اتوار: 12 جنوری 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]مظاہرے میں شریک نہیں تھا، ایران میں برطانوی سفیر کا بیان[/pullquote]

ایرانی دارالحکومت تہران میں متعین برطانوی سفیر راب میک ایئر نے اس بات کی تردید کی ہے کہ وہ یونیورسٹی کے مظاہرے میں شریک ہوئے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ یونیورسٹی کے باہر یوکرائنی مسافروں کے لیے ہونے والی دعائیہ تقریب میں شرکت کے لیے گئے تھے۔ ایرانی حکام نے برطانوی سفیر کو کئی گھنٹوں تک حراست میں رکھا تھا جس کی وجہ مظاہرے میں شرکت بتائی گئی۔ سفیر نے مزید وضاحت دی کہ وہ تقریب میں شرکت کے پانچ منٹ ہی بعد واپس لوٹ پڑے تھے کیونکہ وہاں حکومت مخالف نعرے بازی شروع ہو گئی تھی۔ برطانوی حکومت نے اپنے سفیر کو حراست میں رکھے جانے پر تہران حکومت سے احتجاج کیا ہے۔

[pullquote]قطری امیر ایران کا دورہ کریں گے[/pullquote]

خلیجی ریاست قطر کے سربراہ امیر تمیم بن حمد الثانی آج ایرانی دورے پر تہران پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے مسقط میں سلطان قابوس کی تعزیت کرنے کے بعد ایک وفد کے ہمراہ ایران کا سفر اختیار کیا۔ یہ قطری امیر کا پہلا ایرانی دورہ ہے۔ وہ اس دورے کے دوران ایرانی صدر حسن روحانی اور دوسرے اعلیٰ حکومتی اکابرین سے ملاقاتیں کریں گے۔ یہ امر اہم ہے کہ امریکی حلیف قطر کے ایران کے ساتھ بھی بہتر تعلقات استوار ہیں۔

[pullquote]پولستانی ججوں کی حمایت میں یورپی منصفین کا خاموش مظاہرہ[/pullquote]

مختلف یورپی ممالک کے ججوں نے پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں نکالی گئی خاموش احتجاجی ریلی میں شرکت کی ہے۔ کئی جج اپنے عدالتی لباس میں شریک تھے۔ یہ احتجاجی ریلی پولستانی ججوں کی حمایت میں نکالی گئی تھی۔ یہ ریلی اُس حکومتی قانون سازی کے خلاف تھی جس کے تحت حکومت کسی بھی جج کو ملازمت سے فارغ کرنے کا اختیار حاصل کرنے والی ہے۔ احتجاج کرنے والے یورپی ججوں کی ریلی پولینڈ کی سپریم کورٹ سے شروع ہوئی۔ اس موقع پر لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے مہمان ججوں کا خیرمقدم کیا اور شکریہ بھی ادا کیا۔ ججوں کے علاوہ اس ریلی میں تقریباً پندرہ ہزار افراد شریک تھے۔

[pullquote]عمان کے نئے حکمران سے غیرملکی عالمی لیڈروں کی ملاقاتیں[/pullquote]

خلیجی ریاست عُمان کے نئے حکمران ہیثم بن طارق آل سعید کے اقتدار سنبھالنے کے بعد اُن سے کئی غیر ملکی لیڈروں نے ملاقاتیں کی ہیں۔ ملاقات کرنے والوں میں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اور شہزادہ چارلس بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کویت کے حکمران شیخ صباح الاحمد الصباح اور قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی نے بھی ان سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف بھی عُمان پہنچ چکے ہیں۔ سلطان ہیثم رحلت پا جانے والے سلطان قابوس کے دور حکومت میں وزیر ثقافت تھے۔ وہ عُمان کے شاہی خاندان آل سعید سے تعلق رکھتے ہیں۔ سابق حکمرات قابوس گیارہ جنوری کو فوت ہوئے تھے۔ وہ عرب دنیا کے سب سے طویل عرصے تک برسراقتدار رہنے والے حکمران تھے۔

[pullquote]یورپ جانے کی کوشش میں بچوں سمیت گیارہ سمندر میں ڈوب کر ہلاک[/pullquote]

پناہ گزينوں کی ايک کشتی ترکی اور يونان کے درميان بحيرہ ايجيئن ميں ڈوبنے سے گیارہ لوگ مارے گئے ہیں، جن میں آٹھ بچے شامل تھے۔ يہ واقعہ ہفتے کو ترک ساحلی شہر چشمے کے قريب پيش آيا، جو يونانی جزيرے خيوس کے پاس ہے۔ کشتی پر کل انيس افراد سوار تھے، جن میں سے آٹھ کو بچا لیا گيا۔ تازہ واقعے ميں ہلاک ہونے والوں کی شہريت فی الحال واضح نہيں۔ ان واقعات کے باوجود پناہ گزين اب بھی يورپ پہنچنے کے ليے خطرناک سمندری راستے اختيار کر رہے ہيں۔ ان لوگوں کی اکثریت افغانستان، عراق اور شام سے ہوتی ہے۔

[pullquote]امریکا اور چین کے درمیان تجارتی ڈیل[/pullquote]

امریکی صدر چین کے ساتھ طے پانے والی تجارتی ڈیل کے پہلے مرحلے کی دستاویز پر بدھ پندرہ جنوری کو دستخط کریں گے۔ ٹرمپ نے اس ڈیل کو اپنی حکومت کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ اس معاہدے پر دستخط کی تقریب امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں منعقد ہو گی اور اس میں چینی وزیر اعظم لی کیچیانگ بھی شریک ہوں گے۔ وہ پیر تیرہ جنوری کو امریکا پہنچ رہے ہیں۔ دوسری جانب اس تجارتی ڈیل پر عالمی سطح پر متضاد رد عمل سامنے آیا ہے۔ کونسل آف فارن ریلیشنز کے تجارتی امور کے ڈائریکٹر ایڈورڈ ایلڈن کے مطابق ابھی چین اور امریکا کے درمیان اہم اختلافی معاملات بدستور موجود ہیں۔ ایلڈن کے مطابق سیاسی طور پر یہ صدر ٹرمپ کے حق میں جائے گی۔

[pullquote]لیبیا حکومت نے جنگ بندی کی پیشکش قبول کر لی[/pullquote]

شمالی افریقی ملک لیبیا میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت نے جنگی سردار خلیفہ حفتر کی جانب سے جنگ بندی کی پیشکش کو قبول کر لیا ہے۔ اس فائربندی کے حق میں روسی اور ترک صدور نے بھی آواز بلند کی تھی۔ خلیفہ حفتر کے جنگی سرگرمیوں کو روکنے کے اعلان کے بعد طرابلس میں قائم حکومت کے وزیراعظم فائز السراج نے جنگ بندی کا فیصلہ کیا۔ وزیراعظم السراج کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں واضح کیا گیا کہ بارہ جنوری کی نصف شب سے جنگی کارروائیوں کو روک دیا جائے گا۔ اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ قومی اتحاد کے تحت قائم ہونے والی حکومت یہ حق رکھتی ہے کہ وہ کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے۔

[pullquote]تہران میں برطانوی سفیر کی حراست اور رہائی[/pullquote]

برطانوی حکومت نے ایرانی دارالحکومت تہران میں ملکی سفیر کو کچھ گھنٹے تک حراست میں رکھنے پر شدید احتجاج کیا ہے۔ تہران میں قائم نیوز ایجنسی تسنیم کے مطابق برطانوی سفیر کو امیر کبیر یونیورسٹی کے سامنے طلبا کو حکومت مخالف مظاہرے کے دوران اشتعال دلانے پر کئی گھنٹے تک حراست میں رکھا گیا تھا۔ برطانوی وزیر خارجہ نے سفیر کی حراست کو بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ دوسری جانب تہران میں ایک ہزار کے قریب عام لوگ یوکرائنی طیارہ مار گرانے کے حکومتی اعتراف کے بعد احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکلے۔ ان مظاہرین نے مقتول جنرل قاسم سلیمانی کی تصاویر کو پھاڑا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین خامنہ ای کے دستبردار ہونے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ایسا ہی مطالبہ ایران کے اپوزیشن رہنما مہدی کروبی نے بھی کیا ہے۔

[pullquote]امریکا ایران کشیدگی: قریشی کا دورہ تہران اور ریاض[/pullquote]

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آج اتوار کو تہران پہنچے رہے ہیں، جس کے بعد وہ ریاض جائیں گے۔ پاکستانی دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق یہ صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ صورتحال کے ایک پر امن حل کے لیے مشترکہ کوششیں کی جائیں۔ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ایران کو یہ باور کرائیں گے کہ تنازعات اور اختلافات کو سیاسی اور سفارتی ذرائع سے حل کرنے کے لیے پاکستان ہر طرح کی مدد اور تعاون کے لیے تیار ہے۔ آج اتوار 12 جنوری کو تہران میں قیام کے دوران قریشی اپنے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف سے ملاقات کریں گے جس کے بعد وہ پیر کو ریاض میں سعودی وزیر خارجہ فیصل بِن فرحان السعود سے ملیں گے۔

[pullquote]ایرانی مظاہرین کے ساتھ ہیں، امریکی صدر[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران میں مظاہروں کی صورت حال پر نگاہ رکھی جا رہی ہے اور تہران حکومت ان مظاہرین پر ظلم و جبر کرنے سے خبردار رہے۔ ٹرمپ نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ وہ بہادر ایرانی مظاہرین کے ساتھ ہیں جو کئی برسوں سے مصائب اور تکالیف برداشت کر رہے ہیں۔ ٹرمپ کے مطابق ایرانی حکومت پرامن مظاہرین کا قتل عام کر سکتی ہے اور وہ یاد رکھے کہ دنیا کی اس پر نظر ہے۔ ایرانی دارالحکومت میں نئے مظاہرے اس حکومتی اعتراف کے بعد شروع ہوئے ہیں کہ یوکرائنی مسافر بردار جہاز غلطی سے میزائل کا نشانہ بنا۔ گزشتہ برس نومبر میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد بھی ایرانی عوام نے مظاہرے کیے تھے۔

[pullquote]آسٹریلوی جنگلاتی آگ کی تفتیش کرانے کی تجویز[/pullquote]

آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے ملک کے جنگلات میں گزشتہ برس ستمبر سے لگنے والی آگ بجھانے کے حوالے سے حکومتی اقدامات کے مناسب یا غیرمناسب ہونے کی تفتیش کرانے کی تجویز پیش کی ہے۔ موریسن کے مطابق اس مقصد کے لیے ایک انتہائی اعلیٰ اختیارتی کمیشن کو تشکیل دینا ضروری ہے۔ انہوں نے مجوزہ تفتیشی ادارے کی تشکیل کابینہ، ریاستوں اور دوسرے علاقوں کی مشاورت سے کی جانے کو اہم قرار دیا۔ تین ماہ سے زائد عرصے سے لگی ہوئی جنگلاتی آگ سے کم از کم اٹھائیس افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور دو ہزار سے زائد مکانات جل کر رہ گئے ہیں۔ محکمہٴ موسمیات کے مطابق اگلے ایام میں موسم مزید خشک اور گرم رہنے کے قوی امکانات ہیں۔

[pullquote]تائیوانی صدر کی الیکشن جیتنے کے بعد اعلیٰ امریکی اہلکار سے ملاقات[/pullquote]

تائیوان کی خاتون صدر سائی انگ وین نے دوسرے مدتِ صدارت کا الیکشن جیتنے کے بعد ایک اعلیٰ امریکی اہلکار سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے گیارہ جنوری کے صدارتی الیکشن میں اپوزیشن کی نیشنلسٹ پارٹی کے امیدوار کو بھاری سبقت سے شکست دی ہے۔ سائی انگ وین نے امریکی سفارت کار برینٹ کرسٹینسن سے ملاقات دارالحکومت تائی پے میں کی۔ کرسٹینسن امریکی انسٹیٹیوٹ برائے تائیوان کے سربراہ ہیں۔ خاتون صدر نے الیکشن میں کامیابی پر امریکی سفارت کار کا شکریہ ادا کیا کہ انتخابی عمل میں اُن کی حمایت میں تسلسل قائم رکھا گیا۔ یہ امر اہم ہے کہ تائیوانی صدر امریکا کے ساتھ ملکی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے