جناح کی آخری وصیت مُلا منافق نے لکھی- یہ سچ ہے

جناح صاحب کہہ گئے تھے کہ میرے بعد ملک میں جتنے بہترین دماغ آئیں ان کو جینے کا قطعاً حق نا دیا جائے. جہاں مولوی نام کی اس قدر کمال مخلوق موجود ہے، وہاں آخر کسی بھی دوسرے قسم کے سوال کرنے والے ذہن کی کیا ضرورت، چڑھا دینا ان تمام سوال کرنے والے گستاخوں کو سولی پر اور پھر کسی دوسرے کو یہ سوچنے بھی نا دینا کہ سولی چڑھنے والے کا کیا گناہ تھا. آپ کو میری یہ باتیں مذاق لگ رہی ہونگی مگر تھوڑی دیر رُکیئے، میں اپنی تمام باتوں کو ثابت کروں گا لیکن ذرا وقفہ.

آپ کو یہ بھی علم نہیں ہوگا کہ قائداعظم خود کہہ کر گئے تھے کہ میرے بعد ان تمام اوباش کمی اقلیتوں کو بھی کہنا کہ اپنی حد میں رہیں نہیں تو تمہیں مکمل حق ہے کہ ان کو کچل دو، ان کو بھٹی میں جلاؤ یا ان کی چمڑی ادھیڑ کر ان کو دوسرے کمیوں کے لیئے عبرت کا نشان بنا دو. یاد رہے قائد نے ہی کہا تھا کہ کبھی اس بات میں نا آنا کہ پاکستان ہم نے امن کے لیئے حاصل کیا ہے. ہم اپنے دشمنوں کو برابر کا جواب دینا جانتے ہیں، میری نسلیں اس بات کا پاس رکھیں گی اور گستاخوں کی گردنیں اڑانے میں قطعاً پیچھے نہیں ہٹیں گی. میں اوپر سے دیکھ رہا ہونگا. شاباش، سمجھ گئے؟

اور یہ جو کہتے پھرتے ہیں آزادی دو آزادی دو، سب انگریز کی چال ہے. میں لکھ کر جا رہا ہوں کہ خبردار، ان لوگوں سے دو دو ہاتھ کرلینا یہ نا ہو کہ یہ بعد میں وبال جان بن جائیں اور تمہارے پاکستان، اور اسلام کی سرزمین کو نقصان دے جائیں. مسائل وسائل کچھ نہیں ہوتے پاکستان اللہ کی عطا ہے اور اس میں وسائل کی کمی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا. جو یہ سوال کرے اس کو میرے اچھے اچھے قول پڑھ کر سنا دینا اور دو چار اسلام کی باتیں کردینا، تاکہ ان کو صبر آجائے. مجھے معلوم ہے کہ میری قوم کتنے صبر والی ہے لیکن نانا نا نا نا، کبھی ان کو اپنی حد سے بڑھنے نہیں دینا. اس کام میں تمہارے کام دین کے ٹھیکیدار آئیں گے، ان کا ضرور خیال کرنا، لو جاؤ عیاشی کرو.

رُکو، ابھی سبق ختم کہاں ہوا ہے؟ ایک اور اہم بات تو بھول ہی گیا.میری سالگرہ اور میری برسی منا لینا اور عوام کو جھنڈی پکڑا کے کہنا کہ یہی پاکستان ہے، اسی پر خوش رہیں. پاکستان سے محبت اور کیا ہے؟ اسلام اور کشمیر کے نام پر عوام کے جذبات کنٹرول کیئے جاسکتے ہیں تو کبھی زیادہ تنگ کرنے لگیں تو کشمیر کے جہاد پر لگا دینا یا اسلام کے نام پر ایک اور ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دینا. اگر پھر بھی باز نا آئیں تو دہشتگرد کب کام آئیں گے؟ چالو کرو اب اپنے کھیل کو.

میں دہشتگردوں کو خاص پروٹوکول دینا پسند کرتا ہوں، تمہیں بھی کہتا چلوں، یہ بہت کام آتے ہیں، عوام پر تمہارے رعب سے زیادہ ان کا رعب رہتا ہے، تو تمہیں کیسی پرواہ؟ عیاشی کرو.

نوجوانوں کے لیئے ایک آخری پیغام چھوڑے جارہاہوں، دیکھو سیدھے طریقے سے اوپر کوئی بھی نہیں آسکتا. تم بھی اگر سیدھے طریقے سے اوپر آنا چاہتے ہو تو بہت بڑی بھول میں ہو. شششش خبردار کوئی سوال تمہارے ذہن میں آیا بھی تو مار دیئے جاؤ گے، تم مشین ہو اور تمہیں مشین ہی رہنا ہے. خبردار کوئی الٹا سیدھا سوال کبھی ذہن میں لائے بھی تو، یہ میری ملا بردار فورس دیکھ رہے ہو؟ ان کو گستاخ کھانے کی عادت ہے، ہاں وہ جو ان کی مرضی اور مفاد کے خلاف بات کرے، وہی گستاخ.

میں اپنا پیغام مُلا منافق کے ہاتھ تھامے جا رہا ہوں، امید ہے یہ تمہیں میرا پیغام پہنچا دے گا. اور ہاں، ششش خاموش! آواز نا نکلے، والسلام، تمہارا اپنا قائد.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے