ہفتہ : 19 اکتوبر 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]نئی بریگزٹ ڈیل میں ترمیم پر بحث[/pullquote]

برطانوی ہاؤس آف کامنز میں نئے بریگزٹ معاہدے پر رائے شماری کے لیے خصوصی اجلاس جاری ہے۔ وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنی افتتاحی تقریر میں اراکین پارلیمنٹ سے اپیل کی کہ وہ اس معاہدے کے حق میں ووٹ دیں۔ جانسن نے کہا کہ یہ معاہدہ برطانیہ اور یورپی یونین کے لیے ’آگے بڑھنے کا نیا راستہ‘ اور ’ایک نیا اور بہتر معاہدہ‘ ہے۔ پارلیمانی اسپيکر جان برکاؤ نے رکن پارلیمان اولیور لیٹوِن کی وہ درخواست منظور کر لی جس کے تحت جانسن کو مجبور کيا جا سکتا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر يورپی يونين کو بريگزٹ کی تاريخ ميں 31 جنوری تک کے ليے ايک اور توسيع کی درخواست دے سکيں۔ حزب اختلاف کے رہنما جیريمی کوربن نے کہا کہ ان کی لیبر پارٹی اس نئی ڈيل کی حمایت نہیں کرے گی۔ وہ چاہتے ہیں کہ اس بارے ميں حتمی فیصلہ برطانوی عوام کريں۔

[pullquote]اربعین کے موقع پر کربلا میں لاکھوں شیعہ زائرین کی آمد[/pullquote]

دنيا بھر سے لاکھوں شیعہ زائرین پیغمبرِ اسلام کے نواسے امام حسین کے چہلم کی تقريبات ميں شرکت کے ليے عراقی شہر کربلا پہنچ رہے ہیں۔ مسلمانوں کے ليے مقدس شہر کربلا میں اس وقت دو ملین سے زائد غیر ملکی شیعہ زائرین موجود ہیں، جن ميں اکثريت ایرانی شہریوں کی ہے۔ کسی ممکنہ نا خوشگوار واقعے سے نمٹنے کے ليے کربلا ميں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

[pullquote]ترک اور کرد فورسز کا ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام[/pullquote]

شمال مشرقی شام میں برسرپيکار ترک اور کرد فورسز نے ایک دوسرے پر امریکا کی ثالثی ميں کرائے گئے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔ ترک وزارت دفاع کے ایک بیان ميں کہا گيا ہے کہ شام کے سرحدی شہروں تل ابیض اور راس العین میں ’دہشت گردوں‘ نے 14 حملے کیے۔ بيان ميں کہا گيا ہے کہ انقرہ حکومت واشنگٹن کے ساتھ فائر بندی معاہدے کی پابندی کر رہی ہے۔ دوسری جانب کرد فورسز کا دعویٰ ہے کہ ترکی نے شہریوں اور زخمیوں کی منتقلی کے لیے محفوظ راستہ فراہم نہیں کیا۔

[pullquote]چلی میں پر تشدد مظاہرے، صدر نے دارالحکومت میں ایمرجنسی نافذ کر دی[/pullquote]

چلی کے صدر سیباستیان پانیئرا نے دارالحکومت سینٹیاگو میں ہفتے کے روز ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ اس فیصلے کی وجہ سب وے ٹرین کے کرايوں میں چار فیصد اضافے کے نتیجے میں شہر میں جاری احتجاجی مظاہرے ہیں۔ مشتعل مظاہرین شہر کے وسط میں اب تک دو عمارتوں اور ایک بس کو نذر آتش کر چکے ہیں۔ پانیئرا کے مطابق شہريوں اور تنصيبات کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

[pullquote]برطانوی پارلیمنٹ میں نئی بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ[/pullquote]

یورپی یونین سے برطانیہ کے اخراج کے ليے نئی ڈیل پر برطانوی پارلیمنٹ میں آج بروز ہفتہ ووٹنگ جاری ہے۔ نئی بریگزٹ ڈیل دو روز قبل سترہ اکتوبر کو برسلز میں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اور یورپی یونین کے رہنماؤں کے درمیان طے پائی تھی۔ جانسن اپنی جماعت کی پارلیمنٹ میں واضح اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے دیگر اتحادیوں سے حمایت حاصل کرنے کی کوشش ميں ہیں۔ اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے بعض ارکان پارلیمان بھی وزیراعظم کی اس سلسلے میں حمایت کر سکتے ہیں۔ دوسری جانب حکومتی جماعت کے بعض ارکان کی جانب سے اس معاہدے کو مسترد کیا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم جانسن اگر اس نئے معاہدے کے حق میں ارکان پارلیمان کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، تو برطانیہ کا یورپی یونین سے رواں ماہ اکتیس اکتوبر کو ايک ڈيل کے ساتھ اخراج ممکن ہو گا۔

[pullquote]امریکا کی شام پالیسی، ری پبلکنز کی صدر ٹرمپ پر تنقید[/pullquote]

امریکی سینیٹ میں ری پبلکن پارٹی کے رہنما مک کونیل نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شام کے حوالے سے خارجہ پالیسی پر کڑی تنقید کی ہے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے اپنے ایک آرٹیکل میں مک کونیل نے لکھا کہ شام سے امریکی افواج کا انخلاء، ایک بڑی اسٹریٹيجک غلطی ثابت ہوسکتی ہے۔ مک کونیل کے مطابق یہ فیصلہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کو کمزور کرے گا جبکہ اس سے امریکی حریف مضبوط ہو جائیں گے۔ مک کونیل نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا ہے کہ اس اقدام نے امریکا کو شمالی شام میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پیچھے دھکیل دیا ہے۔

[pullquote]اقوام متحدہ کی افغان مسجد پر حملے کی مذمت[/pullquote]

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹيريش نے افغانستان میں جمعے کی نماز کے دوران ايک مسجد میں ہونے والے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ مشرقی افغان صوبے ننگرہار کے علاقے حسکا مینا کی ایک مسجد میں کل ہونے والے بم دھماکے ميں کم از کم باسٹھ افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اقوام متحدہ کے ايک ترجمان نے کہا ہے کہ اس واقعے کے ذمہ دار افراد کو جواب دہ ٹھہرانا ہوگا۔ ترجمان کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے گہرے دکھ کے ساتھ ہلاک شدگان کے لواحقین سے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ حملہ ایک سنی مسجد پر اس وقت کیا گیا جب تقریباﹰ 250 نمازی مسجد کے اندر موجود تھے۔ دھماکے کے بعد یہ مسجد شدید تباہی کا شکار ہوئی اور درجنوں افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہوئے۔

[pullquote]بارسلونا میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان پر تشدد جھڑپ[/pullquote]

ہسپانوی شہر بارسلونا میں گزشتہ روز مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے درمیان پر تشدد جھڑپیں رونما ہوئیں۔ کاتالونیا کے علیحدگی پسند گزشتہ پانچ روز سے اپنے نو کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق سیاہ ماسک پہنے سینکڑوں مظاہرین نے شہر کی سڑکیں بلاک کرنے کے ساتھ ساتھ کوڑے کرکٹ کو آگ لگائی اور پولیس پر انڈے پھينکے اور پتھراؤ بھی کیا۔ پولیس نے جوابی کارروائی میں آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔ ان پرتشدد واقعات میں ایک سو اٹھائیس افراد کو گرفتار کيا گيا جبکہ درجنوں مظاہرین زخمی ہوئے۔ ہسپانوی وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق دو سو پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

[pullquote]سائبیریا میں ڈیم میں خرابی، سونے کی کان میں 13 افراد ہلاک[/pullquote]

سائیبیریا ميں ایک ڈیم ٹوٹ جانے کی وجہ سے سونے کی کان میں کام کرنے والے تیرہ کان کن ہلاک ہو گئے ہيں۔ یہ واقعہ آج ہفتے کے روز سائبیرین شہر کراسنویارسک سے 160 کلومیٹر کے فاصلے پر پیش آیا۔ تفتیشی کمیٹی کے مطابق اس واقعے میں گیارہ افراد ہلاک اور چودہ ديگر زخمی ہوئے جبکہ ايک درجن سے زائد کان کن ابھی تک لاپتہ ہیں۔ مقامی میڈیا نے بتایا ہے کہ تیز بارشيں، ڈيم ٹوٹنے کی وجہ بنيں۔

[pullquote]ہليری کلنٹن ای ميل معاملہ، تفتيش مکمل اور رپورٹ جاری[/pullquote]

امريکی محکمہ خارجہ کے مطابق سابق وزير خارجہ ہليری کلنٹن کے نجی ای ميل اکاؤنٹ کے استعمال سے متعلق معاملے ميں اڑتيس افراد کی جانب سے قوانين کی خلاف ورزی کی گئی۔ محکمہ خارجہ نے تين برس سے جاری تفتيش کے بعد گزشتہ روز اپنی رپورٹ جاری کی۔ مجموعی طور پر خفيہ معلومات کلنٹن کے ذاتی ای ميل پر بھيجے جانے کے اکانوے کيسز ريکارڈ کيے گئے، جن ميں اڑتيس افراد ملوث تھے۔ يہ تمام محکمے کے حاضر و سابق ملازمين ہيں اور ان کی شناخت مخفی رکھی گئی ہے۔ فی الحال يہ واضح نہيں کہ ان کے خلاف کس قسم کا ايکشن ليا جائے گا۔

[pullquote]آسٹریلیا میں 350 پناہ گزینوں کی موت کا ذمہ دار مشتبہ عراقی شخص گرفتار[/pullquote]

آسٹریلوی پولیس نے ہفتہ انیس اکتوبر کو ایک عراقی شخص کو انسانوں کی اسمگلنگ کے شبے پر گرفتار کیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ تينتاليس سالہ شخص مبينہ طور پر سن 2001 میں پناہ گزينوں کی ايک کشتی ڈوبنے کے واقعے ميں ملوث تھا۔ کشتی غرق ہونے کے نتيجے ميں 350 پناہ گزین ہلاک ہو گئے تھے۔ عراقی شخص کو برسبين کے ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا۔ اس پر انسانوں کی اسمگلنگ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ جرم ثابت ہونے کی صورت میں اس کو دس سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے