عمران خان کے بھانجے کی اب تک ایف آئی آرکیوں نہیں کٹی؟ مریم اورنگزیب

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی(پی آئی سی) پر حملے میں ملوث وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان خان نیازی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان صاحب کے بھانجے غائب ہیں،ان پر ایف آئی آرکیوں نہیں کٹی؟حکومت کی نااہلی کی وجہ سے آج 3 دن ہونے کو آئے پی آئی سی بند ہے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ حکومت بے بس نظر آ رہی ہے،نااہل حکومت کی وجہ سے پی آئی سی بند ہے، یہ مکافات عمل ہے کہ حکومت کو خود اس سب کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔

مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما خرم دستگیر نے پی آئی سی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ ڈاکٹرز اور وکلاء کا یہ حال ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نا اہلی سے یہ سب ہوا ہے، حکومتی وزیر کو میڈیا کی موجودگی میں زد و کوب کیا گیا۔

[pullquote]’بدتہذیبی کا وائرس کنٹینر سے نکل کر پورے ملک میں پھیل گیا'[/pullquote]

خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ بدتہذیبی کا یہ وائرس 2014 میں کنٹینر سے نکلا، اب پورے ملک میں پھیل گیا ہے،کنٹینر سے پاکستانیوں کو سول نافرمانی کرنےکی ترغیب دی گئی، حکومت جب اپوزیشن میں تھی تو پارلیمنٹ پر لعنت بھیجی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں بزرگ مریضوں کو سراسیمگی کی حالت میں نکالا گیا، حکومت سے مطالبہ ہے کہ ذمہ داران کو سزا دے، حکومت کا فرض ہے کہ شہریوں کی جان اور مال کی حفاظت کرے۔

واضح رہے کہ 11 دسمبر 2019 کو لاہور میں وکلا کے جتھے نے پی آئی سی میں دھاوا بول دیا تھا اور اسپتال کے عملے اور مریضوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ اس ہنگامہ آرائی کے دوران بروقت طبی امداد نہ ملنے پر خاتون سمیت 3 افراد انتقال کرگئے تھے۔

واقعے کے خلاف 250 وکلاء کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جن میں سے متعدد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے جب کہ میڈیا پر آنے والی فوٹیجز میں وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان خان نیاز ی ایڈووکیٹ بھی وکلا کے ساتھ نظر آئے تھے جس پر ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

پنجاب پولیس نے حسان خان نیازی کی گرفتاری کے لیے لاہور میں ان کے گھر پر چھاپہ بھی مارا ہے تاہم گھر پر نا ہونے کے باعث انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے