انگلینڈ میں اسپتال کے فرش پر بچےکا علاج، تصویر الیکشن مہم پر چھا گئی

انگلینڈ کے اسپتال میں کمسن بچے کے زمین پر علاج کی تصویر الیکشن مہم پر چھا گئی۔

ایک صحافی نے لیڈز جنرل اسپتال میں بستر نہ ہونے پر 4 سالہ بچےکے زمین پرعلاج کی تصویربرطانوی وزیراعظم بورس جانسن کودکھائی توانھوں نے موبائل فون لے کرجیب میں ڈال لیا۔

رپورٹرنے جب انہیں یاد دلایا تواس کاموبائل فون جیب سے نکال کربچے کی تصویر دیکھی اور اس کےوالدین سےافسوس کااظہار کیا ۔

لیبرپارٹی نے نیشنل ہیلتھ سروس کی تباہی کاذمہ دار حکمراں ٹوریزکو قرار دے دیا اور اپنی الیکشن مہم کے دوران صحت میں سرمایا کاری اور گرین فیوچر کے وعدے کیے ہیں۔

رطانیہ میں 12 دسمبرکوعام انتخابات ہورہے ہیں اور پورے ملک میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں۔

برطانیہ میں ایک مارکیٹنگ ریسرچ اور سروے کمپنی کی جانب سے کیے گئے تازہ سروے کے مطابق رواں ہفتے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی کنزرویٹو پارٹی کو لیبرپارٹی پر 14 پوائنٹ کی برتری حاصل رہی۔

5 سال کے دوران تیسرے انتخابات
واضح رہے کہ برطانیہ میں گذشتہ 5 سال کے دوران یہ تیسری مرتبہ انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔

برطانیہ میں یورپی یونین میں رہنے یا اس سے نکل جانے کے حوالے سے 23 جون 2017 کو ریفرنڈم ہوا تھا جس میں بریگزٹ کے حق میں 52 جبکہ مخالفت میں 48 فیصد ووٹ پڑے جس کے بعد اس وقت کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کو عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا، کیوں کہ وہ بریگزٹ کے مخالف تھے۔

ڈیوڈ کیمرون کے استعفے کے بعد برطانیہ کی وزیراعظم بننے والی ٹریزا مے نے جولائی میں بریگزٹ ڈیل کی پارلیمنٹ سے منظوری میں ناکامی کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا اور ان کے بعد بورس جانسن نے عہدہ سنبھالا تھا۔

وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالتے ہی بورس جانسن نے کہا تھا کہ اب چاہے کچھ بھی ہو برطانیہ 31 اکتوبر کو یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا تاہم وہ اس میں ناکام ہوچکے ہیں۔

برطانوی پارلیمنٹ دو مرتبہ بورس جانسن کے منصوبے کو ناکام بناچکی ہے جس پر انہوں نے ملکہ برطانیہ سے پارلیمنٹ کو معطل کرنے کی منظوری بھی لی تھی جس کو سپریم کورٹ نے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔

بعد ازاں یورپی یونین نے معاہدے کا وقت دیتے ہوئے 31 جنوری تک توسیع کی منظوری دی ہے جس کو بورس جانسن نے قبول کرتے ہوئے قبل از وقت انتخابات کا اعلان کیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے