ہفتہ:30 نومبر 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]چاقو حملوں میں ملوث عثمان خان سزا یافتہ تھا:لندن پولیس[/pullquote]

لندن پولیس نے کہا ہے کہ جمعے کو لندن بِرج کے مقام پر شہریوں پر چاقو کے وار کرنے والا حملہ آور دہشتگری کے جرم میں سزا کاٹ چکا تھا۔ اس حملے میں دو افراد ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔ پولیس کے مطابق حملے کے وقت ملزم نے اپنے جسم پر دھماکا خیز مواد کی جعلی جیکٹ پہن رکھی تھی۔ اسے بعد میں پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ برطانوی حکام کے مطابق اٹھائیس سالہ حملہ آور عثمان خان کی پیدائش لندن میں ہوئی اور وہ برطانوی شہری تھا۔ یہ واقعہ ایک ایسے موقع پر پیش آیا ہے، جب برطانیہ میں عام انتخابات میں دو ہفتوں سے بھی کم وقت بچا ہے۔

[pullquote]ہالینڈ میں چاقو حملہ کر کے تین بچوں کو زخمی کرنے والے ملزم کی تلاش جاری[/pullquote]

ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں پولیس چاقو کے وار کر کے تین بچوں کو زخمی کرنے والے حملہ آور کی تلاش کر رہی ہے۔ یہ حملہ اس وقت کیا گیا، جب دی ہیگ میں لوگ بلیک فرائے ڈے کے موقع پر شاپنگ میں مصروف تھے۔ چاقو کے وار کر کے حملہ آور ایک ڈپارٹمنٹل اسٹور میں داخل ہو گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والوں میں تمام بچے تھے اور انہیں طبی امداد کے بعد گھر بھیج دیا گیا۔ اس واقعے کے بعد شہر میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ڈچ پولیس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے۔

[pullquote]البانیہ زلزلہ، ریسکیو سرگرمیاں ختم[/pullquote]

البانیہ میں زلزلے کے بعد جاری امدادی سرگرمیاں اب روک دی گئیں اور نقصان کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ منگل کے روز البانیہ کے ساحلی علاقے میں چھ اعشاریہ چار کی شدت کے زلزلے کی وجہ سے 50 افراد ہلاک ہوئے۔ حکام کے مطابق زلزلے میں بارہ سو عمارتوں کو نقصان پہنچا، جن میں سے ڈھائی سو سے زائد فی الحال رہنے کے قابل نہیں۔

[pullquote]انسانی ٹریفکنگ کا نشانہ بننے والوں کی باقیات ویتنام پہنچ گئیں[/pullquote]

گزشتہ ماہ ایک کنٹینر کے ذریعے غیرقانونی طور پر انگلینڈ پہنچنے کے دوران ہلاک ہو جانے والے 39 افراد کی لاشیں ویتنام پہنچا دی گئی ہیں۔ ویتنام کی سرکاری نیوز ایجنسی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ لندن سے ہلاک شدگان کی لاشیں ہفتے کو دارالحکومت ہینوئے پہنچیں۔ ان لاشوں اور باقیات کو اب ملک کے مختلف مقامات میں ان کے آبائی علاقوں میں پہنچایا جا رہا ہے۔ پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد کی عمریں پندرہ تا 44 برس کے درمیان ہیں، جن میں سے 31 مرد اور آٹھ خواتین تھیں۔ اس واقعے سے تعلق کے شبے میں برطانیہ میں متعدد افراد زیرحراست ہیں۔

[pullquote]لندن بِرج چاقو حملے کے متاثرین کے ساتھ ملکہ برطانیہ کی ہم دردی[/pullquote]

ملکہ برطانیہ نے گزشتہ روز لندن برِج پر ہوئے چاقو حملے کے متاثرین کے اہل خانہ کے لیے تعزیت کا پیغام پہنچایا ہے۔ ہفتے کے روز برطانوی میڈیا رپورٹوں کے مطابق ملکہ الزیبتھ نے اس واقعے میں ہلاک شدگان کے اہل خانہ سے گہری ہم دری کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ان کے لیے دعاگو ہیں۔ واضح رہے کہ جمعے کے روز ایک جعلی خودکش جیکٹ پہنے حملہ آور نے لندن برِج پر راہ گیروں کو چاقو سے نشانہ بنایا تھا۔ اس واقعے میں دو افراد ہلاک جب کہ دیگر تین زخمی ہوئے۔

[pullquote]اٹلی میں برفانی تودے کی زد میں آ کر دو افراد ہلاک[/pullquote]

اٹلی میں دو افراد برفانی تودے کی زد میں آ کر ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ ماؤٹ بلانک کے اطالوی سرزمین والے حصے میں برفانی تودے تلے دب کر ہلاک ہونے والے دونوں افراد اطالوی شہری تھے۔ اس واقعے میں کسی اور سکیئر کے لاپتا ہونے کی اطلاعات نہیں ہیں۔ اطالوی میڈیا کے مطابق ہلاک ہونے والے دونوں افراد اسکئینگ میں مصروف تھے، جب برفانی تودے نے ان جا لیا۔ یہ واقعہ تین ہزار میٹر کی بلندی پر پیش آیا۔

[pullquote]گوئٹے مالا میں سابقہ اعلیٰ فوجی افسران کے خلاف نسل کشی کا مقدمہ[/pullquote]

وسطیٰ امریکی ملک گوئٹے مالا میں ماضی کے اعلیٰ فوجی افسران کے خلاف نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات کے تحت مقدمے کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ گوئٹے مالا 36 برس تک خانہ جنگی کا شکار رہا۔ اس دور میں فوجی کارروائیوں کے سربراہ لوئس اینریق میڈونزا کے خلاف مقدمے کی کارروائی مارچ میں شروع کی جائے گی۔ ان پر الزام ہے کہ وہ کم ازکم 1771 افراد کے قتل اور ہزاروں دیگر افراد کی بے گھری میں ملوث تھے۔ ان پر جمعے کو فردِجرم عائد کی گئی۔

[pullquote]راکٹ حملے کے بعد غزہ میں اسرائیلی فضائی کارروائی[/pullquote]

غزہ سے اسرائیل پر ہونے والے ایک راکٹ حملے کے بعد اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں بمباری کی۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے جمعے کی شب بتایا گیا ہے کہ ان فضائی کارروائیوں میں حماس کی عسکری چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ غزہ کی جانب سے ایک راکٹ اسرائیلی سرزمین پر داغا گیا ہے۔ رواں ہفتے یہ اس قسم کا چوتھا حملہ ہے۔ پچھلے دو ہفتوں کے دوران اسرائیلی حملے میں ’اسلامی جہاد‘ کے سربراہ کی ہلاکت کے بعد اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔

[pullquote]دنیا سے بارودی سرنگوں کے خاتمے پر اتفاق[/pullquote]

دنیا کے 164 ممالک نے سن 2025 تک بارودی سرنگوں کے مکمل خاتمے پر اتفاق کیا ہے۔ بارودی سرنگوں کے خاتمے کے حوالے سے اجلاس اوسلو میں ہوا۔ ناروے کی وزارت خارجہ کے مطابق اگلے پانچ برسوں میں دنیا کو بارودی سرنگوں سے پاک بنایا جائے گا۔ واضح رہے کہ سن 2018 میں چھ ہزار آٹھ سو ستاونوے لوگ بارودی سرنگوں کی وجہ سے ہلاک یا زخمی ہوئے۔ جمعے کو طے پانے والے ’اوسلو ایکشن پلان‘ پر اتفاق کے بعد مختلف ممالک اپنے یہاں بارودی سرنگوں والے علاقوں کی نشان دہی کریں گے اور ان کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں گے۔ غیر ریاستی عناصر کے ہاتھوں بچھائی جانے والی باردوی سرنگوں کے حوالے سے افغانستان، بھارت، برما، نائجیریا، پاکستان اور یمن سرفہرست ہیں، جہاں ایک وسیع علاقہ بارودی سرنگوں سے متاثر ہے۔

[pullquote]ایردوآن کے بیان پر فرانس میں ترک سفیر کی طلبی[/pullquote]

فرانسیسی حکومت نے ملک میں تعینات ترک سفیر کو طلب کر کے صدر رجب طیب ایردوآن کے اس بیان پر احتجاج کیا ہے، جس میں انہوں نے فرانسیسی صدر ماکروں کو ’برین ڈیڈ‘ کہا تھا۔ مغربی فوجی اتحاد نیٹو کے ان دونوں رکن ممالک کے درمیان یہ کشیدگی ایک ایسے وقت پر پیدا ہوئی ہے، جب اگلے ہفتے نیٹو کا سربراہی اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اس کشیدگی کی وجہ شمالی شام میں ترک کارروائی پر فرانسیسی صدر کی جانب سے مذمت ہے۔ فرانسیسی وزارت خارجہ کے مطابق ترک سفیر کو بتایا گیا کہ ایردوآن کے بیانات کی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

[pullquote]مشرقی یوکرائن میں روس نواز علیحدگی پسندوں کی پیش قدمی کا دعویٰ[/pullquote]

مشرقی یوکرائن میں متحرک روس نواز علیحدگی پسندوں نے مزید علاقے پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔ خود ساختہ ڈونیٹسک پیپلز ریپبلک نے کہا ہے کہ اس کی پارلیمان نے یوکرائن کے ساتھ باقاعدہ سرحد واضح کر دی ہے۔ یہ دعویٰ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب نو دسمبر کو مشرقی یوکرائن میں پرتشدد واقعات کے خاتمے کے لیے ایک سربراہی اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔ اس اجلاس میں یوکرائنی اور روسی صدور کے علاوہ جرمن اور فرانسیسی قیادت بھی شریک ہو گی۔ روس نواز باغی ڈونیٹسک خطے کے قریب ایک تہائی پر قابض ہیں۔

[pullquote]جرمن حکومت میں شامل ایس پی ڈی پارٹی کی قیادت میں تبدیلی[/pullquote]

جرمن حکومت میں شامل دوسری بڑی اتحادی جماعت ایس پی ڈی کی قیادت کا انتخاب آج ہفتے کے روز ہو رہا ہے۔ پارٹی قیادت کے لیے جرمن وزیر خزانہ اور نائب چانسلر اولاف شولز اور کلارہ گیوِٹس سوشل میدان میں ہیں۔ دونوں رہنماؤں کا تعلق مشرقی جرمن ریاست برانڈنبرگ سے ہے اور وہ موجودہ حکومت کی حمایت کرتے ہیں۔ تاہم بعض لوگوں کا خیال ہے کہ جماعت کو حکومت سے الگ ہو کر پارٹی کی تنظیمِ نو پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے