قاسم سلیمانی کے قتل میں ملوث امریکی سی آئی اے کا اہم افسر مارا گیا

عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہےکہ گزشتہ روز افغانستان میں پیش آنے والے طیارے کے حادثے میں جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں ملوث امریکی سی آئی اے ٹیم کا سربراہ ہلاک ہوگیا۔

افغان طالبان کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر دیے گئے بیان میں کہا کہ دشمن کا انٹیلی جنس طیارہ تباہ ہوگیا جس میں امریکی سی آئی اے کے انتہائی اہم لوگ بھی مارے گئے۔

عرب خبر رساں ادارے کے مطابق روسی انٹیلی جنسی حکام نے دعویٰ کیا ہےکہ گزشتہ روز افغانستان میں گرنے والے طیارے میں ایران میں امریکی سی آئی اے آپریشنز کے سربراہ ڈی اینڈرا بھی مارے گئے۔

روسی انٹیلی جنس حکام کا کہناتھا کہ ڈی اینڈرا ایرانی جنرل قاسم سلیمانی پر حملے میں ملوث تھے اور ایران کے لیے امریکی سی آئی اے کے آپریشنز کے سربراہ تھے۔

عرب میڈیا کے مطابق ڈی اینڈرا کو 2017 میں ایران مشن سینٹر کے سربراہ کے طور پر تعینات کیا گیا اور وہ خطے میں سی آئی اے کے انتہائی اہم ممبر سمجھے جاتے تھے۔

عرب میڈیا کا کہنا ہےکہ تباہ ہونے والے اس طیارے کو ڈی اینڈرا کے لیے امریکی سی آئی اے کی موبائل کمانڈ کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا جب کہ ڈی اینڈرا کو آیت اللہ مائیک، ڈارک پرنس اور انڈر ٹیکر کے ناموں سے بھی جانا جاتا تھا۔

گزشتہ روز افغان طالبان نے صوبہ غزنی میں ایک طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا جس کے مطابق کہا گیا مذکورہ طیارہ امریکی انٹیلی جنس کا تھا۔

افغان حکام نے طیارے سے متعلق ابتدا میں دعویٰ کیا تھا یہ طیارہ افغانستان کی سرکاری ائیرلائن کا ہے تاہم ائیرلائن کی جانب سے اس کی تردید کی گئی تھی۔

امریکی فوج کی تردید
دوسری جانب امریکی افواج نے افغان طالبان اور روسی انٹیلی جنس حکام کے دعوے کی تردید کردی ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق امریکی افواج کے ذرائع کا کہناہےکہ افغانستان میں تباہ ہونے والے طیارے میں سی آئی اے کا کوئی ممبر موجود نہیں تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے