکام نے یہ بھی بتایا کہ چھ ہزار سات سو عمارتیں بھی خاکستر ہو گئی ہیں۔ جلنے والی عمارتوں میں زیادہ تر مکانات ہیں۔ بیُوٹ کاؤنٹی کے زیادہ تر حصے کو جنگلاتی آگ نے تقریباً تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ جمعہ نو نومبر کو شمالی کیلیفورنیا میں لگی آگ میں پھنس کر ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد پانچ بتائی تھی۔ اسی علاقے میں ستائیس ہزار نفوس کا ایک قصبہ پیراڈائز پوری طرح جل کر راکھ ہو گیا ہے۔ یہ آگ رواں ہفتے کے دوران جمعرات سے بھڑکی ہوئی ہے۔

[pullquote]صومالی دارالحکومت میں کار بم حملے، ہلاکتیں 39 تک پہنچ گئیں[/pullquote]

صومالی دارالحکومت کی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ جمعہ نو نومبر کی شام میں کیے گئے تین کار بم حملوں میں ہونے والی ہلاکتیں انتالیس ہو گئی ہیں۔ ان کار بم حملوں کے دوران صومالی پولیس نے ایسے چار مسلح افراد کو ہلاک بھی کیا تھا، جو ایک ہوٹل میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ پولیس کے مطابق بیشتر ہلاک شدگان عام شہری ہیں۔ طبی اور سکیورٹی ذرائع نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ دو کار بم حملے دارالحکومت کے معروف صحافی ہوٹل کی بیرونی حد پر کیے گئے جہاں سے سٹی پولیس کا صدر دفتر انتہاسی قریب ہے۔ دہشت گرد تنظیم الشباب نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

[pullquote]میلبورن کا حملہ آور ایک انتہا پسند تھا، آسٹریلین خفیہ ادارے[/pullquote]

آسٹریلیا کی مطابق ملکی خفیہ اداروں کو یہ معلوم تھا کہ میلبورن میں چاقو سے حملے کرنے والا ایک انتہا پسند تھا۔ آسٹریلین پولیس نے حملہ آور کا نام حسن خالف شعیر علی اور عمر تیس برس بتائی ہے۔ یہ سن 1980 کی دہائی میں اپنے والدین کے ساتھ صومالیہ کے سیاسی بحران کے دوران پناہ کی تلاش میں آسٹریلیا پہنچا تھا۔ اس انتہا پسند نے جمعہ نو نومبر کو میلبورن شہر میں چاقو سے وار کیے تھے اور ان حملوں میں ایک شخص کی ہلاکت ہوئی تھی۔ انہی حملوں کے دوران اُسے پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ ہلاک ہونے والا باشندہ چوہتر سالہ اطالوی نژاد آسٹریلیائی تھا۔

[pullquote]امریکی صدر پیرس میں، پہلی عالمی جنگ کے اختتام کی تقریبات میں شریک ہوں گے[/pullquote]

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ فرانسیسی دارالحکومت پیرس پہنچ گئے ہیں۔ وہ فرانس میں قیام کے دوران پہلی عالمی جنگ کے اختتام کی خصوصی تقریبات میں حصہ لیں گے۔ پیرس پہنچنے کے بعد امریکی صدر نے کہا ہے کہ فرانسیسی صدر ماکروں کا یورپی فوج کھڑی کرنے کا بیان ’نامناسب اور توہین آمیز‘ ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ فرانس کے صدر ایمانوئل ماکروں نے حال میں کہا تھا کہ یورپ کو غیر ملکی خطرات کا سامنا کرنے کے لیے مشترکہ یورپی فوج تیار کرنی چاہیے۔ ماکروں کے مطابق یورپ کو امریکا سے بھی سکیورٹی خطرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ٹرمپ منصب صدارت سنبھالنے کے بعد دوسری مرتبہ فرانس پہنچے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے