بدھ : 25 مارچ 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]نيا کورونا وائرس، تازہ ترين اعداد و شمار[/pullquote]

نئے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد آج بروز بدھ 423,368 ہو گئی ہے۔ 18,908 افراد اب تک اس وائرس کے سبب پيدا ہونے والی بيماری کووڈ انيس کے باعث ہلاک ہو چکے ہيں جبکہ صحت ياب ہونے والوں کی تعداد 109,148 ہے۔ اس وقت دنيا کے مختلف ممالک ميں مجموعی طور پر 295,312 افراد کووڈ انيس ميں مبتلاء ہيں اور زير علاج ہيں۔ ان ميں سے 282,213 کی علامات زيادہ سنجيدہ نہيں جبکہ 13,099 شديد بيمار ہيں۔

[pullquote]بھارت ميں مکمل لاک ڈاؤن[/pullquote]

بھارتی حکومت لاک ڈاؤن کے دوران نقصانات کے ازالے کے ليے ڈيڑھ ٹريلين روپے کے امدادی پيکج پر غور کر رہی ہے۔ بھارت ميں آج سے اکيس دن کے مکمل لاک ڈاؤن پر عملدرآمد شروع ہو گيا ہے۔ اس دوران ہسپتال وغيرہ اور ضروری سامان کی دکانوں کے علاوہ پورے ملک ميں تقريباً تمام کاروباری ادارے و دفاتر بند ہيں۔ بھارت ميں اب تک کورونا وائرس کے تصديق شدہ کيسز کی تعداد ساڑھے چار سو کے لگ بھگ ہے البتہ وزير اعظم نريندر مودی نے خبردار کيا ہے کہ اگر فوری طور پر سخت فيصلوں پر عملدرآمد نہيں کيا گيا، تو يہ عالمی وباء بھارت کو کئی دہائيوں پيچھے دھکيل سکتی ہے۔

[pullquote]برطانوی شہزادہ چارلس نئے کورونا وائرس ميں مبتلا[/pullquote]

برطانوی شہزادہ چارلس نئے کورونا وائرس ميں مبتلا ہو گئے ہيں۔ برطانوی شاہی خاندان کی جانب سے اس پيش رفت کی تصديق کر دی گئی ہے۔ اکہتر سالہ پرنس چارلس اسکاٹ لينڈ ميں اپنی اہليہ کميلا کے ہمراہ قرنطینہ میں جا رہے ہیں۔ فی الحال ان کی اہليہ ميں وائرس کی تصديق نہيں ہوئی ہے۔ بتايا گيا ہے کہ شہزادہ چارلس میں کورونا کی علامات زيادہ سنجيدہ نہيں۔

[pullquote]کورونا وائرس: امريکا ميں دو ٹريلين ڈالر کے امدادی پيکج پر اتفاق[/pullquote]

امريکی سينيٹ اور وائٹ ہاؤس نے دو ٹريلين ڈالر کے وسيع تر امدادی پيکيچ پر اتفاق کر ليا ہے۔ ان رقوم سے کورونا وائرس کی عالمگير وبا سے نمٹنے کے ليے سرگرم شعبہ صحت سے وابستہ اہلکاروں کے علاوہ منفی طور پر متاثر ہونے والے کاروباروں کی مدد کی جائے گی۔ مالياتی پيکچ کے بارے ميں اعلان گزشتہ شب کيا گيا۔ بتايا گيا ہے کہ ان رقوم سے بے روزگار افراد سميت ان لوگوں کی بھی مالی مدد کی جائے گی، جن کا کام کاج بندشوں کی وجہ سے متاثر ہو رہا ہے۔ امريکا ميں کورونا وائرس سے زيادہ متاثرہ رياست نيو يارک ہے، جہاں اب تک پچيس ہزار کيسز کی تصديق ہو چکی ہے۔ ملک بھر ميں ہلاک شدگان کی تعداد ڈيڑھ سو ہو چکی ہے۔

[pullquote]کورونا وائرس کی وباء سے مالی نقصانات کی توقع[/pullquote]

ايک سروے کے مطابق امريکا، برطانيہ، کينيڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی اور جاپان کے ستر فيصد گھرانے کورونا وائرس کی عالمگير وبا کے باعث اپنی ماہانہ اوسط آمدنی ميں کمی کی توقع کر رہے ہيں۔ کنٹار آن لائن سروے گزشتہ ہفتے کيا گيا تھا۔ اٹلی ميں بياسی فيصد افراد اپنی آمدنی اور اخراجات منفی طور پر متاثر ہوتے ديکھ رہے ہيں جبکہ سب سے کم مالياتی نقصان کی توقع جرمنی کے شہری کر رہے ہيں۔ جرمنی، کينيڈا اور برطانيہ ميں عوام کی رائے ہے کہ ان کے ملکوں کی پبلک سروسز موجود بحران سے نمٹنے کے صلاحيت رکھتی ہيں۔ اٹلی ميں انتاليس فيصد شرکاء نے کہا کہ وہ وباء سے نمٹنے کے ليے حکومتی کوششوں سے مطمئن نہيں۔

[pullquote]کابل ميں گردوارے پر حملہ، متعدد افراد ہلاک[/pullquote]

افغان دارالحکومت کابل ميں سکھوں کے ايک گردوارے پر حملے کی ذمہ داری اسلامک اسٹيٹ نے قبول کر لی ہے۔ اس حملے ميں پچيس افراد کی ہلاکت کی تصديق ہو چکی ہے جب کہ زخميوں کی تعداد آٹھ بتائی جا رہی ہے۔ وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آريان نے بتايا کہ سکيورٹی آپريشن اب ختم ہو چکا ہے۔ افغان وزارت داخلہ کے مطابق يہ کارروائی ايک تنہا حملہ آور نے کی۔ قبل ازيں اس حملہ آور نے قريب ڈيڑھ سو افراد کو چند گھنٹوں کے ليے يرغمال بنا ليا تھا۔ انسداد دہشت گردی کے اس آپريشن ميں افغان سکيورٹی دستوں کو غير ملکی افواج کی مدد بھی حاصل تھی۔

[pullquote]مشرق وسطی کے شورش زدہ علاقوں ميں پناہ گزينوں سے رابطہ منقطع[/pullquote]

نارويجيئن ريفيوجی کونسل کے مطابق کورونا وائرس کے پھيلاؤ کو محدود رکھنے کے ليے متعارف کردہ بندشوں کے سبب مشرق وسطی کے خطے ميں شورش زدہ علاقوں ميں قريب تين لاکھ افراد تک رسائی نہیں ہو پا رہی۔ اس ادارے کے مطابق غزہ پٹی، يمن اور شام ميں موجود سينکڑوں افراد کی صحت کو شديد خطرات لاحق ہيں اور ان خطوں ميں طبی سہوليات کا پہلے ہی فقدان ہے۔ نارويجيئن ريفيوجی کونسل کے مطابق ايسے حصوں ميں وائرس کی وباء زيادہ خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ گروپ کے سربراہ يان ايگلينڈ کے بقول بحران ميں اگر سپر مارکيٹيں کھلی رہ سکتی ہيں، تو پناہ گزينوں اور بے گھر افراد کے ليے امدادی سرگرمياں بھی متاثر نہيں ہونی چاہييں۔

[pullquote]جمال خاشقجی قتل، ترک استغاثہ نے ملزمان کی چارج شيٹ تيار کر لی[/pullquote]

ترک استغاثہ نے جمال خاشقجی کے قتل کے سلسلے ميں بيس افراد پر باقاعدہ فرد جرم عائد کر دی ہے۔ استنبول ميں چيف پراسيکيوٹر نے بتايا کہ ٹيلی فون ريکارڈ، سفری دستاويزات، سی سی ٹی وی کی فوٹيج اور پچاس سے زائد گواہوں کی بنياد پر چارج شيٹ مکمل کر لی گئی ہے۔ ملزمان ميں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے سابق چيف آف انٹيليجنس سروس احمد العصيری اور قريبی مشير سعود القہطانی بھی شامل ہيں، جن پر سعودی نژاد صحافی خاشقجی کو پہلے سے منصوبہ بندی کے تحت قتل کا الزام ہے۔ دفتر استغاثہ نے انٹرپول کا سہارا لے کر تمام بيس ملزمان کی گرفتاری کے ليے انٹرنيشنل وارنٹ جاری کر ديے ہيں۔

[pullquote]يمنی جنگ کے پانچ برس مکمل[/pullquote]

يمن ميں سعودی جنگی طياروں نے حوثی باغيوں کے خلاف بمباری چھبيس مارچ سن 2015 کے روز شروع کی تھی۔ يوں يمنی جنگ کو شروع ہوئے آج پانچ برس ہو گئے ہيں۔ اس جنگ ميں اب تک ايک لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہيں، جن ميں سے بارہ ہزار شہری تھے۔ اقوام متحدہ کے مطابق يمن اس وقت کا بدترين انسانی الميہ ہے۔ کئی حلقے يمن ميں انسانی حقوق کی سنگين خلاف ورزيوں کا الزام سعودی عسکری اتحاد اور حوثی باغيوں دونوں پر عائد کرتے ہيں۔ ہيومن رائٹس واچ نے آج بروز بدھ ايک رپورٹ جاری کی ہے، جس ميں سعودی افواج پر انسانی حقوق کی سنگين خلاف ورزيوں کا الزام عائد کيا گيا ہے۔ رپورٹ ميں سولہ متاثرين کی گواہياں شامل ہيں۔

[pullquote]خالدہ ضیاء انسانی بنیادوں پر چھ ماہ کے لیے رہا[/pullquote]

بنگلہ دیشی حزب اختلاف کی رہنما اور سابق وزير اعظم خالدہ ضیاء کو انسانی بنیادوں پر مدد کے جذبے کے تحت چھ ماہ کے ليے رہا کر ديا گيا ہے۔ وزیر داخلہ اسد الزمان خان نے بتايا کہ خالدہ ضياء کو ان شرائط پر رہا کيا گيا ہے کہ ان کا ان کے گھر ميں علاج جاری رہے گا اور وہ ملک سے باہر سفر نہيں کريں گی۔ ان کی اس دوران کسی بھی سياسی سرگرمی پر بھی پابندی ہے۔ چوہتر سالہ خالدہ ضیا دو مرتبہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم رہ چکی ہیں اور سن 2018 سے جیل میں قید ہیں۔ انہیں بدعنوانی کے کیسز میں سترہ برس قید کی سزا ہے تاہم ان کی سیاسی جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کا کہنا ہے کہ خالدہ ضیاء کے خلاف مقدمات سیاسی محرکات کے سبب بنائے گئے تھے۔

[pullquote]بوکوحرام کے حملوں میں چاڈ اور نائجیریا میں 150سے زائد فوجی ہلاک[/pullquote]

شدت پسند تنظيم بوکو حرام کے حملوں میں نائجیریا کے مشرقی صوبے بورنو میں کم از کم پچاس اور چاڈ میں تقریباً ايک سو فوجی مارے گئے ہیں۔ چاڈ کے صدر ادریس دیبی نے بتایا کہ سات گھنٹے تک جاری رہنے والا یہ حملہ چاڈ میں مسلح افواج کے خلاف عسکریت پسند گروپ کا اب تک کا سب سے بھیانک حملہ تھا۔ بوکو حرام نے یہ حملہ لاک صوبہ میں بوما جزیرہ نما علاقے میں کیا، جس کی سرحدیں نائیجر اور نائجیریا سے ملتی ہیں۔ ادھر نائجیریا میں بھی بوکو حرام نے ایک اور حملے میں نائجیریا کے کم از کم پچاس فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے