چین کے بعد کورونا وائرس یورپ اور مشرق وسطیٰ میں تیزی سے پھیلنے لگا

چین سے شروع ہونے والا کورونا وائرس یورپ اور مشرق وسطیٰ اور ایشیا میں بھی تیزی سے پھیلنے لگا ہے۔

گزشتہ برس 31 دسمبر کو چین کے صوبے ہوبئی کے شہر ووہان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد وائرس نے دیکھتے ہی دیکھتے وبائی صورت اختیار کر لی اور مجبوراً چین کو 5 کروڑ کی آبادی والے صوبے ہوبئی کو قرنطینہ میں رکھنا پڑا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین میں کورونا وائرس پھیلنے کے بعد پہلی بار وہاں سے آنے والے کیسز ایران، جنوبی کوریا اور اٹلی سمیت دیگر ممالک سے آنے والے کیسز سے کم ہیں۔

پاکستان، برازیل، سویڈن، ناروے، یونان، رومانیا اور الجیریا میں بھی پہلی بار کورونا وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں جب کہ امریکا میں کورونا وائرس کے متاثرہ 59 افراد کا علاج جاری ہے۔

آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے خبردار کیا ہے کہ اس بات کے بہت زیادہ امکانات ہیں کہ کورونا وائرس پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لے، اس لیے اس وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔

[pullquote]چین کی کورونا وائرس کی روک تھام کیلیے نئی اسکیم[/pullquote]

چین میں 29 مزید افراد کورونا وائرس کے باعث ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ 433 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، چین میں 28 جنوری کے بعد سے ہلاکتوں کی تعداد میں سب سے زیادہ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

ہوبئی کے شہر شن جیانگ میں کورونا وائرس کو روکنے کے لیے اسکیم متعارف کرائی ہے کہ جس شخص میں بھی کورونا وائرس کی علامات ہوں، وہ خود سے اپنا طبی معائنہ کرائے اور اس میں کورونا وائرس ثابت ہو جائے تو اسے 1400 امریکی ڈالر معاوضہ دیا جائے گا۔

[pullquote]جاپان میں خاتون دوسری بار کورونا وائرس کا شکار[/pullquote]

ادھر جاپان میں ایک خاتون میں کورونا وائرس کی دوسری بار تشخیص ہوئی ہے۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ایک ہی خاتون میں دوسری بار کورونا وائرس کی تشخیص سے وبا پھیلنے کے خدشات میں اضافہ ہوا ہے اور متاثرہ افراد کی تعداد 180 تک پہنچ گئی ہے۔

جنوبی کوریا میں بھی کورونا وائرس سے 13 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ مزید 334 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مریضوں کی تعداد 1600 تک پہنچ گئی ہے۔

[pullquote]امریکا کورونا وائرس کی روک تھام کیلیے پوری طرح تیار[/pullquote]

امریکی ریاست کیلی فورنیا میں بھی ایک شخص میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ جس شخص میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اس نے کسی دوسرے ملک کا سفر نہیں کیا، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وائرس لوگوں کے ذریعے دوسروں میں منتقل ہو رہا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہم کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں اور نائب صدر مائیک پینس کو معاملے پر نظر رکھنے کی ذمہ داری سونپ دی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے پورے امریکا میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے حوالے سے افواہوں پر کہا میں نہیں سمجھتا کہ ایسا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین، اٹلی، جنوبی کوریا اور کورونا وارئس سے متاثرہ دیگر ممالک کے لیے ٹریول ایڈوائزری میں سختی کی ہے اور امریکا میں بھی وائرس کی روک تھام کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے