سینیٹر رحمٰن ملک کا مقبوضہ کشمیر کے موضوع پر فلم بنانے کا اعلان

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹر رحمٰن ملک مقبوضہ کمشیر کے عوام کی حالتِ زار کے موضوع پر ایک فلم بنائیں گے۔

اس حوالے سے رحمٰن ملک نے اپنی کتاب ’بلیڈنگ کشمیر‘ کی تقریب رونمائی کے موقع پر بتایا کہ ’جب وہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی بہادری اور جدوجہد پر کتاب لکھ رہے تھے تو اس وقت انہوں نے اس اہم موضوع پر فیچر فلم بنانے کے بارے میں سوچا‘۔

رحمٰن ملک نے بتایا کہ وہ اس فلم کا اسکرپٹ بھی خود ہی لکھ رہے ہیں جو ابھی مکمل نہیں ہوا ہے۔

پی پی رہنما نے کہا کہ ان کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور کشمیریوں کی ثابت قدمی کے جذبے کو اجاگر کرنا ہے۔

اپنی فلم کے حوالے سے رحمٰن ملک نے مزید بتایا کہ فی الحال فلم کے لیے کاسٹ کو حتمی شکل نہیں دی گئی، اسکرپٹ مکمل ہونے کے بعد ان پہلوؤں پر نظرِ ثانی کی جائے گی۔

کشمیر کی موجودہ صورتحال کا پس منظر
بھارت نے 5 اگست 2019 کو راجیہ سبھا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بل پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت دینے والے آئین کے آرٹیکل آرٹیکل 370 کو ختم کر دیا اور ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کو وفاق کے زیرِ انتظام دو حصوں یعنی (UNION TERRITORIES) میں تقسیم کر دیا جس کے تحت پہلا حصہ لداخ جب کہ دوسرا جموں اور کشمیر پر مشتمل ہے۔

بھارت نے یہ دونوں بل لوک سبھا سے بھی بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرائے جس کے بعد صدر بھی ان بلوں کی منظوری دیدی۔

آرٹیکل 370 کیا ہے؟
بھارتی آئین کا آرٹیکل 370 مقبوضہ کشمیر میں خصوصی اختیارات سے متعلق ہے۔

آرٹیکل 370 ریاست مقبوضہ کشمیر کو اپنا آئین بنانے، اسے برقرار رکھنے، اپنا پرچم رکھنے اور دفاع، خارجہ و مواصلات کے علاوہ تمام معاملات میں آزادی دیتا تھا۔

بھارتی آئین کی جو دفعات و قوانین دیگر ریاستوں پر لاگو ہوتے ہیں وہ اس دفعہ کے تحت ریاست مقبوضہ کشمیر پر نافذ نہیں کیے جا سکتے تھے۔

بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت کسی بھی دوسری ریاست کا شہری مقبوضہ کشمیر کا شہری نہیں بن سکتا اور نہ ہی وادی میں جگہ خرید سکتا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے