جاپانی طالبہ نے ربربینڈ سے بنے ملبوسات تیار کرلیے

ٹوکیو: کچھ لوگ عام ڈگر سے اتنا ہٹ کر سوچتے ہیں کہ دوسرے انہیں پاگل سمجھ بیٹھتے ہیں۔ شاید یہی معاملہ ’تاما آرٹ یونیورسٹی‘ ٹوکیو سے گریجویشن کرنے والی طالبہ رائی ساکاموتو کا ہے، جنہوں نے فیشن ڈیزائننگ میں اپنا ہنر منوانے کےلیے ربربینڈ سے بنے ملبوسات ایجاد کرلیے ہیں، جنہیں پہنا بھی جاسکتا ہے۔

جی ہاں! یہ وہی ربربینڈ ہیں جو گھروں، دفتروں اور ہوٹلوں میں عام استعمال ہوتے ہیں جنہیں ساکاموتو نے آپس میں بڑی خوبی اور مہارت سے جوڑ کر شال، اسکرٹ اور جیکٹ وغیرہ جیسے ملبوسات میں تبدیل کیا ہے۔

دور سے دیکھنے پر یوں لگتا ہے جیسے یہ اون سے بنے لباس ہوں لیکن انہیں چھونے پر معلوم ہوتا ہے کہ دراصل انہیں ربربینڈ سے بنایا گیا ہے۔

گزشتہ مہینے تاما آرٹ یونیورسٹی سے گریجویشن مکمل کرنے والے طالب علموں کے بنائے ہوئے فن پاروں کی نمائش میں جب ربربینڈ سے بنے ہوئے یہ ملبوسات رکھے گئے تو لوگوں کی بڑی تعداد ان کی طرف متوجہ ہوئی۔

اسی طرح جب ساکاموتو نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر یہ تصویریں شیئر کیں تو جاپانی میڈیا کے علاوہ بین الاقوامی میڈیا بھی ان میں دلچسپی لیے بغیر نہ رہ سکا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے