14 اکتوبر 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]ہسپانوی عدالت نے علیحدگی پسند کاتلان رہنماؤں کو سزائیں سنا دیں[/pullquote]

اسپین کی سپریم کورٹ نے سیاسی عدم استحکام کے حامل علاقے کاتالونیا کے بارہ زیر حراست علیحدگی پسند رہنماؤں میں سے نو کو بغاوت کا مرتکب قرار دے دیا ہے۔ ان نو افراد کو نو سے تیرہ برس تک قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔ بقیہ تین رہنماؤں کو کوئی سزا نہیں سنائی گئی ہے۔ سزا پانے والے رہنماؤں میں کاتالونیا کے سابق نائب صدر اوریئول خونقیریز (Oriol Junqueras) بھی شامل ہیں۔ یہ سزائیں اکتوبر سن 2017 کے آزادی ریفرنڈم کے دو سال بعد عدالتی کارروائی مکمل کیے جانے کے بعد سنائی گئی ہیں۔ عدالتی کارروائی کے دوران چھ سو افراد کو گواہی کے لیے طلب کیا گیا تھا۔ ریفرنڈم کے وقت کاتلان صدر کارلیز پوج ڈیمونٹ اس وقت بیلجیم میں جلاوطنی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ کاتالان لیڈروں کو دی جانے والی سزاؤں کے خلاف کاتالونیا میں مظاہرے شروع ہونے کی اطلاعات ہیں۔

[pullquote]پولینڈ: پارلیمانی انتخابات میں حکمران پارٹی کی کامیابی[/pullquote]

پولستانی پارلیمانی انتخابات میں ڈالے گئے اکانوے فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہو گئی ہے۔ پولینڈ کے الیکٹورل کمیشن نے جزوی نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔ ان نتائج کے مطابق حکمران لا اینڈ جسٹس پارٹی کو پینتالیس فیصد ووٹ ملے ہیں۔ سن 2015 کے الیکشن کے مقابلے میں اس مرتبہ حکمران سیاسی جماعت کو سات فیصد زیادہ ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ اس طرح حکمران پارٹی کو پارلیمان میں واضح برتری حاصل ہو گئی ہے۔ اپوزیشن کی بڑی جماعت سِوک پارٹی کو ستائبیس فیصد ووٹ ملے ہیں جبکہ بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کے اتحاد کو صرف بارہ فیصد ووٹ ڈالے گئے ہیں۔

[pullquote]نوبل انعام برائے اکنامکس: تین ماہرینِ اقتصادیات کو دے دیا گیا[/pullquote]

نوبل پرائز کے سلسلے میں پیر چودہ اکتوبر کو اقتصادیات کا انعام تین مختلف ماہرین کو دیا گیا ہے۔ ان میں بھارتی نژاد امریکی ماہر اقتصادیات ابھیجیت بینرجی، فرنچ امریکن خاتون ایستھر ڈوفلو اور امریکا کے مائیکل کریمر شامل ہیں۔ رائل سویڈش اکیڈیمی کے مطابق ان تینوں ماہرین اقتصادیات کو غربت ختم کرنے کے سلسلے کی گئی ریسرچ کے اعتراف میں نوبل انعام سے نوازا گیا ہے۔ اکنامکس کے پرائز کے اعلان کے ساتھ ہی رواں برس کے نوبل انعامات کا سلسلہ ختم ہو گیا ہے۔ یہ انعامات رواں برس دس دسمبر کو سویڈن اور ناروے کے مختلف مقامات پر منعقد ہونے والی تقریبات میں دیے جائیں گے۔

[pullquote]شامی کردوں کا دمشق حکومت کے ساتھ اتحاد[/pullquote]

شامی کرد رہنماؤں نے واضح کیا ہے کہ وہ ملکی فوج کے ساتھ مل کر ترک افواج کا مقابلہ کریں گے۔ اس اعلان کو شمالی شام کی صورت حال میں ایک بڑی عسکری تبدیلی قرار دیا گیا ہے۔ کرد جنگجوؤں کے اعلان کے مطابق حکومت کے ساتھ سیاسی مکالمت جنگی حالات ختم ہونے کے بعد کی جائے گی۔ شمالی شام کے کردوں نے امریکی فوج کے پیچھے ہٹنے کے بعد ہی ملکی فوج کے تعاون کو کرد آبادی کی حفاظت کے لیے اہم سمجھا۔ اس وقت شمالی شام میں ترک فوج اور اس کی حلیف ملیشیا کرد علاقوں میں پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ شمالی شام کی کرد ملیشیا نے سن 2012 میں خانہ جنگی کے دوران دمشق حکومت سے دوری اختیار کر لی تھی۔

[pullquote]سابق امریکی نائب صدر جو بائیڈن کے بیٹے چینی کمپنی کے بورڈ سے مستعفی[/pullquote]

سابق امریکی نائب صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن نے ایک چینی مالیاتی کمپنی کے انتظامی بورڈ سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے۔ ہنٹر بائیڈن کے فیصلے کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اگلے صدارتی الیکشن میں ممکنہ حریف جو بائیڈن کے خلاف کی جانے والی شدید بیان بازی کا نتیجہ قرار دیا گیا ہے۔ ہنٹر بائیڈن نے اس چینی کمپنی کو چھوڑنے کا اعلان انٹرنیٹ پر کیا۔ اُدھر امریکی ریاست آئیووا میں انتخابی مہم کے دوران جو بائیڈن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس چینی کمپنی سے علیحدگی کا فیصلہ اُن کے بیٹے نے بغیر کسی مشاورت کے کیا ہے۔

[pullquote]جنوبی کوریائی وزیر کرپشن الزام کے الزام میں مستعفی[/pullquote]

جنوبی کوریا کے وزیر انصاف چو کُوک مالی بے ضابطگیوں کے الزامات کے تناظر میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ انہیں اپنے خاندان کے بعض افراد کو مبینہ طور پر ناجائز تعلیمی مراعات فراہم کرنے کے الزام کا سامنا بھی ہے۔ اس اسکینڈل کی وجہ سے ملکی لبرل حکومت کو عوامی بے چینی اور سیاسی مخالفین کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ وزیر انصاف نے آج پیر کو اپنے ایک بیان میں واضح کیا کہ انہوں نے اپنا استعفیٰ صدر مون جے اِن کو پیش کر دیا ہے۔ صدارتی دفتر نے یہ استعفیٰ قبول کیے جانے کی تصدیق نہیں کی۔ جنوبی کوریائی دارالحکومت سیئول میں اس وزیر کے حامی اور مخالفین گزشتہ کئی دنوں سے مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے تھے۔

[pullquote]شمالی شام سے امریکی فوج کو پیچھے ہٹنے کا حکم[/pullquote]

امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کے مطابق شمالی شام میں امریکی فوج دو پیش قدمی کرتی افواج کے درمیان ہے اور یہ خاصا پریشان کن معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی شامی علاقے میں متعین ملکی فوج کو محفوظ مقامات کی جانب فوری طور پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ ایسپر نے اس کی وضاحت نہیں کی کہ آیا صدر ٹرمپ نے امریکی فوج کو شام سے انخلا کا حکم بھی دے دیا ہے۔ بعض ذرائع کے مطابق ٹرمپ مکمل فوجی انخلا کے احکامات بھی جاری کر سکتے ہیں۔ ایسی صورت میں گزشتہ پانچ برسوں سے شمالی شام کے کرد جنگجوؤں سے امریکی پارٹنرشپ ختم ہو جائے گی۔ شمال مشرقی شام میں امریکا کے ایک ہزار فوجی موجود ہیں۔

[pullquote]برطانوی شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ آج سے پاکستان کے دورے پر[/pullquote]

برطانیہ کے پرنس ولیم اور پرنسس کیٹ آج پیر چودہ اکتوبر کو پاکستان کے ایک دورے پر اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔ اس برطانوی شاہی جوڑے کا یہ پاکستان کا پہلا دورہ ہے اور ان کا اسلام آباد پہنچنے پر ریڈ کارپٹ استقبال کیا جائے گا۔ اس پانچ روزہ دورے کے لیے پاکستانی فوج کی نگرانی میں خصوصی حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ یہ برطانوی شاہی خاندان کے رکن کسی بھی جوڑے کا گزشتہ ایک عشرے سے بھی زائد عرصے میں پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔ اس بارے میں لندن میں اس شاہی جوڑے کی سرکاری رہائش گاہ کینسنگٹن پیلس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں اِسے سکیورٹی اور دیگر سفری انتظامات کے تناظر میں پرنس ولیم اور پرنسس کیٹ کا آج تک کیا جانے والا پیچیدہ ترین دورہ قرار دیا گیا ہے۔

[pullquote]جاپان میں طاقتور سمندری طوفان: ہلاکتوں کی تعداد 36 ہو گئی[/pullquote]

جاپانی حکام کے مطابق انتہائی طاقتورسمندری طوفان ہاگیبیس کے باعث ہونے والی ہلاکتیں اب چھتیس تک پہنچ گئی ہیں۔ آج پیر کے دن حکام نے بتایا کہ امدادی کارکن طغیانی کے شکار دریاؤں اور ندی نالوں کے کناروں پر پھیلے کیچڑ میں لاپتہ افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس طوفان کی وجہ سے مرکزی جاپان کے ایک جزیرے کو شدید بارشوں اور زور دار جھکڑوں کا سامنا رہا۔ ملکی محکمہ موسمیات نے پیر چودہ اکتوبر کو مزید موسلا دھار بارشوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے عوام کو احتیاط برتنے کی تلقین کی ہے۔ اس سمندری طوفان کی وجہ سے وسطی جاپان کے ایک جزیرے کے کئی مقامات پر پچھلے دو روز میں انتالیس انچ تک بارش ریکارڈ کی گئی۔ طوفان سے قبل ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا۔

[pullquote]داعش کے جنگجوؤں کے فرار کا ذمہ دار ترکی ہے، آسٹریلیا[/pullquote]

آسٹریلیا کی وزیر خارجہ ماریزے پیئن نے آج پیر کے روز کہا کہ شمالی شامی علاقے میں جہادی تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے زیر حراست جنگجوؤں کے فرار کی ذمہ داری ترکی پر عائد ہوتی ہے۔ آسٹریلوی وزیر خارجہ نے یہ بات اپنے اُس بیان میں دی، جو انہوں نے ملکی پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں داعش کے جہادیوں اور اُن کے اہل خانہ کے فرار کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر بحث کے دوران دیا۔ آسٹریلوی اپوزیشن نے امریکی فوج کے شمالی شام سے پیچھے ہٹنے کو بھی اس صورت حال میں شریک قرار دیا لیکن وزیر خاجہ نے جہادی قیدیوں کے فرار کی مکمل ذمہ داری ترک فوج اور اُس کی اتحادی ملیشیا پر عائد کی۔

[pullquote]فلپائن میں پولیس کے ملکی سربراہ نے استعفیٰ دے دیا[/pullquote]

فلپائن کے صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے کی منشیات کے خلاف جنگ کی پالیسی کو قابل عمل بنانے والے ملکی پولیس کے سربراہ جنرل آسکر البیالڈے نے اپنے منصب سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ ملکی پولیس کے سربراہ کو منشیات کی تجارت میں ملوث افراد کے ساتھ سن 2013 میں رابطے رکھنے کے الزام کا سامنا ہے۔ صدر ڈوٹیرٹے کے دفتر نے اس کی تردید کی ہے کہ البیالڈے پر مستعفی ہونے کے لیے کوئی صدراتی دباؤ تھا۔ صدارتی بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ البیالڈے نے مستعفی ہونے کا فیصلہ ملکی پولیس کے کردار اور اس پر عوامی اعتماد کو مجروح ہونے سے بچانے کی خاطر کیا۔ منشیات کے خلاف جنگ میں البیالڈے کی قیادت میں پولیس کے ہاتھوں ہزاروں افراد مارے گئے تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے