جمعرات :13 فروری 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]نیٹو کے وزرائے دفاع کا اجلاس[/pullquote]

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے وزرائے دفاع کا دو روزہ اجلاس آج جمعرات سے برسلز میں شروع ہو گیا ہے۔ اس اجلاس کے ایجنڈے پر افغانستان کا مستقبل اور روس کی ابھرتی قوت کے خلاف یورپی اقوام کے دفاعی اقدامات پر غور کرنا شامل ہیں۔ نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اسٹولٹن برگ نے وزرائے دفاع کے اجلاس کو امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کی اہمیت اور اعتراف کے لیے اہم قرار دیا ہے۔ اس اجلاس کے دوسرے اور اختتامی دن جرمن شہر میونخ میں بین الاقوامی سکیورٹی کانفرنس شروع ہو جائے گی۔

[pullquote]فلپائن امریکا سکیورٹی معاہدے کو ختم نہ کیا جائے، امریکی جنرل[/pullquote]

ایک اعلیٰ امریکی جنرل نے کہا ہے کہ فلپائن کے ساتھ امریکا کا سکیورٹی معاہدہ ختم کیا گیا تو دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ شدید متاثر ہو سکتی ہے۔ ایشیا پیسیفک کے لیے امریکی کمانڈر ایڈمرل فلپ ڈیوڈسن نے فلپائنی صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے سے کہا ہے کہ وہ سلامتی کا سمجھوتا ختم کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کریں۔ منیلا نے امریکی حکومت کو معاہدے میں توسیع کی میعاد سے 180 دن قبل تجدید نہ کرنے سے مطلع کر دیا ہے۔ ایڈمرل ڈیوڈسن کے مطابق معاہدہ ختم ہوا تو جنوبی علاقے کے جزیرے منڈاناؤ میں دہشت گردی بڑھ سکتی ہے۔

[pullquote]روس اور یوکرائن میں مذاکرات کے لیے نئے اہلکاروں کی تعیناتی[/pullquote]

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے دیمیتری کوزاک کو یوکرائن کے ساتھ مذاکرات کے لیے نیا خصوصی ایلچی مقرر کیا ہے۔ اسی طرح یوکرائنی صدر نے اپنے چیف آف اسٹاف اندری بوگان کو برخاست کر کے اندری یرماک کو تعینات کیا ہے۔ یرماک روسی اور بین الاقوامی مذاکرات کے ماہر خیال کیے جاتے ہیں۔ روسی اور یوکرائنی صدور کے درمیان ایک ملاقات گزشتہ برس دسمبر میں فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں ہو چکی ہے۔ اس سمٹ میں فرانسیسی صدر اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل بھی شریک تھیں۔ روسی اور یوکرائنی صدور یا سفارت کاروں کے مابین کسی اگلی ملاقات کی تاریخ کا تعین نہیں کیا گیا ہے۔

[pullquote]صومالیہ کے صحافیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، ایمنسٹی[/pullquote]

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشل نے کہا ہے کہ افریقی ملک صومالیہ کی صحافی کمیونٹی مشکلات کا شکار ہے کیونکہ اسے بم دھماکوں، مارپیٹ، حملوں اور گرفتاریوں کا سامنا ہے۔ اس مشرقی افریقی ملک کو صحافیوں کے لیے ایک انتہائی خطرناک ملک خیال کیا جاتا ہے۔ ایمنسٹی کے مطابق اب یہ حالات انتہائی پیچیدہ اور پریشان کُن ہو گئے ہیں اور صحافی مسلسل خوف کی فضا میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے پر مجبور ہیں۔ بین الاقوامی تنظیم نے صومالیہ میں آزادئ صحافت میں حیران کن تنزلی کے ساتھ یہ بھی کہا کہ اس ملک کی صحافی برادری جہادی گروپ الشباب کے حملوں سے بھی متاثر ہے۔

[pullquote]ایران میں پارلیمانی الیکشن کی انتخابی مہم شروع[/pullquote]

ایران میں ہزاروں امیدواروں نے اکیس فروری کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کی مہم شروع کر دی ہے۔ یہ الیکشن ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔ اس ووٹنگ کو بھی اصلاحات پسندوں اور سخت عقیدے کے امیدواروں کے درمیان مقبولیت کا پیمانہ سمجھا جا رہا ہے۔ حکومتی اور سیاسی حلقوں کے مطابق پارلیمانی انتخابات میں ووٹرز کی شرکت غیر معمولی طور پر زیادہ ہو سکتی ہے اور اس کی وجہ علاقائی سنگین صورت حال ہے۔ ایرانی پارلیمنٹ میں نشستوں کی تعداد دوسو نوے ہے۔

[pullquote]مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے منافع کمانے والی کمپنیوں کی فہرست جاری[/pullquote]

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق سے متعلق ادارے نے اس سلسلے میں جو فہرست جاری کی ہے اس میں 112 ایسی کمپنیوں کے نام شامل ہیں جو فلسطینی علاقے غرب اردن کے ان حصوں میں منافع کما رہی ہیں جہاں اسرائیل نے غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے۔ اس میں سے بیشتر کمپنیوں کے دفاتر اسرائیل میں ہیں جس میں بینک، ٹیلی فون اور تعمیراتی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔

[pullquote]کورونا وائرس سے ہلاکتیں ساڑھے تیرہ سو سے زائد[/pullquote]

چین میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتیں1367 ہو گئی ہیں۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 242 افراد اس بیماری میں مبتلا رہنے کے بعد دم توڑ گئے۔ اس وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ کر 60 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ دوسری جانب وبا پھیلنے کے تناظر میں وسطی صوبے ہُوبے کی صوبائی قیادت تبدیل کر دی ہے۔ شنگھائی شہر کے سابق میئر یِنگ یانگ کو ہُوبے کی صوبائی کمیونسٹ پارٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ اسی طرح وائرس پھیلنے کے مرکزی شہر ووہان کی لیڈرشپ بھی تبدیل کر دی گئی ہے۔ عوام بھی کمیونسٹ پارٹی کی صوبائی قیادت پر تنقید کر رہی ہے کہ وہ وبا کے پھیلاؤ کے حوالے سے بروقت حفاظتی اقدامات کرنے سے قاصر رہی تھی۔

[pullquote]ویتنام: وائرس کے شبے میں دس ہزار افراد کو الگ تھلگ کر دیا گیا[/pullquote]

ویتنام کے دارالحکومت کے قریبی دیہات میں کورونا وائرس کی موجودگی کے شبے میں دس ہزار کی آبادی کو احتیاطی طورپر الگ تھلگ کر دیا گیا ہے۔ سون لوئی نامی یہ علاقہ دارالحکومت ہنوئی سے چالیس کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ چین سے باہر کسی اور ملک میں اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو قرنطینہ میں بھیجنے کا یہ پہلا حکومتی اقدام ہے۔ سون لوئی ایک زرخیز ویتنامی علاقہ قرار دیا جاتا ہے۔ ملکی وزارت صحت نے نصف درجن افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص کی ہے۔ وائرس کی نشاندہی کے بعد قریبی علاقے میں اسپرے کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی نقل و حرکت محدود کرنے کے لیے چیک پوائنٹس بنا دیے گئے ہیں۔

[pullquote]آسٹریلوی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کی جنگلاتی آگ پر قابو پا لیا گیا[/pullquote]

آسٹریلوی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے فائر فائٹرز نے کہا ہے کہ جنگلاتی آگ کو تمام مقامات پر بجھا دیا گیا ہے۔ یہ ریاست جنگلاتی آگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ آگ پر قابو پانے میں فائر فائٹرز کو شدید موسلا دھار بارشوں سے بھی مدد ملی۔ ان بارشوں کی وجہ سے کئی شہروں اور قصبوں کو اچانک سیلاب نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ آسٹریلوی وکٹوریا اور نیو ساؤتھ ویلز کے مختلف جنگلاتی مقامات پر آگ گزشتہ برس اکتوبر میں لگی تھی۔ اس آگ نے کئی ملین ایکڑ رقبے کو جلا کر راکھ کرنے کے علاوہ تین ہزار مکانات کے بھی جلا ڈالا۔ اس دوران 33 انسانی جانیں بھی ضائع ہوئیں۔

[pullquote]انتہائی دائیں بازو کے اطالوی لیڈر سالوینی کو مقدمے کا سامنا[/pullquote]

اطالوی پارلیمنٹ کے ایوانِ بالا سینیٹ نے سابق وزیر داخلہ اور انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت لِیگ کے رہنما ماتیو سالوینی کے خلاف مقدمہ شروع کرنے کی قرارداد منظور کر لی ہے۔ سالوینی پر یہ مقدمہ سمندر میں پناہ گزینوں کا بحری جہاز روک دینے کی وجہ قائم کیا جائے گا۔ سینیٹ میں مقدمہ شروع کرنے کی قرارداد کے حق میں 152 اور مخالفت میں 76 ووٹ ڈالے گئے۔ اگر استغاثہ عدالت میں سالوینی کے خلاف جرم ثابت کرنے میں کامیاب ہو گیا تو انہیں پندرہ برس تک کی سزا سنائی جا سکے گی۔ سینیٹ میں قرارداد منظور ہونے کے بعد سابق نائب وزیراعظم نے کہا کہ اُنہیں کوئی فکر لاحق نہیں اور وہ دوبار اقتدار میں آئے تو ایسا دوبارہ کریں گے۔

[pullquote]جرمنی سے افغان تارکین وطن کا ایک اور گروپ ملک بدر[/pullquote]

جرمن حکام نے ایسے 31 افغان تارکین وطن کو ملک بدر کر دیا ہے جن کی پناہ کی درخواستیں مسترد ہو گئی تھیں۔ ان افغان تارکین وطن کو ایک پرواز کے ذریعے آج جمعرات کی صبح کابل میں مقامی سکیورٹی حکام کے حوالے کیا گیا۔ جرمنی سے ملک بدر کیا جانے والا افغان تارکین وطن کا یہ یہ بتیسواں گروپ ہے۔ افغان تارکین وطن کی واپسی کا سلسلہ کابل اور برلن کے مابین طے پانے والے ایک معاہدے کے بعد دسمبر سن 2016 سے شروع ہے۔ جرمنی میں ان تارکین وطن کی واپسی متنازعہ حیثیت اختیار کر چکی ہے کیونکہ انسانی حقوق کے سرگرم کارکنان افغان تارکین وطن کی جنگ زدہ ملک میں واپسی کو غلط قرار دیتے ہیں۔ اب تک 868 افغان تارکین وطن کو جرمنی سے ملک بدر کیا جا چکا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے